پٹنہ،22مارچ (عتیق الرحمٰن شعبان)پہلے بنگال اور پھر اوڈیشہ سے علاحدگی کے بعد نئی ریاست کی شکل میں تشکیل بہار نے اپنےقیام (22مارچ 1912) کے 111 سال مکمل کرلیے۔ اس موقع پر سہ روزہ یوم بہار تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بدھ کی شام گاندھی میدان پٹنہ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے میڈیا پر قبضہ کرلیا ہے۔ یہاں یوم بہار کے جشن میں بڑی تعداد میں صحافی موجود ہیں مگر ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ ان کے اوپر ہی سیدھے دہلی سے حکم آجاتا ہے اور ان کی باتیں نہیں چلتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ (مرکز والے) کوئی بھی کام نہیں کرتے ہیں مگر تذکرہ صرف اُنہی کا ہوتا ہے بلکہ ان کی ہر بات کی تعریف کی جاتی ہے جبکہ بہار میں وہ اپنے دور اقتدار میں مسلسل بہت کام کر رہے ہیں مگر ان کے کاموں کی تذکرہ بھی نہیں ہوتا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو کام کر رہے ہیں اس کی چرچا ضرور ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بھی جو کچھ کر رہی ہےاسے میڈیا میں جگہ نہیں ملتی مگر جو کام نہیں کرسکی اس کا خوب تذکرہ ہوتا ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ شرپسند اور سماج دشمن عناصر کے فریب میں ہرگز مبتلا نہ ہوں اور آپس میں جھگڑا لڑائی نہ کریں بلکہ مل جل کر رہیں اور سماج و ریاست کو ترقی کی تیز رفتار راہوں پر لے جانے میں سرگرم و نمایاں کردار ادا کریں۔ وزیراعلیٰ نے تقریب میں موجود اپنی کابینہ کے رفقاء سمیت بی جے پی اراکین قانون سازیہ سید شاہنواز حسین اور ڈاکٹر سنجیو چورسیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بہار کے وسیع تر مفاد میں پارٹی سطح سے اوپر اٹھ کر سبھی لوگ متحد و منظم ہو جائیں اور بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلائیں۔ اس سلسلے میں وہ طویل عرصے سے جدوجہد کر رہے ہیں اور آواز بلند کرتے رہے ہیں جس کا گواہ تاریخی گاندھی میدان بھی ہے۔ تقریب سے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو، وزیر مالیات وجئے کمار چودھری، وزیر تعلیم پروفیسر چندرشیکھر اور ریاست کے چیف سکریٹری عامر سبحانی نے بھی خطاب کیا جبکہ محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دیپک کمار سنگھ نے استقبالیہ خطبہ دیا۔
پٹنہ، 22 مارچ (عتیق الرحمٰن شعبان) :جنتا دل یونے بدھ کو پارٹی کی نو تشکیل شدہ قومی کمیٹی میں پارٹی کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی کے نام کی عدم موجودگی کی وجہ سے میڈیا میں کی جا رہی قیاس آرائیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر تیاگی پارٹی کے مضبوط ستون ہیں ۔ ان کی درخواست کی بنیاد پر ہی ان کا نام کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ جے ڈی (یو) کے قومی جنرل سکریٹری اور بہار قانون ساز کونسل کے رکن آفاق احمد خان نے بدھ کو کہا "ہمارے سینئر پارٹی لیڈر مسٹر کے سی تیاگی کو تنظیمی ذمہ داری سے نو تشکیل شدہ قومی عہدیداروں کی فہرست سے باہر کرنے کے بارے میں میڈیا غلط پیغام پھیلا رہا ہے۔ ‘‘بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 دسمبر 2022 کو جے ڈی (یو) کی قومی کونسل کی آخری میٹنگ کے بعد مسٹر تیاگی نے پارٹی کے سپریم لیڈر اور بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے انہیں تنظیمی ذمہ داری سے سبکدوش کرنے کی درخواست کی تھی۔