ہندوستان، کناڈا کی حکومتوں کو الزامات اور جوابی الزامات کے بجائے سنجیدگی سے غور کرنے کا ایجنڈا اپنانا چاہئے: ایڈوکیٹ دھامی
ہندوستان، کناڈا کی حکومتوں کو الزامات اور جوابی الزامات کے بجائے سنجیدگی سے غور کرنے کا ایجنڈا اپنانا چاہئے: ایڈوکیٹ دھامی امرتسر، 19 ستمبر (یواین آئی) شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین ایڈوکیٹ ہرجیندر سنگھ دھامی نے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات کی خرابی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کواسے سنجیدگی سے غورفکر کے ایجنڈے میں لانا چاہیے۔ شرومنی کمیٹی کے صدر نے بدھ کو کہا کہ آج پوری دنیا میں سکھ آباد ہیں، جن کے انسانی تحفظات کے ساتھ ساتھ مذہبی فکر بھی اہم ہے۔ سکھ برادری بھی کئی تکلیف دہ دور سے گزری ہے، جن میں جون 1984 میں سچکھنڈ سری ہرمندر صاحب پر فوجی حملہ، 1984 کا سکھ قتل عام اور سکھ نوجوانوں کے قتل عام کی دہائی شامل ہیں۔ یہ سکھ برادری کا درد ہے جسے دنیا میں بسنے والے سکھ کبھی نہیں بھول سکتے۔ ایڈوکیٹ دھامی نے کہا کہ آج بھی کئی ممالک میں رہنے والے سکھ اپنے مادر وطن آنے اور اپنے گرو کے مقدس مقامات پر حاضری دینے سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں سکھ نوجوان ہردیپ سنگھ نجھر کے قتل کے سلسلے میں ایک سینئر ہندوستانی سفارتی افسرپروہاں کی حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد انہیں ملک بدرکرنا کئی سوال کھڑے کرتا ہے۔ جواب میں، اگرچہ ہندوستان نے الزامات کی تردید کی اور کینیڈین پولیس افسر کو ہٹا دیا، لیکن یہ معاملہ انتہائی سنگین اور براہ راست سکھوں سے متعلق ہے اور عالمی سطح پر سکھوں کو متاثر کرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھوں نے اپنی محنتی طبیعت اور فکری قوت سے ہمیشہ ملک کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں اپنا وجود بلند رکھا ہے لیکن اس کے باوجود سکھوں کو ہمیشہ اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک اور بیرون ملک سکھوں سے متعلق ایسے معاملات پر ایماندارانہ موقف اختیار کرے اور سکھوں میں عدم اعتماد کی فضا پیدا نہ ہونے دے۔ ایڈوکیٹ دھامی نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان میں سکھوں کے مسائل کو آسان بنائے اور بیرون ملک مقیم سکھ برادری کے مسائل اور جذبات کو سمجھ کر مناسب اور بامعنی حل کی طرف بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں سکھوں کے وجود کو دیکھتے ہوئے کینیڈا اور ہندوستان دونوں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت ہے، تاکہ الزامات کی حقیقت سامنے آسکے اور دونوں ممالک کے تعلقات بھی اچھے رہیں۔
  • 9/19/2023 10:12:24 PM
مودی سرکار کی نیت اور ارادوں میں فرق - پائلٹ
مودی سرکار کی نیت اور ارادوں میں فرق - پائلٹ جے پور، 19 ستمبر (یواین آئی) راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت پر اس کی نیت اور ارادے میں فرق کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں پیش خواتین کے ریزرویشن سے متعلق بل کو اگر تمام جماعتوں کی رضامندی ہے تو پھر ابھی نافذ کیوں نہیں کیاجائے گا۔ منگل کو یہاں گنیش چترتھی کے موقع پر، مسٹرپائلٹ نے موتی ڈونگری میں واقع شری گنیش مندر میں درشن اور پوجا کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن سے متعلق بل پر کہا کہ یہ کانگریس کا پرانا مطالبہ تھا، جسے اب پیش کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل پہلے آنا چاہیے تھا لیکن اب سننے میں آ رہا ہے کہ یہ 2029 میں نافذ ہوگا لیکن سوال یہ ہے کہ ابھی کیوں نہیں؟ لگتا ہے نیتوں اورارادوں میں فرق ہے۔
