ضمنی الیکشن نتائج کا اعلان۔ اپوزیشن کو 4 اوربی جے پی ا جماعت کو 3 اسمبلی نشستیں حاصل
ضمنی الیکشن نتائج کا اعلان۔ اپوزیشن کو 4 اوربی جے پی ا جماعت کو 3 اسمبلی نشستیں حاصل لکھنو: سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے لئے جمعہ کے دن خوشیاں ہی خوشیاں تھیں۔ اس نے ضمنی الیکشن میں اپنی گھوسی نشست برقرار رکھی۔ یہاں اس کا راست مقابلہ بی جے پی کے داراسنگھ چوہان سے تھا۔ سماج وادی پارٹی کی جیت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس الیکشن کو این ڈی اے اور انڈیا کے درمیان راست لڑائی کے طورپر دیکھا جارہا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی بہت زیادہ پراعتماد تھی۔اس کی ساری قیادت بشمول چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے ضمنی الیکشن میں پرزور مہم چلائی تاہم سماج وادی پارٹی امیدوار سدھاکر سنگھ نے تیسرے راؤنڈ سے سبقت برقرار رکھی اور ہر راؤنڈ کے بعد ان کا مارجن بڑھتا چلاگیا۔ ضمنی الیکشن کی مہم کو 2024 کے لوک سبھا الیکشن کا ٹریلر کہا جارہا تھا۔سماج وادی پارٹی قائد شیوپال سنگھ یادو نے گھوسی میں جیت پر اپنے پارٹی ورکرس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی انت (خاتمہ) کی شروعات ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب 6 ریاستوں میں 7 اسمبلی نشستوں کے نتائج کا جمعہ کے دن اعلان کردیا گیا۔ ضمنی الیکشن کے نتائج بی جے پی اور اپوزیشن اتحاد انڈیا کے لئے ملے جلے رہے۔بھگوا جماعت نے 3 نشستیں جیتیں جبکہ کانگریس‘ جے ایم ایم‘ ٹی ایم سی اور سماج وادی پارٹی کے حصہ میں فی کس ایک نشست آئی۔ بی جے پی نے اتراکھنڈ میں باگیشور نشست اور تریپورہ میں دھان پور نشست برقرار رکھی۔ اس نے شمال مشرقی ریاست میں سی پی آئی ایم سے بوکسانگر کی نشست جیت لی۔انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے متحدہ الیکشن لڑا تھا لیکن مغربی بنگال کی دھوپ گری نشست ترنمول کانگریس سے جیت نہ سکی۔ اپوزیشن اتحاد کو جھارکھنڈ میں جیت ملی جہاں جے ایم ایم نے دھومری کی نشست برقرار رکھی اور اترپردیش کی گھوسی نشست پر سماج وادی پارٹی کا قبضہ برقرار رہا۔سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ مثبت سیاست کی جیت اور منفی فرقہ وارانہ سیاست کی ہار ہے۔ یہ انڈیا کی جیت کی طرف بھارت کی پیش قدمی ہے۔ ضمنی الیکشن 5 ستمبر کو ہوا تھا۔ کیرالا میں اپوزیشن کانگریس۔ یو ڈی ایف نے پتھوپلی اسمبلی نشست برقرار رکھی۔اس کے امیدوار چندی اومن نے جو کانگریس کے قدآور رہنما آنجہانی اومن چنڈی کے لڑکے ہیں‘ برسراقتدار ایل ڈی ایف امیدوار جے سی تھامس کو شکست دی۔ کانگریس اور بایاں بازو‘ انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں لیکن جنوبی ریاست میں یہ ایک دوسرے کے حریف ہیں۔
  • 9/8/2023 9:56:55 PM
جی20 چوٹی کانفرنس انسانوں پر مرکوز اور جامع ترقی کی نئی راہ ہموار کرے گی: مودی
نئی دہلی، 08 ستمبر (یو این آئی) ہفتہ کو یہاں شروع ہونے والے دو روزہ جی -20 سربراہی اجلاس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ چوٹی کانفرنس انسانوں پر مرکوز اور جامع ترقی کی ایک نئی راہ ہموار کرے گی۔ جی 20 سربراہی اجلاس کے آغاز سے ایک دن قبل مسٹر مودی نے جمعہ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ملک تاریخی بھارت منڈپم میں 9 اور 10 ستمبر کو ہونے والی 18ویں جی 20 چوٹی کانفرنس کو لے کر پرجوش ہے۔ انہوں نے کہاکہ "جی -20 سربراہی اجلاس پہلی بار ہندوستان میں منعقد کیا جا رہا ہے۔ میں اگلے دو دنوں میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کا منتظر ہوں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ دہلی میں منعقد ہونے والی جی۔20 چوٹی کانفرنس انسانوں پر مرکوز اور جامع ترقی کی ایک نئی راہ ہموار کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ 18ویں جی-20 چوٹی کانفرنس 9 اور 10 ستمبر کو پرگتی میدان کے بھارت منڈپم میں ہو رہی ہے۔ اس کے لیے بیشتر رکن ممالک کے رہنما یہاں پہنچ چکے ہیں۔
