چنئی، 22 مارچ (یو این آئی) ایڈم زمپا (45/4) کی قیادت میں گیند بازوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت آسٹریلیا نے بدھ کو تیسرے ون ڈے میں ہندوستان کو 21 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت لی۔آسٹریلیا نے ہندوستان کے سامنے 270 رنز کا ہدف رکھا جس کے جواب میں میزبان ٹیم 49.1 اوورز میں 248 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ہندوستان کو چار سال اور سات ون ڈے سیریز کے بعد گھر سرزمین پر شکست ہوئی ہے۔ اس سے قبل ہندوستان کو 2019 میں آسٹریلیا نے شکست دی تھی۔چدمبرم اسٹیڈیم کی سست پچ پر اسپنرز کا بول بالا رہا۔ ہندوستان کے لئے، پانڈیا نے ہندوستانی گیند بازوں کی قیادت کرتے ہوئے آٹھ اووروں میں تین وکٹ لے کر 44 رن دیئے جبکہ آسٹریلیائی مڈل آرڈر کی کمر توڑنے والے کلدیپ نے 10 اوورز میں 56 رن پر تین وکٹ لئے۔مہمان ٹیم کے لئے زمپا نے بہترین گیند بازی کرتے ہوئے 10 اوورز میں 45 رنز دے کر چار وکٹ حاصل کئے۔ اس کے علاوہ ٹیسٹ سیریز میں نظر انداز کیے جانے والے ایشٹن اگر نے بھی 10 اوورز میں 41 رنز دے کر دو کامیابیاں حاصل کیں۔ ہندوستان کی جانب سے وراٹ کوہلی نے 72 گیندوں میں دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 54 رن بنائے، حالانکہ انہیں کسی کا ساتھ نہیں ملا۔آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور گزشتہ میچ میں ناٹ آؤٹ سنچری شراکت کرنے والے ٹریوس ہیڈ-مچل مارش کی جوڑی نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کو جارحانہ آغاز فراہم کیا۔ہیڈ مارش نے پہلے پاور پلے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 68 رنز کی شراکت داری کی۔ اس سے پہلے کہ یہ شراکت ہندوستان کو مشکل میں ڈال دیتی، پانڈیا نے ہیڈ کو واپس پویلین بھیج دیا۔ ہیڈ نے 31 گیندوں میں چار چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 33 رنز بنائے۔ انہوں نے اپنے اگلے ہی اوور میں اسٹیو اسمتھ کو وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا کر آسٹریلیا کو دوسرا جھٹکا دیا۔ اسمتھ دورہ بھارت کے چھ میچوں میں ایک بار بھی نصف سنچری نہیں بنا سکے۔دوسری طرف مارش (47 گیندوں، آٹھ چوکوں، ایک چھکے، 47 رنز) سیریز کی اپنی دوسری نصف سنچری کی طرف بڑھ رہے تھے لیکن وہ بھی پانڈیا کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔ آسٹریلیا کا ٹاپ آرڈر گرنے کے بعد کپتان روہت شرما نے گیند اسپنرز کے حوالے کر دی۔چدمبرم اسٹیڈیم کی پچ پر اسپنرز کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیوڈ وارنر اور مارنس لیبوشگن نے 60 گیندوں میں 40 رنز کی شراکت داری کی۔ وارنر اپنی 23 رنز کی اننگز میں ایک چوکا لگا کر اپنے پاؤں جماچکے تھے۔ لیکن کلدیپ کی گیند پر بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں لانگ آف پر کیچ ہوگئے۔ وارنر کی طرح لابوشین (45 گیندوں، 28 رنز) نے بھی بڑا چھکا لگانے کی کوشش میں لانگ آن کو کیچ تھمایا۔مارکس اسٹوئنس نے چھٹی وکٹ کے لیے ایلکس کیری کے ساتھ 58 رنز کی شراکت داری کی لیکن وہ بھی اچھی شروعات کو طویل اننگز میں تبدیل نہ کر سکے۔ اسٹونیس نے 26 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 25 رنز بنائے اور اکشر پٹیل کی گیند کو لانگ آن کے ہاتھوں میں کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔ اسٹونس کے ساتھی کیری نے کلدیپ کے ہاتھوں بولڈ ہونے سے پہلے 46 گیندوں پر 38 رنز (دو چوکے، ایک چھکا) بنائے۔آسٹریلیا چھ وکٹ پر 196 کے معمولی اسکور پر ڈھیر ہو سکتا تھا لیکن ٹیلنڈرز نے 11 اوورز میں آخر میں قیمتی 66 رنز جوڑے۔شان ایبٹ نے ایشٹن ایگر کے ساتھ آٹھویں وکٹ کے لیے 42 رنز کی اہم شراکت کی۔ اکشر نے ایبٹ کو 26 (23) پر بولڈ کیا، جب کہ سراج نے آگر (21 گیندوں، 17 رنز) اور مچل اسٹارک (11 گیندوں، 10 رنز) کو آؤٹ کر کے آسٹریلیا کی اننگز کا خاتمہ کیا۔