مسٹر خان نے بیان میں کہا "ان کی (مسٹر تیاگی کی) بار بار درخواست پر، پارٹی نے انہیں تنظیمی ذمہ داری سے الگ کرنے پر اتفاق کیا۔ وہ ہمارے سپریم لیڈر نتیش کمار جی کے ساتھ پارٹی کا مضبوط ستون بنے رہیں گے۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بہار میں حکمراں جماعت جے ڈی (یو) نے کل ایک قومی کمیٹی اوراس کی بہار یونٹ کی تشکیل کا اعلان کیا ہے، جس میں مسٹر تیاگی کا نام نئے عہدیداروں میں شامل نہیں ہے جبکہ مسٹر تیاگی سابق ایگزیکٹو کمیٹی میں جنرل سکریٹری تھے۔پارٹی کے قومی صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کی طرف سے تشکیل دی گئی قومی کمیٹی میں ایک نائب صدر، 22 جنرل سیکرٹری، سات سیکرٹری اور ایک خزانچی ہے۔ سابق ممبر اسمبلی راجیو رنجن کو پارٹی کا جنرل سکریٹری اور ترجمان بنایا گیا
پٹنہ،22؍مارچ(پی این ایس) مشہو ر زمانہ ٹیلی ویزن اینکر رویش کمار کل آل فاطمہ حئی نرسنگ کالج میں تشریف لائے ۔ جہاں انہوں نے معروف سرجن و فلیم کے صدر ڈاکٹر اے اے حئی سے ملاقات کی اور ان سے تازہ ترین ملکی و ریاستی حالات پر گفتگو کی ۔ لگ بھگ آدھے گھنٹے کے وقفہ میں بہت سارے اہم امور پر سیر حاصل گفتگو کی ۔ اس ملاقات کے دوران معروف سرجن ڈاکٹر محامد عبد الحئی، آرکیٹکٹ آر آر راجے، بابر یونس، فہیم احمد، نذیر خاں، کے این جھا، مسٹر فیصل، راہل، ارمان، سرور خان موجود تھے ۔ اس ملاقات کا نذیر خاں ، پی آر او ، پارس ایچ ایم آر آئی نے نظم کیا تھا ۔
پٹنہ سیٹی 22مارچ ( ذوالقرنین) یا اللہ مسجد بنانے کی توفیق عطا فرمائی ہے تونے اسے آباد کرنے کی بھی جذبہ عطا فرماہماری مسجدوں درگاہوں آستانوں قبرستانوں کی حفاظت فرما ہمیں بھی اپنے مال تیری راہ میں خرچ کرنے کا جذبہ عطا فرما ہمیں اپنے تن من دھن کے ساتھ تیرے دین کے لئے ہر وقت حاضر رہنے کی توفیق عطا فرمامذکورہ دعائیہ کلمات ادا کیا مولانا حافظ محمد صدام حسین عمادی قادری نے موقع تھا امجد حسین کی مسجد چق ٹولی پٹنہ سیٹی کی تعمیر نو کے بعد نماز باجماعت کا با ضابطہ آغازہو اس سے قبل آج بعد نماز فجر قرآن خوانی اور قل شریف کا اہتمام ہوا جس میں حافظ مصعب خان عمادی حافظ محمد جاوید عالم عمادی محمد شمشیر عالم اور مولانا نظام الدین صاحب نے تلاوت قرآن مجید کیا اس موقع پرمحلہ و قرب و جوار کے کافی لوگوں نے قرآن خوانی و دعائیہ محفل میں شرکت فرمایا اخیر میں مولانا حافظ محمد صدام حسین عمادی قادری نے خصوصی دعا فرمائی اس موقع پر مسجد انتظامیہ کمیٹی کے عہداداران او ر مقامی معزز شخصیتوں نے خصوصی طور پر شرکت فرمایا
پٹنہ،21/مارچ(پی این ایس):وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں منگل کی شام ریاستی کابینہ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں 35 ایجنڈوں پر مہر ثبت کی گئی۔محکمہ تعلیم کی ایک تجویز کو منظوری دیتے ہوئے ریاست میں7ہزار معذور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے اساتذہ کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ محکمہ کابینہ سکریٹریٹ کی تجویز کے مطابق بہارکے اراکین قانون سازیہ کی تنخواہ اور بھتہ میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اراکین قانون سازیہ کو اب پہلے کے مقابلے ہر مہینے تنخواہ وبھتہ مد میں 35 سے 40ہزار روپے زائد ملیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اراکین قانون سازیہ کو اب ہر مہینے 2لاکھ 70 ہزار روپے سے زائد رقم حاصل ہوگی۔ کابینہ کی میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ بیگوسرائے سمریا دھام کی ہمہ جہت ترقی اور تزئین کاری بڑے پیمانے پر کی جائے گی اور اس کے لیے رقم بھی مختص کئے جانے کی تجویز منظور کی گئی۔ محکمہ آبی وسائل کے منصوبہ میں متھلا کے باشندگان کے اہم مقام سمریا دھام میں اترواہنی گنگا ندی کے ساحل پر عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے ریور فرنٹ کو فروغ دیا جائے گا، جس سے چھٹھ عقیدت مندوں کو فائدہ ہوگا۔
پٹنہ،21/مارچ(عتیق الرحمٰن شعبان)بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی پرساد یادو نے اپنے ماتحت محکمہ صحت کے لیے منگل کو بہار قانون ساز اسمبلی میں پیش 16966 کروڑ روپے کے مطالبات زر کی تجویز پر ایوان میں ہوئی بحث کا حکومت کی جانب سے جواب دیتے ہوئے اعلان کیا کہ پٹنہ میں جس طرح پی ایم سی ایچ کو پانچ ہزار سے زائد بستروں والا ریاست کا سب سے بڑا اسپتال بنایا جارہا ہے اور اسے ورلڈ کلاس کا درجہ دیا جارہا ہے،اُسی کی طرح دربھنگہ میں قائم ڈی ایم سی ایچ کو بھی فروغ دیا جائے گا اور اسے بھی ورلڈ کلاس بنایا جائے گا جس پر ریاستی حکومت سنجیدگی سے غور و فکر کر رہی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اپنی دور اندیشی اور فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہار میں دوسرے ایمس کے لیے دربھنگہ ضلع کے شوبھن گائوں میں زمین فراہم کرکے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے جس کے لیے وہ قابل مبارکباد ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریاست میں 1 لاکھ 60 ہزار صحت اہلکار کا تقرر کیا جائے گا جس کا سلسلہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں شروع کردیا گیا ہے اور ان کی موجودگی میں 13ہزار صحت اہلکاروں کے درمیان تقرر نامہ تقسیم کیے جاچکے ہیں تقریباً 8ہزار نئے عہدے وضع کئے گئے ہیں۔ نائب وزیراعلیٰ نے منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی بہار اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران بہار میں حزب مخالف اور مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کے خلاف زوردار حملے کئے اور اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جس سے ایوان میں موجود وزیراعلیٰ نتیش کمار بے حد خوش و مطمئن ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے میز تھپتھپا کر نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کو مبارکباد پیش کی اور شاباشی بھی دی کہ انہوں نے ایوان میں مدلل طریقے سے بی جے پی کے حملوں کا جواب دیا جس کی موجودہ وقت میں شدید ضرورت ہے۔ اپنی تقریر میں تیجسوی یادو نے کہا کہ بی جے پی والوں کے چال، چرتر اور چہرہ سے پوری دنیا واقف ہوچکی ہے۔ اس کے قول و فعل میں کتنا تضاد ہے یہ ملک کا بچہ بچہ جان چکا ہے۔ تیجسوی نے اس سلسلے میں ایک طویل کہانی استاذ اور بچہ میں مذاکرے کی سنائی جسے سن کر وزیراعلیٰ بھی اپنی ہنسی نہیں روک پائے اور پورا ایوان کافی دیر تک مسکراتا رہا۔ تیجسوی نے کہا کہ اسی کہانی کی مانند بی جے پی کا کردار ہے جسے شدت سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 85 فیصد ہندوئوں کو صرف 15 فیصد مسلمانوں کا ڈر دکھاکر انہیں بے وقوف بنایا جارہا ہے جبکہ حقیقت یہی ہے کہ ملک کے ہندوئوں کو مسلمانوں سے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں بلکہ کسی سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کی ناقص و غلط پالیسی کے سبب ملک میں سب سے زیادہ نقصان ہندوئوں کا ہو رہاہے۔ سب سے زیادہ بے روزگار ہندو ہوگئے ہیں مگر انہیں مذہب کا افہیم پلا کر بنیادی مسائل سے ان کی توجہ ہٹا دی گئی ہے۔
پٹنہ،21/مارچ(پی این ایس):وزیراعلیٰ نتیش کمار نے انٹرمیڈیٹ امتحانات 2023 میں کامیاب ہونے والے تمام طلبا و طالبات کومبارکباد پیش کی ہے اور ان کے تابناک مستقبل کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے بہار اسکول اکزامینشن بورڈ اور محکمہ تعلیم کو بھی بہت کم وقت میں امتحان کا رزلٹ شائع کرنے کے لیے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ وقت پر رزلٹ کی اشاعت سے طلبا وطالبات کو آگے کی پڑھائی کے لیے اور اعلیٰ درجات میں داخلہ کے لیے بھرپور موقع ملے گا، اس سے ان کا حوصلہ بھی بڑھے گا۔ بہار اسکول اکزامینشن بورڈ کے ذریعہ آج تینوں فیکلٹی کے امتحان نتائج میں پہلا-6 مقام حاصل کرنے والے امتحان دہندگان کی فہرست جاری کی گئی جس میں آرٹس ، سائنس اور کامرس تینوں فیکلٹی میں ملاکر 30 طلبا و طالبات شامل ہیں۔ اوّل 6 مقام حاصل کرنے والے امتحان دہندگان کی ٹاپر لسٹ دیکھی جائے تو سائنس میں 9میں5 لڑکیاں شامل ہیں، اسی طرح آرٹس کے 8ٹاپرس میں 5 اور کامرس کے 13 ٹاپرس میں 11 لڑکیا شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے تینوں فیکلٹی میں طالبات کے بہتر مظاہرہ پر خوشی و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس کے لیے طالبات کے ساتھ ساتھ ان کے گارجین بھی مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبات کی یہ حصولیابی بہار میں بڑے پیمانے پر جاری خواتین اختیارکاری کا ایک بڑا نمونہ ہے۔ طالبات کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعہ چلائے جارہے مختلف منصوبوں سے ان کے اندر اعتماد بڑھا ہے اور وہ ہر شعبہ میں مسلسل ترقی کر رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے سبھی کامیاب طلبا و طالبات کے بہتر مستقبل کے لیے انہیں دعائوں سے نوازا۔
پٹنہ،21/مارچ(عتیق الرحمٰن شعبان):بہار اسکول اکزامینشن بورڈ نے مسلسل پانچویں سال انٹرمیڈیٹ امتحانات کا رزلٹ ملک میں سب سے پہلے جاری کرکے ایک ریکارڈ قائم کردیا ہے۔ منگل کو بورڈ دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم پروفیسر چندرشیکھر نے انٹر، آرٹس، سائنس وووکیشنل کے سالانہ امتحانات 2023 کا رزلٹ جاری کیا جس میں ایک بار پھر لڑکیوں نے بازی ماری ہے اور ٹاپرس کی فہرست میں اپنا نام درج کرایا ہے جسے وزیر تعلیم نے ریاست میں خواتین اختیار کاری کی سمت میں ریاستی حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے منصوبوں کا نتیجہ قرار دیا اور ٹاپرس سمیت سبھی کامیاب طلبا و طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بورڈ کے چیئرمین آنند کشور نے اس موقع پر بتایا کہ آرٹس سائنس اور کامرس تینوں فیکلٹی میں مجموعی طور پر 83.70 فیصد امتحان دہندگان کامیاب ہوئے ہیں۔ 