کارپوریشن ملازمین کی غیر معینہ ہڑتال سے قبل میٹنگ کا انعقاد
پٹنہ سیٹی،19؍ستمبر(آرہ فاطمہ)
پٹنہ میونسپل کارپوریشن جوائنٹ ایمپلائز کوآرڈینیشن کمیٹی کے بینر تلے کارپوریشن کے عظیم آباد اور مینا بازار میں واقع سیٹی زونل آفس کے احاطے میں 21 ستمبر سے ہونے والی غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی تیاری کے لیے ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پٹنہ میونسپل کارپوریشن جوائنٹ ایمپلائز کوآرڈینیشن کمیٹی کے چیئرمین چندر پرکاش سنگھ نے کہا کہ 2022 کی ہڑتال عدالت کے حکم اور شہری ترقی کے وزیر کی جانب سے 13 دن کے اندر شہری ملازمین کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کے بعد ملتوی کر دی گئی تھی۔ ایک سال گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ ہڑتال کا خوف اس قدر ہے کہ میونسپل کمشنر رابطہ کمیٹی کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے ہیں اور 30 روپے اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے ہڑتال ملتوی کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے واضح طور پر کہا کہ یہ تیس روپے صرف قائمہ کمیٹی کے لوگوں کو دئیے جائیں۔ لیکن ہڑتال نہیں ٹلے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف میونسپل کمشنر مختلف ہتھکنڈے اپنا کر ملازمین میں خوف و ہراس پھیلا رہا ہے اور دوسری طرف رابطہ کمیٹی کے نمائندوں سے مذاکرات کا مطالبہ کر کے ہڑتال ختم کرنے کی درخواست کر رہا ہے۔ وجہ صاف ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے وہ اپنی صفائی سروے ٹیم کے سامنے بری طرح سے مار پیٹ کا خوف رکھتے ہیں۔ لیکن یہ سچ ہے کہ کارپوریشن کے کارکنوں کی وجہ سے ہی شہر صاف ستھرا رہتا ہے۔ اس کے باوجود ان کے لیے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ کارگزار صدر رامیتن پرساد نے کہا کہ 20 ستمبر کو ہڑتال سے قبل میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر پر زبردست مظاہرہ اور مشعل بردار جلوس نکالا جائے گا۔ کنوینر نند کشور داس نے کہا کہ سماجی انصاف کی حکومت میں دلتوں کا سب سے زیادہ استحصال ہو رہا ہے۔ کارپوریشن کے 90 فیصد کارکن دلت ہیں۔ میٹنگ کا انعقاد کرتے ہوئے شریک کنوینر منگل پاسوان نے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کے ریٹائرمنٹ فوائد کئی سالوں سے واجب الادا ہیں۔ جس کی وجہ سے اس بار تمام ریٹائرڈ ورکرس بھی ہڑتال کی حمایت کر رہے ہیں۔ ترجمان جتیندر کمار نے کہا کہ برطرف شدہ درجہ چہارم ملازمین کو بحال کیا جائے اور یومیہ اجرت والے ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ جب کام ایک ہی قسم کا ہے تو پھر ایک کو پچاس ہزار، دوسرے کو دس ہزار اور تیسرے کو سات ہزار کیوں؟ خزانچی نیرج کمار ورما نے آؤٹ سورس سسٹم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ کرتے ہوئے شریک کنوینر منگل پاسوان نے کہا کہ ہڑتال کی مکمل تیاری اور کارپوریشن کے کارکنوں کے حوصلے کو دیکھ کر میونسپل کمشنر سمیت پوری کارپوریشن کی انتظامیہ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کی ذہنی حالت بھی بگڑ گئی ہے۔ ترجمان جتیندر کمار نے کہا ہے کہ میونسپل کمشنر کو نہ صرف ملازمین کا کام نظر نہیں آتا بلکہ وہ اپنی ناک کے نیچے ہونے والی بدعنوانی بھی نہیں دیکھتے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تجاوزات کے انچارج ایڈیشنل میونسپل کمشنر کو 5 سال سے زائد عرصے سے کارپوریشن میں کیوں تعینات کیا گیا ہے۔ وجہ واضح ہے کہ تجاوزات سے لاکھوں روپے کی غیر قانونی کمائی ہو رہی ہے۔ اجلاس سے خزانچی نیرج کمار ورما، مکیش کمار، سریندر کمار، موہن پاسوان، کیشو رام، گنگا پاسوان، راجو، دیوراج، مالتی دیوی، پربھات کمار، جتیندر پاسوان، رام دیو، راجموہر سنگھ اور دیگر نے خطاب کیا۔