نئی دہلی، 22 مارچ (یو این آئی) دولت مشترکہ کھیل 2022 کی طلائی تمغہ جیتنے والی نیتو گھانگھاس نے بدھ کو خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ کے کوارٹر فائنل میں جاپان کی مدوکا واڈا کو شکست دے کر ہندوستان کا پہلا تمغہ یقینی بنایا۔نیتو نے 48 کلوگرام زمرے میں آر سی ایس (ریفری اسٹاپیج) طریقہ سے مدوکا کو شکست دی۔ اس نے اپنے آخری دو مقابلوں میں بھی آر ایس سی کے مخالف باکسر کو شکست دی تھی۔ اس جیت کے ساتھ ہی نیتو نے سیمی فائنل میں پہنچ کر ہندوستان کے لیے کم از کم کانسی کا تمغہ یقینی بنایا ہے۔مدوکا کو شکست دینے کے بعد نیتو نے کہاکہ "میں نے اب تک جتنے بھی مقابلہ کئے ہیں، میں تکنیک کا استعمال اچھی طرح کرنے میں کامیاب رہی ہوں۔ میں نے آر ایس سی کے خلاف تینوں میچ جیتے ہیں۔ یہ اگلے باکسر پر دباؤ ڈالے گا اور مجھے فائدہ دے گا۔ "انہوں نے کہاکہ "ہماری پوری ٹیم گولڈ میڈل کا ہدف لے کر آئی ہے۔ ہم اپنا 100 فیصد دیں گے اور گولڈ لیں گے۔ پچھلی بار میں گولڈ جیتنے سے محروم رہی تھی لیکن اس بار میں بہتر تیاری کر کے آئی ہوں۔ ہندوستان میں گھریلو شائقین کا ہونا بھی ایک فائدہ ہے۔ اس لیے میں سونا ہاتھ سے نہیں جانے دوں گی۔
وشاکھاپٹنم، 19 مارچ (یو این آئی) آسٹریلیا نے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز مچل اسٹارک (53/5) کی جارحانہ گیند بازی کے بعد مچل مارش (66 ناٹ آؤٹ) اور ٹریوس ہیڈ (51 ناٹ آؤٹ) کی دھماکہ خیز نصف سنچریوں کی بدولت اتوار کو دوسرے ون ڈے میں ہندوستان کو 10 وکٹوں سے روند کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
آسٹریلیا کے کپتان اسٹیو اسمتھ نے اتوار کو ہندوستان کے خلاف دوسرے ایک روزہ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے گیندباز کرنے کا فیصلہ کیا۔
اسمتھ نے ٹاس کے بعد کہا، "ہم پہلے بولنگ کریں گے۔ پچ کچھ مختلف ہے۔ (بارش کے سبب) یہ کافی عرصے سے کور کے نیچے رہی ہے اس لیے امید ہے کہ اس سے بولنگ میں مدد ملے گی۔ (آخری میچ میں) درمیانی اوورز میں ایک شراکت داری ہمیں بچاسکتی تھی۔ اس طرح کی پچوں پر کھیلنا ہمارے لیے سیکھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ گلین میکسویل ہیمسٹرنگ انجری سے باہر ہیں، اس لیے ناتھن ایلس ان کی جگہ ٹیم میں آئے ہیں۔ جوش انگلیس کی جگہ ایلکس کیری واپس آگئے ہیں۔" ہندوستانی کپتان روہت شرما نے کہا کہ 'پچ کافی عرصے سے کور کے نیچے ہے، ہمیں اچھی بیٹنگ کرنی ہوگی اور دیکھنا ہوگا کہ ہم کہاں ہیں، آپ ہندوستان کے لیے جو بھی میچ کھیلتے ہیں وہ دباؤ والا میچ ہوتا ہے، اس لیے آپ کو پرسکون رہ کر درست فیصلہ کرنا ہوتاہے۔ پچھلی چند ون ڈے سیریز میں ہم نے پرسکون رہنے کی کوشش کی ہے۔ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایشان باہر گئے ہیں، ان کی جگہ میں ٹیم میں واپس آگیا ہوں۔ شاردل ٹھاکرکی جگہ اکشر پٹیل نے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ٹاس جیتتے ہیں تو مجھے لگا کہ ہم پہلے گیندبازی کرتے ہوئے تین اسپنروں کے ساتھ کچھ کرسکتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ دوسری اننگ میں بھی گیند ٹرن ہوگی۔ ہم تین اسپنرز کے ساتھ ورلڈ کپ میں جا سکتے ہیں، اس لیے ہم اسے آزمانا چاہتے ہیں۔ انڈین الیون: روہت شرما (کپتان)، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، سوریہ کمار یادو، کے ایل راہل (وکٹ کیپر)، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، محمد سراج، محمد شامی۔ آسٹریلیا الیون: ٹریوس ہیڈ، مچل مارش، اسٹیو اسمتھ (کپتان)، مارنس لیبوشین، الیکس کیری (وکٹ کیپر)، کیمرون گرین، مارکس اسٹوئنس، شان ایبٹ، نیتھن ایلس، مچل اسٹارک، ایڈم زمپا۔ ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہندوستان 117 رنز پر آل آؤٹ ہوگیا جو آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے کرکٹ میں اس کا سب سے کم اسکور ہے۔ آسٹریلیا نے 118 رنز کا ہدف صرف 11 اوورز میں حاصل کر لیا۔ بھارت کی جانب سے وراٹ کوہلی نے 35 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے سب سے زیادہ 31 رنز بنائے جبکہ اکشر پٹیل 29 گیندوں پر 29 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔ میزبان ٹیم کے سات بلے باز ڈبل فیگرز کو بھی نہ چھو سکے۔آسٹریلوی اننگز کا آغاز کرتے ہوئے مارش اور ہیڈ نے 66 گیندوں پر 121 رنز کی ناٹ آؤٹ شراکت داری کرکے کینگروز کو فتح دلائی۔ بھارت کے خلاف آسٹریلیا کی یہ سب سے بڑی جیت ہے۔ اس سے قبل کینگروز نے 2020 میں ممبئی میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی، حالانکہ اس وقت آسٹریلیا نے ہدف حاصل کرنے میں 37.4 اوورز کا وقت لیا تھا۔آسٹریلیا کی تاریخی جیت میں مارش نے 36 گیندوں پر چھ چوکوں اور چھ چھکوں کی مدد سے شاندار 66 رنز بنائے جبکہ ہیڈ نے 30 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔یہ ون ڈے کرکٹ میں آسٹریلیا کی تیسری سب سے بڑی جیت بھی ہے۔ سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ 22 مارچ کو چنئی کے چدمبرم اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔وشاکھاپٹنم میں ملنے والی سوئنگ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹارک آسٹریلیا کی بڑی فتح کے ہیرو رہے، جنہوں نے آٹھ اوورز میں 53 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے اپنے ون ڈے کیریئر میں نویں مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ شان ایبٹ نے چھ اوورز میں 23 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ نیتھن ایلس نے پانچ اوورز میں 13 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔آسٹریلیا نے دو دن تک بارش سے بھیگی وشاکھاپٹنم کی پچ کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسٹارک نے کپتان اسٹیو اسمتھ کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں صفر رنز کے اسکور پر شبھمن گل کو پویلین بھیج دیا۔روہت شرما نے اسٹارک اور کیمرون گرین کی گیند پر ایک ایک چوکا لگایا لیکن وہ آف اسٹمپ کے باہر جانے والی گیند کو مارنے کی کوشش میں سلپ پر کیچ ہو گئے۔ اسٹارک نے اگلی ہی گیند پر سوریہ کمار یادو کو بھی ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔اس نے اپنی سوئنگ سے کوہلی کو بھی پریشان کیا، لیکن کوہلی نے شاندار دفاع کا مظاہرہ کرتے ہوئے اننگز کو ایک سرے پر روک دیا۔ پاور پلے کے اختتام سے ایک اوور پہلے کے ایل راہل (09) اسٹارک کا شکار ہو گئے، جب کہ ایبٹ نے 10ویں اوور میں اسمتھ کے سنسنی خیز کیچ کی بدولت ہاردک پانڈیا کو آؤٹ کیا۔ورلڈ کپ 2019 کے سیمی فائنل کے بعد پہلی بار ہندوستان نے 10 اوورز میں چار یا اس سے زیادہ وکٹ گنوائے تھے۔اس دوران کوہلی نے ہندوستانی اننگز کو مضبوط کیا اور دوسرے اینڈ سے رویندر جڈیجہ کی حمایت حاصل کی۔ دونوں کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 22 رنز کی شراکت ہوئی جب ایلس نے کوہلی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔ ایلس نے اپنے اگلے اوور میں جڈیجہ (39 گیندوں، 16 رنز) کو بھی پویلین لوٹا دیا۔ ہندوستان کی بیٹنگ ختم ہونے کے بعد اکشر نے کچھ اچھے شاٹس کھیلے لیکن ٹیل اینڈرز ان کا ساتھ نہیں دے سکے۔ ایبٹ نے کلدیپ یادو (17 گیندوں، چار رنز) اور محمد شامی کو لگاتار گیندوں پر چلتا کیا۔ اکشر نے 26ویں اوور میں اسٹارک کو دو چھکے لگائے لیکن اس اوور کی آخری گیند پر اسٹارک نے محمد سراج کو بولڈ کرکے ہندوستانی اننگز کا خاتمہ کردیا۔مارش اور ہیڈ جب بلے بازی کے لیے باہر آئے تو ایسا لگتا تھا کہ وہ ایک مختلف پچ پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ مارش نے کھاتہ کھولنے میں وقت لیا لیکن چوتھی گیند پر پہلا رن بنانے کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ دوسری جانب ہیڈ نے دوسرے ہی اوور میں سراج کی گیند پر دو چوکے لگا کر اپنے ارادوں کو واضح کر دیا۔