  • 9/8/2023 9:48:04 PM
شیخ حسینہ نے مودی سے ملاقات کی
شیخ حسینہ نے مودی سے ملاقات کی نئی دہلی، 08 ستمبر (یواین آئی) بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، جو جی20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں پہنچی ہیں، نے یہاں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور میٹنگ کے آغاز سے قبل دو طرفہ بات چیت کی دہلی پہنچنے کے بعد محترمہ حسینہ نے آج شام وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر مسٹر مودی سے ملاقات کی اور دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر بات چیت کی۔ سمجھا جاتا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے جی۔20 کے ایجنڈے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ قبل ازیں، محترمہ حسینہ، جو جی۔20 کانفرنس میں شرکت کے لیے آئی تھیں، ان کا یہاں اندرا گاندھی ہوائی اڈے پر پہنچنے پر وزیر مملکت برائے ریلوے درشنا جردوش نے استقبال کیا۔ بنگلہ دیش جی۔20 کا رکن نہیں ہے لیکن بھارت نے اسے بطور مہمان خصوصی کانفرنس میں مدعو کیا ہے۔
  • 9/8/2023 9:46:06 PM
ہندوستان کو سب سے بڑی سپر پاور کے طور پر دیکھنا ہر ہندوستانی کی خواہش: یوگی
ہندوستان کو سب سے بڑی سپر پاور کے طور پر دیکھنا ہر ہندوستانی کی خواہش: یوگی ہندوستان کو سب سے بڑی سپر پاور کے طور پر دیکھنا ہر ہندوستانی کی خواہش: یوگی گورکھپور، 8 ستمبر (یو این آئی) اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ہے کہ سال 2047 میں جب ملک آزادی کی صد سالہ جشن منائے گا، ہر محب وطن ہندوستانی ہندوستان کو قابل، مضبوط اور دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور کے طور پر دیکھنا پسند کرے گا وزیر اعلیٰ نے جمعہ کی صبح گورکھپور میں واقع گورکھناتھ مندر میں میری مٹی میرا دیش پروگرام کے دوران کہا کہ ہر ہندوستانی ملک کو دنیا کی قیادت کرتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مسٹر مودی نے نیو انڈیا کی 140 کروڑ آبادی کو اگلے 25 سالوں کے لیے ایک تفصیلی ایکشن پلان کے ساتھ آگے بڑھنے کا موقع دیا۔ اس موقع پر یوگی نے گورکھپور بی جے پی میٹروپولیٹن یونٹ کے صدر راجیش گپتا کو کلش میں امرت سے بھری گورکھناتھ مندر کمپلیکس کی مقدس مٹی سونپی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے اپنی آزادی کے امرت مہوتسو کو شان و شوکت کے ساتھ منایا۔ یہ ہم سب کی خوش قسمتی ہے کہ آزادی کے امرت دور کے پہلے سال میں ہم سب کو نیا ہندوستان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط، قابل اور طاقتور ہندوستان کے لیے جو پروگرام دیے گئے ہیں ان کی سیریز میں مٹی کو خراج عقیدت اور ہیروز کو سلام۔ گورکھپور میں میٹروپولیٹن تنظیم کے ذریعہ پروگرام کو آگے بڑھانے کے پروگرام کا آج افتتاح کیا جارہا ہے۔ اس میں مجھے گورکھپور کی مٹی کو امرت کلش سے جوڑنے کی سعادت حاصل ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر کے ہر شہری ادارے اور ہر ترقیاتی بلاک سے امرت کے کلش جمع کیے جائیں گے اور لکھنؤ اور پھر دہلی جائیں گے۔ لکھنؤ میں جہاں آزادی کا امرت کلش قائم کیا گیا ہے، اسی مقدس مقام پر ایک امرت کلش واٹیکا قائم کیا جا رہا ہے جہاں ریاست بھر سے جمع کیے گئے کلش رکھے جائیں گے۔ 825 ترقیاتی بلاکوں سمیت تقریباً 1500 مقامات سے جمع کی گئی مٹی سے بھرے کلش کو امرت کلش واٹیکا میں رکھا جائے گا۔ اس موقع پر گوئرکھپور کے میئر ڈاکٹر منگلیش سریواستو، ایم ایل اے وپن سنگھ، پردیپ شکلا، بی جے پی میٹرو پولیٹن آرگنائزیشن کے جنرل سکریٹری اندرامنی اپادھیائے وغیرہ موجود تھے۔