2019 سے مسلسل پانچویں سال ملک میں سب سے پہلے مارچ ماہ میں رزلٹ جاری کرکے بہار بورڈ نے بڑا کارنامہ انجام دیا اور خاص کر انٹرمیڈیٹ امتحانات 2023 میں شامل 13 لاکھ 4 ہزار امتحان دہندگان کا رزلٹ محض 26 دنوں کے اندر شائع کردیا گیا ہے۔ 11فروری کو امتحانات مکمل ہوئے تھے اور 24 فروری سے جوابی کاپیوں کی جانچ شروع کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ انٹرسائنس میں 474 نمبر یعنی 94.80 فیصد کے ساتھ آیوشی نندن نے ریاست میںاوّل مقام حاصل کیا جبکہ کامرس میں سومیا شرما اور رجنیش کمار پاٹھک نے 475 یعنی 95 فیصد نمبر کے ساتھ مشترکہ طور پر اوّل مقام حاصل کیا ہے۔ اسی طرح آرٹس میں پورنیہ باشندہ محدثہ نے 475 یعنی 95 فیصد نمبر کے ساتھ ریاست میں فرسٹ ٹاپر بنی ہیں۔
پٹنہ،21؍مارچ(پی این ایس)پورنیہ کے دھمداہا کے ککراوں میں ایک منی گن فیکٹری چل رہی تھی۔ وہ بھی ایک گھر کے اندر۔ غیر قانونی طور پر پستول بنانے کے لیے یہاں کئی طرح کی مشینیں لگائی گئی تھیں۔ کام خاموشی سے جاری تھا۔ غیر قانونی اسلحہ ڈیلروں کو اس بات کا کوئی اندازہ نہیں تھا کہ پولیس کو ان کے کارناموں کا علم ہو گیا ہے۔ فول پروف منصوبہ بنا کر دو ریاستوں کی پولیس نے مشترکہ آپریشن کے تحت کارروائی کی ہے۔ اس میں بہار اور مغربی بنگال کے ایس ٹی ایف کے ساتھ پورنیہ پولس کی ٹیم بھی شامل تھی۔ کارروائی کے بعد منگل کو اس منی گن فیکٹری کا انکشاف ہوا۔ چھاپہ مار کر سرغنہ سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ جس میں مونگیر کے قاسم بازار تھانے کے تحت چواباغ کے محمد شاہد، بھاگلپور کے محمد شہاب الدین اور دودھیا بازار کے محمد سونو عرف شہنواز عالم شامل ہیں۔ اس کارروائی کے دوران 20 پستول کے نیم تیار سیٹ برآمد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک دیسی ساختہ پستول، 3 ڈرل مشین، 2 مولڈنگ مشین، 2 لیتھ مشین، 1 گرائنڈر مشین، 16 سلائیڈ، 12 پلیٹ باڈیز، 50 بیرل باڈیز، لوہے کی سلاخوں کے 60 ٹکڑے اور پستول بنانے کا دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ منی گن فیکٹری کے اندر بڑے پیمانے پر غیر قانونی ہتھیار بنانے کا کام جاری تھا۔ بہار ایس ٹی ایف کو کولکتہ پولیس سے اس منی گن فیکٹری کا سراغ ملا۔ کیونکہ، ان کی ٹیم یہاں ایک کیس کی تفتیش کر رہی تھی۔ اس کے بعد ہی ایس ٹی ایف کی ٹیم وہاں سے بہار آئی۔ جس گھر میں غیر قانونی اسلحہ بنایا جا رہا تھا وہ سورو چودھری کا ہے۔ چھاپے کے دوران ٹیم کو سروو چودھری نہیں ملا جو اس منی گن فیکٹری کو چلاتا وہ شاہد ہے۔ وہ غیر قانونی ہتھیاروں کے اس گینگ کا اہم سرغنہ بھی ہے۔ پچھلے کتنے دنوں سے وہ اور اس کے گینگ کے افراد اسلحہ بنانے کا کام کر رہے تھے؟ ایس ٹی ایف یا ضلع پولیس کی طرف سے اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ یہ لوگ اب تک کتنے پستول بنا چکے ہیں؟ یہ کب اور کہاں فراہم کی گئی؟ اس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ بہار ایس ٹی ایف کے مطابق غیر قانونی ہتھیار بنانے اور اسمگل کرنے والوں میں یہ ایک بڑا گینگ ہے۔ گینگ کے زائچے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ضلع پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس منی گن فیکٹری کو بلڈوزر سے مسمار کردیا ہے۔