مارش نے پانچویں اوور میں شامی کی گیند پر دو چھکے اور ایک چوکا مار کر 16 رنز بنائے جبکہ ہیڈ نے اگلے اوور میں لگاتار چار چوکے لگا کر آسٹریلیا کی نصف سنچری مکمل کی۔ کپتان روہت نے وکٹ کی تلاش میں آٹھواں اوور ہاردک پانڈیا کو دیا لیکن مارش نے ان کی گیند پر تین چھکے مار کر 29 گیندوں میں اپنی ذاتی نصف سنچری مکمل کی۔اننگز کے آخری اوور میں شامی نے اکشر کی گیند پر ہیڈ کا کیچ چھوڑا۔ ہیڈ نے بھی اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 29 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ مارش نے اوور کی آخری گیند پر چوکا لگا کر آسٹریلیا کو جیت دلائی۔ یہ باقی (234) گیندوں کے معاملے میں ون ڈے کرکٹ میں ہندوستان کی سب سے بڑی شکست ہے۔ ہندوستان کے سرفہرست گیند باز سراج نے تین اووروں میں 37 رنز دیے جبکہ شامی نے تین اووروں میں 29 رنز دیے۔ اکشر نے تین اووروں میں 25 رنز بنائے جبکہ آسٹریلیا نے پانڈیا کے واحد اوور میں 18 رنز بنائے۔ آسٹریلیا نے مچل اسٹارک (53/5) کی گیند پر ہندوستان کو دوسرے ون ڈے میں اتوار کو 117 رن پر آؤٹ کر دیا۔ بھارت کی جانب سے وراٹ کوہلی نے 35 گیندوں میں چار چوکوں کی مدد سے سب سے زیادہ 31 رنز بنائے جبکہ اکشر پٹیل 29 گیندوں پر 29 رنز بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔ میزبان ٹیم کے سات بلے باز ڈبل فیگرز کو بھی نہ چھو سکے۔ اسٹارک نے پچ پر پائی جانے والی سوئنگ کا خوب فائدہ اٹھایا، آٹھ اوورز میں 53 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے اپنے ون ڈے کیریئر میں نویں مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ شان ایبٹ نے چھ اوورز میں 23 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ نیتھن ایلس نے پانچ اوورز میں 13 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا نے دو دن تک بارش سے بھیگی وشاکھاپٹنم کی پچ کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسٹارک نے کپتان اسٹیو اسمتھ کے فیصلے کو درست ثابت کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں صفر رنز کے اسکور پر شبھمن گل کو پویلین بھیج دیا۔
ڈھاکہ، 18 مارچ (یواین آئی) شکیب الحسن نے ہفتہ کے روزسلہٹ میں آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے پہلے ون ڈے میں 89 گیندوں پر 93 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے ون ڈے کرکٹ میں اپنے 7000 رنز بھی مکمل کر لیے۔اس کے ساتھ وہ ون ڈے کرکٹ میں 7000 رنز بنانے اور 300 وکٹیں لینے والے تیسرے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ شکیب یہ سنگ میل عبور کرنے والے بنگلہ دیش کے دوسرے کھلاڑی ہیں۔ ان سے پہلے اوپنر تمیم اقبال یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ لیکن شکیب تمیم کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ اوسط سے 7000 رنز مکمل کرنے والے بنگلہ دیشی بلے باز بن گئے۔ شکیب الحسن آئرلینڈ کے خلاف ہفتہ کے روز کھیلے گئے میچ سے پہلے ون ڈے میں سات ہزار رن بنانے سے صرف 24 رن دور تھے ۔انہوں نے جیسے ہی 7000 رنز کا ہندسہ چھو لیا، وہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں 7000 رنز اور 300 وکٹوں کا ڈبلز مکمل کرنے والے دنیا کے تیسرے کھلاڑی بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ اپنے کیریئر کے 228ویں ون ڈے کی 216ویں اننگز میں انجام دیا۔ ان سے پہلے صرف پاکستان کے شاہد آفریدی (8064 رنز، 395 وکٹیں) اور سری لنکا کے سنتھ جے سوریہ (13430 رنز، 323 وکٹیں) ون ڈے کرکٹ میں اس مقام تک پہنچ سکے تھے۔ شکیب کی یہ لگاتار تیسری ون ڈے ففٹی بھی تھی۔شاندار فارم میں موجود شکیب نے ون ڈے میں مسلسل تیسری نصف سنچری مکمل کی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کی 53ویں نصف سنچری مکمل کرنے کے لیے 65 گیندوں کا سامنا کیا۔ اس دوران انہوں نے 2 چوکے لگائے۔وہ پہلے ہی ون ڈے میں بنگلہ دیش کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیندباز ہیں۔شکیب کی اننگز کی بدولت بنگلہ دیش نے 338/8 کا اسکور بنایا۔