  • 9/8/2023 9:36:43 PM
ملک کا نام بدلنا کوئی معمولی بات نہیں ہے:عمر عبداللہ
ملک کا نام بدلنا کوئی معمولی بات نہیں ہے:عمر عبداللہ ملک کا نام بدلنا کوئی معمولی بات نہیں ہے:عمر عبداللہ سری نگر، 8 ستمبر (یو این آئی) نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ملک کا نام بدلنا کوئی معمولی بات نہیں ہے اس کے لئے آئین کو بدلنا ہوگا انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے آغاز میں ہی دونوں نام بھارت اور انڈیا درج ہیں اس کو کوئی تبدیل نہیں کر سکتا موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔ بھارت اور انڈیا ناموں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: 'نام کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ہے یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے اس کے لئے ملک کے آئین کو بدلنا ہوگا'۔ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آغاز میں ہی دو نوں نام بھارت اور انڈیا درج ہیں اور یہ لوگوں کا حق ہے کہ وہ بھارت، انڈیا یا ہندوستان کا نام استعمال کرسکتے ہیں۔ ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا: 'عدالت عظمیٰ کا فیصلہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے پہلے ہی آئے گا'۔انہوں نے کہا: 'عدالت عظمیٰ نے جموں وکشمیر کو توڑ کر یونین ٹریٹری بنانے کے عمل کے بارے میں اہم سوالات اٹھائے ہیں جن کا مرکز کے پاس کوئی جواب نہیں ہے'۔لداخ پہاڑی ترقیاتی کونسل انتخابات کے بارے میں ان کا کہنا تھا: 'بدقسمتی سے ہمیں اپنے حقوق کے لئے ایسی جنگ لڑنی پڑی'۔ موصوف نائب صدر نے کہا کہ پارٹیوں کو انتخابی نشان الاٹ کرنے کے متعلق الیکشن گائیڈ لائنز واضح ہیں۔انہوں نے کہا: 'لداخ انتظامیہ متعصب ہے انہوں نے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا تاکہ ہمیں اپنے حق سے محروم رکھ سکیں'۔جی ٹونٹی اجلاس کے بارے میں ان کا کہنا تھا: 'جی ٹونٹی اجلاس باقی ممالک میں بھی ہوا اور اب دلی میں بھی ہوگا'۔انہوں نے کہا: 'میں نے پڑھا کہ دلی کو اس اجلاس کے لئے تیار کرنے کے لئے 4 ہزار 2 سو کروڑ روپیے صرف کئے گئے'۔
  • 9/8/2023 9:34:52 PM
مولا نا عبدالرشید داودی اور مولانا مشتاق احمد بٹ ویری کو رہا کرنے کا حکم
مولا نا عبدالرشید داودی اور مولانا مشتاق احمد بٹ ویری کو رہا کرنے کا حکم سری نگر،08ستمبر(یو این آئی) جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے دو مذہبی رہنماوں کے حراستی احکامات کو منسوخ کرکے ان کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں۔ ہائی کورٹ کے دو الگ الگ بنچوں نے مولوی عبد الرشید داودی اور مولانا مشتاق احمد بٹ ویری کے حراستی احکامات کو منسوخ کیا ہے۔ مولانا ویری کو سال گزشتہ کے 13 ستمبر کو گر فتار کیا گیا تھا کہ جبکہ مولانا داودی کو بھی سال گزشتہ کی حراست میں لے کر سینٹرل جیل کوٹ بلوال جموں میں بند رکھا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر لداخ ہائی کورٹ نے جمعے کے روز دو مذہبی رہنماوں پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا ہے۔ دونوں رہنماوں نے اپنی نظر بندی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ درخواست گزار داودی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اتھارٹی نے بغیر سوچے سمجھے انہیں پی ایس اے کے تحت نظر بند کرنے کا حکم جاری کیا ۔ وکیل نے دلیل دی کہ حراست کے حوالے سے جن الزامات کو بنیاد بنا یا گیا ان کا نظر بندی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ جسٹس سنجے دھر نے مولوی عبدالرشید داودی کی نظر بندی کے حکم کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ”موضوع پر مذکورہ قانونی موقف سے، یہ واضح ہے کہ نمائندگی پر عدم غور یا غیر معقول تاخیر سے غور کرنا آئین کے آرٹیکل 22(5) کی عدم تعمیل کے مترادف ہے، جس کے نتیجے میں یہ نظر بندی قانون میں غیر پائیدار ہو جاتی ہے لہذا نظر بندی کے غیر قانونی حکم کو منسوخ کردیا جاتا ہے۔ عدالتی حکم میں مولانا داودی کو فوری طورپر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ نظر بندی کے غیر قانونی حکم کو منسوخ کر دیا جاتا ہے اور اسے فوری طور پر احتیاطی حراست سے رہا کیا جائے بشرطیکہ درخواست گزار کسی دوسرے کیس میں مطلوب نہ ہو۔ دریں اثنا مولانا ویری کے وکیل نے اپنی درخواست میں کہاکہ انہیں اس سے قبل سال 2019میں حراست میں لیا گیاا ور ہائی کورٹ نے بعد ازاں نظر بندی کے حکم کو منسوخ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مولانا ویری کو جس بنیاد پر سال 2019میں حراست میں لیا گیا تھااور اسی بنیاد پرانہیں اس کیس میں بھی نظر بند رکھا گیا ہے۔ ویری کے وکیل نے دلیل دی کہ نظر بندی کا حکم مبہم اورمخصوص تفصیلات سے عاری ہے۔ سرکاری وکیل نے اس موقع پر کہا کہ مولانا ویری اس وقت جمعیت اہلحدیث کے نائب صدر کے طورپر خدمات انجام دے رہا ہے اور اس نے سال 2016میں نوجوانوں کو اکسانے میں کلیدی کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔ حکومت نے دلیل دی کہ درخواست گزار مسلسل ملک مخالف تقاریر کر رہا ہے اور اس کی سرگرمیوں کو امن عامہ کی بحالی کے لیے متعصبانہ ہونے کے پیش نظرحراستی حکم جاری کیا گیا ۔ عرضی گزار کو مطلع کیا گیا کہ اگر وہ چاہے تو اسے نظر بندی کے حکم کے خلاف ضلع مجسٹریٹ، اننت ناگ اور حکومت سے بھی نمائندگی کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے وکیل موصوف کی جانب سے پیش کئے گئے اعتراضات سے اختلاف کیا اور عدالت سے اسرار کیا کہ نظر بندی کا فیصلہ فی الحال برقرار رکھا جائے۔ ہائی کورٹ کے جج رجنیش اوسوال نے ضلع مجسٹریٹ اننت ناگ کی جانب سے مولانا ویری پر عائد کئے گئے پی ایس اے کو کالعدم قرار دے کر ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے۔ عدالتی حکم کے مطابق :’درخواست گزار کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کے سامنے ایک حلف نامہ پیش کرے کہ درخواست گزار کسی بھی موقع پر کوئی نفرت انگیز یا ملک مخالف تقریر نہیں کرے گا۔ درخواست گزار کو حراست سے رہائی کے بعد دو دن کی مدت کے اندر انڈرٹیکنگ بھی پیش کرنی ہوگی۔‘ عدالتی حکم میں مولانا ویری کو فوری طورپر رہا کرنے کے احکامات صادر کئے گئے بشرطیکہ درخواست گزار کسی اور کیس میں ملوث نہ ہوں۔
  • 9/8/2023 9:32:17 PM
ہم سناتن دھرم پر کیے گئے تبصرے سے متفق نہیں ہیں: کانگریس
ہم سناتن دھرم پر کیے گئے تبصرے سے متفق نہیں ہیں: کانگریس ہم سناتن دھرم پر کیے گئے تبصرے سے متفق نہیں ہیں: کانگریس نئی دہلی، 7 ستمبر (یو این آئی) کانگریس نے سناتن دھرم کے سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے انڈیا اتحاد کے معاون تمل ناڈو میں حکومت کے یوتھ ویلفیئر کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن کے بیان سے خود کو الگ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ایسے تبصروں سے اتفاق نہیں کرتی جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس تمام مذاہب کو ساتھ لے کر چلتی ہے اور کسی کو کم تر سمجھنے کے خلاف ہے۔ آئین اس طرح کے تبصروں کے خلاف ہے اور کانگریس کی بھی ہمیشہ سے تمام مذاہب کا احترام کرنے کی روایت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس طرح کے تبصروں سے متفق نہیں ہے اور ہماری پارٹی اس طرح کے تبصروں کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ ہم تمام مذاہب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ کسی مذہب یا مسلک کو کم یا زیادہ نہیں کرنا چاہیے۔ آئین بھی اس کی اجازت نہیں دیتا اور کانگریس کی روایت بھی ایسی نہیں رہی ہے۔ کانگریس تمام مذاہب کی برابری پر یقین رکھتی ہے۔ اس نے پہلے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ کانگریس اس طرح کے تبصروں سے متفق نہیں ہے۔
