سابق آئی اے ایس کے داماد پر 500 کروڑ روپئے غبن کا الزام
پٹنہ،21؍ستمبر(پی این ایس)
پٹنہ کے کنکرباغ پی سی کالونی کے رہنے والے چرنجیوی شیوم پر تقریباً 50 کروڑ روپے کے غبن کا الزام ہے۔ تقریباً 100 لوگ یہ الزام لگاتے ہوئے چرنجیوی کے گھر پہنچے۔ ڈیفالٹرس نے بتایا کہ چرنجیوی کے والد سنیل کمار ورما بھی اس میں ملوث ہیں۔ چرنجیوی کی بیوی کا نام بھویہ ہے۔ چرنجیوی کے سسر آئی اے ایس افسر تھے۔ ملازمت کے دوران ان کی موت کے بعد ان کے بیٹے کشلے راج کو انوکمپا پر نوکری مل گئی۔ کشلئے راج ایک سرکاری ملازم ہے۔ جب لوگ چرنجیوی کے گھر پہنچے تو گھر کا دروازہ بند تھا۔ ایک گھنٹے کے انتظار کے بعد لوگ کنکڑ باغ تھانہ پہنچے اور دیر شام تک وہیں رہے۔ پھر درخواست دینے کے بعد واپس آگئے۔ راگھوپور ویشالی سے آئے ہوئے ارون داس نے بتایا کہ چرنجیوی شیوم میرے 10 لاکھ روپے لے کر فرار ہو گئے ہیں۔ اس نے بتایا کہ میں ان سے 3 سال پہلے ملا تھا۔ اس نے بتایا کہ یہ ایک تجارتی کمپنی ہے جس میں تھوڑا پیسہ لگائیں اور کمائیں۔ جب بھی آپ سرمایہ کاری کی رقم کیش بیک کرنا چاہیں تو اسے ایک ماہ پہلے بتائیں اور ایک ماہ بعد رقم نکال لیں۔ ارون داس نے بتایا کہ میں نے دھوکہ کھا کر کچھ رقم انویسٹ کی اور فوری طور پر اس رقم پر اچھا منافع ملا۔ میں نے چیک کرنے کے لیے فوراً رقم نکال لی۔ اس کے بعد میرا لالچ بڑھ گیا اور میں پیسے لگاتا رہا۔ تقریباً 3 سالوں میں، میں نے 1 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی اور یہ 3 لاکھ روپے بن گیا، جسے میں نے واپس لے لیا۔ تقریباً ایک مہینے کے بعد چرنجیوی دوبارہ فون کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اس بار تقریباً 3 سے 4 مہینوں میں رقم 3 سے 4 گنا بڑھ جائے گی۔ کچھ کمپنیاں فروخت ہونے والی ہیں۔ ان کے شیئر خریدنے ہیں۔ وہ دو ماہ میں بڑھ جائے گی۔ میں نے رشتہ داروں سے پیسہ ادھار لیا، زمین کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا گروی رکھا اور یہاں تک کہ اپنی بیوی کے کچھ زیورات بھی گروی رکھ کر میں نے اسے 10 لاکھ روپے دیئے۔ اس نے 6 ماہ بعد کا 22 لاکھ روپے کا چیک بھی دیا۔ چیک دکھاتے ہوئے ارون داس نے کہا کہ چیک باؤنس ہو گیا ہے اور ملزم لاپتہ ہے۔ اس لیے ہم اس کے گھر آئے ہیں۔ ہم سب مل کر اس پر مقدمہ درج کریں گے۔ سپول سے آئے پرکاش کمار نے بتایا کہ وہ شیئر مارکیٹ میں پیسہ لگانے کے نام پر 18 لاکھ روپے لے کر فرار ہو گیا ہے۔ پرکاش کمار نے بتایا کہ وہ ایک سال قبل ملزم سے ملا تھا۔ اس نے پہلے میرے پیسے لگائے۔ 1000 اور اس سے اس نے 2500 بنائے۔ اس نے مجھے 500 روپے دیے اور کہا کہ اگر تم پیسے لگاتے تو تم 2000 روپے لے لیتے۔ اس کے بعد میں نے ہر چوتھے دن 1000 روپے سے شروع کیا اور یہ تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی اس نے مجھے بھی چیک دیا لیکن وہ باؤنس ہوگیا۔ پٹنہ کے راجیش رام نے بتایا کہ وہ شہر میں زمین خریدنے کے لیے گاؤں کی زمین بیچ کر پیسے لائے تھے۔ ملزم نے گھر کے پیچھے خالی اراضی کو اپنی ملکیت بتا کر رقم کا جھانسہ دیا۔ ملزم نے اس زمین کے جعلی کاغذات بھی اپنے نام کر رکھے تھے۔ جو بہت سے لوگوں کو دکھایا گیا ہے۔ وہ میرے 60 لاکھ روپے لے کر بھاگ گیا۔ وہاں موجود دیو نارائن سہائے نے بتایا کہ اس نے اپنے گھر کے پیچھے زمین دکھا کر مجھ سے ایک کروڑ 89 لاکھ روپے لیے۔ بعد میں کہا کہ اب نہیں بیچیں گے۔ اب مزاج بدل گیا۔ میں نے پیسے مانگے تو اس نے مجھے ایک چیک دیا۔ جب میں نے پچھلے ایک سال سے وقفے وقفے سے چیک جمع کرایا تو وہ باؤنس ہو گیا۔ آج 6 ماہ سے ہم ایک دوسرے سے نہ مل سکے اور نہ ہی بات کر سکے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس طرح زمین کے ایک ٹکڑے پر اس نے 20 سے زائد لوگوں کو تقریباً 20 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا۔ وہاں موجود مکیش پرساد نے بتایا کہ اس نے میرے بھائی کو نوکری دلانے کے لیے 40 لاکھ روپے لیئے۔ اس نے کہا کہ اپنے اصلی کاغذات لے کر اس محکمے میں جاؤ۔ میں وہاں گیا تو دفتر کے گیٹ پر ایک آدمی آیا اور مجھ سے کاغذ لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے 2 سے 3 ماہ میں آکر جوائن کرنا ہے۔ وہ ملزم کا بہنوئی کسلے راج تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوکری سے پہلے ٹریننگ ہوگی۔ اس کے بعد میرے جاننے والے چار لڑکوں نے مل کر اسے ایک کروڑ روپے ان کی نوکری کے لیے دیے۔ اب میرا تقریباً 1 کروڑ 40 لاکھ روپے پھنسا ہوا ہے۔ اسی طرح تقریباً 15 سے 17 لوگوں میں کچھ کے 4 لاکھ روپے اور کچھ کے 10 لاکھ روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ کنکڑباغ تھانہ انچارج روی شنکر سنگھ نے بتایا کہ ان تمام لوگوں نے چرنجیوی نامی شخص کے خلاف مختلف ذرائع سے 50 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم واپس نہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ درخواست قبول کر لی گئی ہے۔ ہر کوئی اپنے لین دین کے دستاویزات الگ سے جمع کرا رہا ہے۔ ملزمین کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ اگر ان لوگوں کے الزامات درست ثابت ہوئے تو ایف آئی آر درج کی جائے گی۔