جوہانسبرگ، 18 مارچ (ایجنسی) جنوبی افریقہ کی وکٹ کیپر بلے باز ترشا چیٹی کمر کی چوٹ کے باعث تمام طرز کی کرکٹ سے ریٹائر ہو گئیں۔ اس نے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کے 21 سالہ کیریئر کا خاتمہ کرلیا۔34 سالہ چیٹی نے جنوری 2007 میں جنوبی افریقہ کے لیے ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے لیے 138 ون ڈے، 82 ٹی 20 انٹرنیشنل اور دو ٹیسٹ میچز کھیلے۔اسٹمپ کے پیچھے، ڈربن سے تعلق رکھنے والی چیٹی نے ایک روزہ فارمیٹ میں 184 آؤٹ کیے ہیں۔ اس نے وکٹ کے پیچھے 133 کیچ اور 51 اسٹمپنگ لیے ہیں، جو انگلینڈ کی سارہ ٹیلر اور بھارت کی انجو جین کے عالمی ریکارڈ کی برابری کر چکی ہیں۔ چھوٹے فارمیٹ میں، چیٹی نے اگست 2007 میں اپنا ٹی20 ڈیبیو کرنے کے بعد سے 70 بلے بازوں (42 کیچ اور 28 اسٹمپنگ) کو آؤٹ کیا ہے۔ایک دائیں ہاتھ کے بلے باز، چیٹی نے 2016 میں آئرلینڈ کے خلاف 16 نصف سنچریوں اور 95 کے سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ ون ڈے میں2,703 رن بنائے ہیں۔ دریں اثنا، T20 فارمیٹ میں، چیٹی نے 88.09 کے اسٹرائیک ریٹ سے 1117 رن بنائے ہیں جن میں پانچ نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔چیٹی نے ایک آفیشل بیان میں کہا، "مجھے وہ لمحہ اب بھی یاد ہے جب میں نے 2007 میں پہلی بار جنوبی افریقی ٹیم کی جرسی میں میدان میں قدم رکھا تھا۔" یہ قسمت کی بات ہے۔ ایسا کرنا اعزاز کی بات ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ 'لیکن اب، پچھلے 5 سالوں سے کمر کی بار بار ہونے والی چوٹ کی وجہ سے، اب وقت آگیا ہے کہ میں اپنے جوتے لٹکا دوں اور دستانے کو مٹی جمع کرنے دوں، میں نے کھیل کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے، جتنی ممکن تھی کوشش کی لیکن میرا جسم اس بات کا اشارہ دے رہا ہے کہ اس کے پاس دینے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ وہ ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا اور اب بھی میں یقین نہیں کر سکتی کہ میرا کیریئر ختم ہو گیا ہے تاہم میرا کرکٹ کیریئر زندگی بدل دینے والا تجربہ رہا ہے جس کا میں بغیر کسی پچھتاوے کے مشاہد ہوں۔ میں اپنے والدین، خاندان اور دوستوں کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہوں نے تمام اتار چڑھاؤ، کامیابیوں اور نقصانات میں میرا ساتھ دیا۔ان کے تعاون کے بغیر میں یہ سفر کبھی مکمل نہیں کر پاتی۔
ممبئی، 16 مارچ (یواین آئی) روہت شرما کی غیر موجودگی میں ہاردک پانڈیا کی قیادت میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جمعہ سے ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں کھیلے گی۔ روہت شرما کی غیرموجودگی میں پانڈیا پہلے میچ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔ روہت دوسرے میچ سے ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔ آسٹریلیا ٹیم کی کمان آسٹریلیائی ٹیم کے کپتان اسٹیو اسمتھ کے ہاتھ میں ہوگی۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ون ڈے سیریز 17 مارچ سے شروع ہوگی۔ یہ سیریز دونوں ٹیموں کے لیے اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ سال ورلڈ کپ کا ہے اور یہ ٹورنامنٹ صرف ہندوستان میں ہونا ہے۔ ایسے میں یہ سیریز تیاریوں کو آزمانے کا بہترین موقع ثابت ہوگی ۔ آسٹریلیا نے اب تک منعقدہ 12 ون ڈے ورلڈ کپ میں سے 5 جیتے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں ہندوستان سے کھیلے گئے زیادہ تر میچ آسٹریلیا نے جیتے ہیں۔ ہندوستان کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے حال ہی میں احمد آباد ٹیسٹ میں سنچری بنا کر اپنی تیاری کو ثابت کردیا ہے۔ کوہلی آئندہ سیریز میں آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کے گیند بازوں کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔ کوہلی پر لگام لگانے کی ذمہ داری تیزگیندباز مچل اسٹارک پر ہوگی۔ اسٹارک کے خلاف، کوہلی نے 7 اننگز میں 101.08 کے اسٹرائیک ریٹ سے 92 گیندوں میں 93 رنز بنائے ہیں۔ اسٹارک ون ڈے میں ایک بار بھی کوہلی کو آؤٹ نہیں کر پائے ہیں۔کے ایل راہل کے لیے پچھلا کچھ وقت بطور بلے باز مایوس کن رہا ہے ۔ راہل کے ناقدین ان کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ شائقین کی نظریں آئندہ سیریز میں راہل اورآسٹریلیائی اسپنر ایڈم زمپا کے درمیان مقابلہ پر ہوں گی۔ ویسے، ہندوستانی بلے باز کے مقابلہ زمپا کی کارکردگی زیادہ متاثر کن ہے۔ زمپا نے راہل کو 6 اننگز میں 3 بار آؤٹ کیا ہے۔ راہل اس گیند باز کے خلاف 60 گیندوں میں 16.33 کی اوسط سے صرف 49 رنز ہی بنا پائے ہیں۔آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر بلے باز ڈیوڈ وارنر آئندہ سیریز میں ٹیم کے لیے بڑی امید ثابت ہو سکتے ہیں۔ پاور پلے کے دوران انہیں روکنے کی ذمہ داری ہندوستانی گیندباز محمد شامی پر ہوگی۔ دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ون ڈے کی 8 اننگز میں تین بار وارنر کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ہیں ۔ اس دوران وارنر شامی کے خلاف 32.33 کی بیٹنگ اوسط سے 98 گیندوں میں 97 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔کپتان روہت پر ایک بار پھر ٹیم کو بہتر آغاز دینے کی ذمہ داری ہوگی۔ آسٹریلیا کے آل راؤنڈر مچل مارش ان کے اس منصوبے کو ناکام بنانے کی ہرممکن کوشش کریں گے۔ روہت نے مارش کے خلاف 2 اننگز میں 88.37 کے اسٹرائیک ریٹ سے 43 گیندوں میں 38 رن بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 1 چوکا اور 1 چھکا بھی لگایا۔ مارش ون ڈے میں ابھی تک روہت کو آؤٹ نہیں کر پائے ہیں۔ بہتر کپتانی کے علاوہ اسمتھ پر بلے سے کارکردگی دکھانے کی بھی ذمہ داری ہوگی۔ درمیانی اوورز میں ہندوستانی آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا اور اسمتھ کے درمیان اچھا مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ ویسے، جڈیجہ کے خلاف اسمتھ کا پلڑا اب تک بھاری رہا ہے۔ انہوں نے 182.00 کی بیٹنگ اوسط سے 147 گیندوں پر 182 رنز بنائے۔ اس دوران جڈیجہ صرف ایک بار اسمتھ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے 16 چوکے اور 4 چھکے بھی لگائے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ون ڈے 6 دسمبر 1980 کو کھیلا گیا تھا۔ اس کے بعد آسٹریلیا نے پہلے 30 سال ہندوستان پر غلبہ حاصل کیا۔ 1980 سے 2010 کے درمیان دونوں ٹیموں کے درمیان 104 ون ڈے کھیلے گئے۔ اس میں سے ہندوستان صرف 35 میچ ہی جیت سکا۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 61 میچوں میں فتح حاصل کی۔ یعنی آسٹریلیا نے تقریباً دو تہائی میچ جیتے۔ پچھلے 13 سال کی بات کریں تو ہندوستان نے اس دوران آسٹریلیا کو سخت مقابلہ دیا۔ کل 39 ون ڈے کھیلے گئے۔ ہندوستان نے 18 اور آسٹریلیا نے 19 ون ڈے جیتے ہیں۔ 2 میچوں کا نتیجہ نہ نکل سکا۔1980 میں ہندوستان-آسٹریلیا کے پہلے ون ڈے کے بعد دس سالوں میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان کل 33 ون ڈے کھیلے گئے۔ ان میں سے ہندوستانی ٹیم صرف 12 جیت سکی یعنی نصف سے بھی کم۔ دوسری جانب آسٹریلیا نے 18 میچ جیتے جو نصف سے زیادہ ہیں۔ 3 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یہی صورتحال 1990 سے 2000 کے درمیان رہی۔ ہندوستان نے کل 29 میں سے صرف 11 میچ جیتے ہیں۔ اس بار ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب 34 فیصد تھا۔ اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں اس میں اور بھی کمی آئی۔ 2000 سے 2010 کے درمیان دونوں ٹیموں کے درمیان سب سے زیادہ 42 میچ کھیلے گئے لیکن ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب مزید نیچے چلا گیا۔ اور ٹیم نے 42 میں سے صرف 12 میچ جیتے ہیں۔ تب ٹیم انڈیا کی جیت کا تناسب 28 فیصد تھا۔