  • 9/7/2023 9:46:05 PM
نفرت کے بازار میں کھل رہی ہے محبت کی دکان: راہل
نفرت کے بازار میں کھل رہی ہے محبت کی دکان: راہل نفرت کے بازار میں کھل رہی ہے محبت کی دکان: راہل نئی دہلی 7 ستمبر ( یو این آئی ) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آج ان کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی پہلی سالگرہ ہے اور تب سے نفرت کے بازار میں محبت کی دکانیں لگاتار کھل رہی ہیں مسٹر گاندھی نے ایکس پر لکھا ’’بھارت جوڑو یاترا کا ایک سال نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکانیں کھل رہی ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے اتحاد اور محبت کی جانب کروڑوں قدم ملک کے بہتر کل کی بنیاد بنے ہیں۔ یاترا جاری رہے - نفرت مٹنے تک، بھارت جڑنے تک۔ یہ وعدہ ہے میرا۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے بھارت جوڑو یاترا پر ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے جس میں بھارت جوڑو یاترا کے جھلکیاں دکھائی گئی ہیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مسٹر گاندھی کو یاترا کے لیے مبارکباد دی اور کہا ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا ایک سال مکمل ہونے پر، انڈین نیشنل کانگریس کی جانب سے، میں مسٹر راہل گاندھی، ہندوستان کے تمام یاتریوں اور ہمارے لاکھوں شہریوں کو مبارکباد دیتا ہوں جو اس یاترا میں شامل ہوئے۔‘‘ پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا ’’بھارت جوڑو یاترا ہندوستانی سیاست میں بہت بڑی تبدیلی لانے والا ایک واقعہ تھا۔ یاترا بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات، بڑھتے ہوئے سماجی پولرائزیشن اور سیاسی آمریت جیسے موضوعات پر مرکوز تھی۔ راہل گاندھی نے یاترا کے دوران اپنے من کی بات نہیں کی لیکن عوام کے خدشات کو سننے کے لیے موقع کا استعمال کیا۔ یہ یاترا آج بھی مختلف شکلوں میں جاری ہے۔ ’’یہ ملک بھر کے طلباء، ٹرک ڈرائیوروں، کسانوں اور زرعی کارکنوں، میکینکس، سبزیوں کے تاجروں، ملک بھر کے ایم ایس ایم ایز کے ساتھ راہل گاندھی کی ملاقاتوں اور منی پور میں ان کی موجودگی کے ساتھ ساتھ لداخ کے ایک ہفتہ طویل یاترا سے ظاہر ہوتی ہے۔‘‘
  • 9/7/2023 9:44:47 PM
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں ای وی ایم -وی وی پی پی اے ٹی پرچیوں کی سوفیصد تصدیق کی عرضی کی مخالفت
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں ای وی ایم -وی وی پی پی اے ٹی پرچیوں کی سوفیصد تصدیق کی عرضی کی مخالفت الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں ای وی ایم -وی وی پی پی اے ٹی پرچیوں کی سوفیصد تصدیق کی عرضی کی مخالفت نئی دہلی، 7 ستمبر (یو این آئی) الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے سامنے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) کی 100 فیصد تصدیق کا مطالبہ کرنے والی عرضی کی مخالفت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی عرضی پر حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ وی وی پی اے ٹی سلپس کی 100 فیصد گنتی ای وی ایم کے استعمال جذبہ کے خلاف ہوگی۔ اس کا مطلب پرانے پیپر بیلٹ سسٹم کی طرف لوٹنا ہے۔ الیکشن کمیشن نے 469 صفحات پر مشتمل ایک بڑے حلف نامے میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ ووٹروں کو وی وی پی اے ٹی کے ذریعے اس بات کی تصدیق کرنے کا کوئی ’بنیادی حق‘نہیں ہے کہ ان کا ووٹ ’ووٹ کے طور پر ریکارڈ کیا گیا‘اور ’ریکارڈکئے گئے ووٹ کے طورپر گناگیا‘۔
  • 9/7/2023 9:43:17 PM