گزشتہ 10 سال میں ہندوستانی ٹیم نے کینگروز کو سخت ٹکر دی ہے۔ 2010 کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 39 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ ان میں سے ہندوستان نے 18 اور آسٹریلیا نے 19 جیتے ہیں۔ 2 میچ بے نتیجہ رہے۔
ہندوستانی سرزمین کی بات کریں تو دونوں ممالک کے درمیان مقابلہ برابری کا رہا ہے۔ دونوں ٹیمیں ہندوستانی پچوں پر 64 بار آمنے سامنے ہو چکی ہیں۔ ان میں سے ہندوستان نے 29 اور آسٹریلیا نے 30 جیتے ہیں۔ باقی 5 میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔اب ہندوستانی ٹیم ون ڈے ورلڈ کپ کے مشن پر ہے۔ جو صرف اکتوبر نومبر میں ہندوستان کی سرزمین پر کھیلا جانا ہے۔ ٹیم انڈیا نے گزشتہ ورلڈ کپ بھی اپنی سرزمین پر جیتا تھا۔ اس کے بعد مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم نے سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ ایسی صورتحال میں روہت شرما کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم کو اپنی تیاریوں کو مضبوط رکھنا ہوگا، کیونکہ ہندوستانی شائقین کی توجہ اس تاریخ کوپھر سے دہراتے ہوئے دیکھنے پر مرکوز ہو گی۔ ون ڈے سیریز کے لیے ہندوستانی کرکٹ ٹیم اس طرح ہے: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، وراٹ کوہلی، ہاردک پانڈیا (نائب کپتان)، سوریہ کمار یادو، کے ایل راہل، ایشان کشن (وکٹ کیپر)، رویندرا جڈیجا، کلدیپ یادو، واشنگٹن سندر، یوزویندر چہل، محمد شامی، محمد سراج، عمران ملک، شاردل ٹھاکر، اکشر پٹیل اور جے دیو انادکت۔ ون ڈے سیریز کا شیڈول:پہلا ون ڈے: 17 مارچ، ممبئی، دوسرا ون ڈے: 19 مارچ، وشاکھاپٹنم، تیسرا ون ڈے: 22 مارچ، چنئی
ارریہ، 16 مارچ ( مشتاق احمد صدیقی ): آرٹ، کلچر اور یوتھ ڈپارٹمنٹ پٹنہ، ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ ویلفیئر، بہار اسٹیٹ اسپورٹس اتھارٹی پٹنہ اور ضلع انتظامیہ، ارریہ کی مشترکہ زیرِ اہتمام 17.03.2023 سے 20.03. تک ضلعی سطح کے اسکولی کھیلوں کے مقابلے منعقد کئے جائیں گے، جو 2023 تک شیڈول ہیں۔ واضح رہے کہ "دکش" کے سالانہ اسپورٹس پروگرام 2022-23 کے تحت تمام بلاکس میں بلاک سطح کے اسکولی کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے ہیں۔ جس میں منتخب کھلاڑی اب ضلعی سطح کے اسکول اسپورٹس مقابلے 2022-23 میں حصہ لیں گے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ محترمہ عنایت خان کی ہدایات کی روشنی میں پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کے منتخب کھلاڑی حصہ لیں گے۔ ضلعی سطح کے اسکولی کھیلوں کے مقابلے 2022-23 کو کامیاب بنانے کے لئے متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات دی گئی ہیں۔ مذکورہ مقابلے کی تنظیم ارریہ کالج اسٹیڈیم، انڈور اسٹیڈیم ارریہ اور سبھاش اسٹیڈیم ارریہ میں ہوں گے۔ 17.03.2023 سے 18.03.2023 تک ارریہ کالج اسٹیڈیم، ارریہ میں انڈر 14، 17، 19 (لڑکے/لڑکیوں) کے عمر کے گروپ کے لئے کھیلوں کے نظم و ضبط ایتھلیٹکس کا شیڈول ہے۔ والی وال، ووشو، ریسلنگ، کراٹے کی عمر کے گروپ انڈر 14، 17، 19 (لڑکے/لڑکیاں) کے کھیل 18.03.2023 کو سبھاش اسٹیڈیم، ارریہ میں شیڈول ہیں۔ انڈر 14، 17، 19 (لڑکے/لڑکیوں) کے عمر گروپ کے لیے بیڈمنٹن 19.03.2023 کو انڈور اسٹیڈیم میں اور کھو کھو، کبڈی، بال بیڈمنٹن ارریہ کالج اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔ دوسری جانب انڈر 14، 17، 19 (بوائز) کرکٹ کے عمر گروپ کے کھیلوں کا ایونٹ 19.03.2023 سے 20.03.2023 تک سبھاش اسٹیڈیم ارریہ میں شیڈول ہے۔ 20.03.2023 کو کھیل بھون-کم-جمنازیم ارریہ میں کھیلوں کے نظم و ضبط یوگا اور شطرنج کا انعقاد کیا جائے گا۔
بلاک کے کھلاڑیوں کی شرکت کی ذمہ داری تمام بلاک ایجوکیشن آفیسرز کو دی گئی ہے۔
گوہاٹی، 16 مارچ (ایجنسی): باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا نے پیر کو ہندوستان کی معروف ایس یو وی مینوفیکچرر مہندرا اینڈ مہندرا لمیٹڈ کو چیمپئن شپ کے ٹائٹل اسپانسر کے طور پر متعارف کرایا جبکہ لیجنڈری ایم سی میری کوم اور بالی ووڈ اسٹار فرحان اختر کو اس کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر اعلان کیا گیا۔ آئی بی اے خواتین کی عالمی چیمپئن شپ 15 سے 26 مارچ تک نئی دہلی کے اندرا گاندھی اسپورٹس کمپلیکس میں ہورہی ہے۔ ہندوستان تاریخ میں تیسری بار ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے اور ملک باکسنگ بخار کی لپیٹ میں ہے کیونکہ کئی اعلی درجے کے مکے باز چیمپئن شپ کی سرخی میں ہیں۔ باکسنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اجے سنگھ نے کہا: "ہم مہندرا آٹوموٹیو کو اپنے اہم اسپانسر کے طور پر خوش آمدید کہتے ہوئے بہت خوش ہیں۔ بی ایف آئی اور مہندرا کھیل کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کا مشترکہ وژن رکھتے ہیں اور مجھے اس مشن میں انہیں اپنے پارٹنر کے طور پر دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔ اور میری کوم اور فرحان اختر کی آ ئی بی اے ویمنز ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر موجودگی باکسنگ میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے ہمارے مشن میں بے پناہ اہمیت کا اضافہ کرے گی۔میری کوم ہمارے کھیل کی لیجنڈ ہیں اور فرحان اختر ایک بالی ووڈ آئیکون ہیں جنہوں نے کئی متاثر کن کھیلوں کی فلمیں بنائی ہیں جن میں ایک باکسنگ سے متعلق ہے۔ ان دونوں یوتھ آئیکون کے ساتھ وابستگی اس عالمی چیمپئن شپ کے وقار میں اضافہ کرے گی اور ملک بھر میں اس کھیل کو فروغ دینے میں مدد دے گی۔ یہ ایونٹ دنیا کے سامنے ہندوستان کی بڑی عالمی ٹورنامنٹس کی میزبانی کی صلاحیت کو ظاہر کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ لندن اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی میری کوم ویمنز ورلڈ چیمپئن شپ کی تاریخ میں سب سے زیادہ سجنے والی باکسر ہیں جنہوں نے ایک چاندی اور کانسی کے ساتھ چھ بار ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔“ہندوستان تیسری بار عالمی چیمپئن شپ کی میزبانی کر رہا ہے اور یہ ایک خاص اور نادر اعزاز ہے۔ یہ عالمی سامعین کے سامنے ایک کھیل قوم کے طور پر ہندوستان کی طاقت کو اجاگر کرے گا۔ مجھے اس ٹورنامنٹ کا حصہ بننے پر خوشی ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ ہندوستان کی کھیلوں کی تاریخ کا ایک سنہرا صفحہ ہوگا۔ 2014 میں میری کوم کے سفر کی عکاسی کرنے والی بائیوپک نے باکسنگ کو ایک بڑی اسکرین پر پیش کیا اور ملک کی خواتین کو باکسنگ میں حصہ لینے کی ترغیب دی۔ دوسری طرف، فرحان اختر – ایک پرجوش کھیل سے محبت کرنے والے، بھاگ ملکھا بھاگ اور طوفان میں اپنے مرکزی کرداروں کے لیے بھی مقبول ہیں، جس میں ایک باکسر کے سفر کو دکھایا گیا تھا۔ ایونٹ کے دوران، فرحان باکسرز کے ساتھ مشغول ہوں گے اور اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعے بھی ٹورنامنٹ کے جوش و خروش کو پھیلائیں گے۔ 74 ممالک کے کل 350 سے زیادہ باکسرز نے اب تک دو سالہ ایونٹ کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے جس میں پہلی بار 20 کروڑ روپے کا انعامی پول ہے۔
We'll send you the best of our urdu news just once a month. We promise.