  • 9/19/2023 10:11:12 PM
خواتین ریزرویشن بل متعارف کرانے سے خواتین کو مزید تقویت ملے گی: سکھو
خواتین ریزرویشن بل متعارف کرانے سے خواتین کو مزید تقویت ملے گی: سکھو شملہ، 19 ستمبر (یو این آئی) ہماچل کے وزیر اعلیٰ ٹھاکر سکھویندر سنگھ سکھو نے منگل کو ایک تاریخی دن قرار دیا جب خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے خواتین کو مزید تقویت ملے گی۔ مسٹر سکھو نے کہا کہ یونائیٹڈ پروگریسو الائنس -2 (یو پی اے -2) کی حکومت میں اتحاد کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے اسے راجیہ سبھا میں پاس کروایا تھا، لیکن اسے لوک سبھا میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ آج مرکز کی نریندر مودی حکومت نے نئی پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس خواتین کا احترام کرتی ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ ریزرویشن 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں لاگو کیا جائے گا۔ ہماچل اسمبلی کے کچھ لوگ مسٹر سکھو نے اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس سے خواتین کی طاقت کو مزید تقویت ملے گی۔ اس دوران انہوں نے اسمبلی کی واحد خاتون ایم ایل اے رینا کشیپ کو بھی پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری اسمبلی میں صرف ایک خاتون ایم ایل اے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کی عزت کرتے ہیں اور ہنستے ہوئے کہا کہ اگر رینا کشیپ اس طرح آئیں تو ہم کل خود انہیں وزیر بنا دیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا تھا اور پنچایت اداروں میں 33 فیصد ریزرویشن کا انتظام کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 2010 میں پارٹی لیڈر سونیا گاندھی نے ایک تاریخی فیصلہ لیا اور اس بل کو راجیہ سبھا میں پیش کیا اور اسے پاس کرایا، تب سے یہ بل راجیہ سبھا میں ہے۔ یہی نہیں، حال ہی میں حیدرآباد کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ اسمبلیوں اور لوک سبھا میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آج جب حکومت نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں آئی ہے تو حکومت ناری شکتی وندن ایکٹ لوک سبھا میں لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کی خواتین کی طاقت کو نئی طاقت ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس کے لئے وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ لوک سبھا الیکشن میں منظور ہوتا ہے یا اگلے الیکشن میں اس پر عمل ہوتا ہے۔ اپوزیشن لیڈر جئے رام ٹھاکر نے بھی خواتین کی تعریف کرتے ہوئے اسمبلی میں خواتین کے ریزرویشن کے نفاذ کو ایک تاریخی قدم قرار دیا۔
  • 9/19/2023 10:07:49 PM
ربیع الاول کا چاند نظر آیا،28ستمبر کومیلادالنبی
ربیع الاول کا چاند نظر آیا،28ستمبر کومیلادالنبی ممبئی 16،ستمبر(یواین آئی) مرکز رویت ہلال کمیٹی مسجد جامع ممبئی نہ آج ماہ ربیع الاول 1445 کا چاند ہونےکا اعلان کیا ہے۔ ایک اعلامیہ کے مطابق آج مورخه ۲۹ صفر المظفر مطابق 16ستمبر 2023 بروز ہفتہ بعد نماز مغرب ماہ ربیع الاوّل کا چاند دیکھنے کا اعلان کیا گیا اس طرح میلاد النبی جمعرات 28 ستمبر کو ہوگی۔ جبکہ سنی جمیعتہ العلماء کے ایک۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے ممبئی میں مطلع ابر آلود ہونے کی وجہ سے چاند نظر نہیں آیا اور کمیٹی قرب و جوار سے رویت شرعی کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ سنی رویت ہلال کمیٹی سنی جمیعتہ العلماء کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا جاتا ہے کہ کل ستمبر کو یکم صفر المظفر ہے۔ ان شاء اللہ العزیز شرعیہ شہادت حاصل کرنے کے بعد اس کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔
  • 9/16/2023 9:43:05 PM
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اشتراک کی طرز پر 23 نئے سینک اسکولوں کو منظوری دی
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اشتراک کی طرز پر 23 نئے سینک اسکولوں کو منظوری دی نئی دہلی، 16 ستمبر (یو این آئی) حکومتِ ہند نے غیرسرکاری تنظیموں ( این جی اوز ) ؍پرائیویٹ اسکولوں اور ریاستی حکومتوں کے اشتراک میں 100 نئے سینک اسکولوں کے قیام کی پہل کو درجہ بندی کے ساتھ چھٹے کلاس سے شروع کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس پہل کے تحت سینک اسکولس سوسائٹی نے ملک بھر میں واقع 19 نئے سینک اسکولوں کے ساتھ سمجھوتہ نامے (ایم او اے) پر دستخط کیے ہیں۔ شراكت داری كے طرز پر نئے سینک اسکول کھولنے کے لیے درخواستوں کی مزید جانچ کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شراکت داری کے طرز پر 23 نئے سینک اسکول قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس پہل نے سینک اسکول سوسائٹی کے زیراہتمام اشتراک کے تحت کام کرنے والے نئے سینک اسکولوں کی تعداد بڑھا کر 42 کردی ہے۔ اس کے علاوہ موجودہ 33 سینک اسکول پہلے سے کام کررہے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے 100 نئے سینک اسکولوں کے قیام کے وژن کے پیچھے مقصد یہ ہے كہ طلباء کو قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق معیاری تعلیم فراہم کی جائے اور انہیں مسلح افواج میں شمولیت سمیت کیریئر کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں ۔ یہ پرائیویٹ سیکٹر کو آج کے نوجوانوں کو کل کے ذمہ دار شہری بننے کے لیے بہتر بنا کر قوم کی تعمیر کے لیے حکومت کے ساتھ ہاتھ ملا کر کام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ریاست اور مركزی خطے کے لحاظ سے درج بالا 23 منظور شدہ نئے سینک اسکولوں کی فہرست پر دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ نئے سینک اسکول، متعلقہ تعلیمی بورڈز سے اپنی وابستگی کے علاوہ سینک اسکولس سوسائٹی کے زیراہتمام کام کریں گے اور سوسائٹی کی طرف سے تجویز کردہ اشتراک میں نئے سینک اسکولوں کے لیے قواعد و ضوابط پر عمل كیا جائے گا۔اپنے باقاعدہ الحاق شدہ بورڈ کے نصاب کے علاوہ وہ سینک اسکول پیٹرن کے طلباء کو اکیڈمک پلس نصاب کی تعلیم بھی دیں گے۔ ان اسکولوں کو چلانے کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلات https:ainikschool.ncog.gov.in/ پر دستیاب ہیں۔
  • 9/16/2023 9:40:13 PM
نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیر سے شروع ہونے والے خصوصی اجلاس میں قانون سازی کا کام شروع ہوگا
نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیر سے شروع ہونے والے خصوصی اجلاس میں قانون سازی کا کام شروع ہوگا نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیر سے شروع ہونے والے خصوصی اجلاس میں قانون سازی کا کام شروع ہوگا نئی دہلی، 16 ستمبر (یو این آئی) پیر سے شروع ہونے والا پارلیمنٹ کا پانچ روزہ خصوصی اجلاس تاریخی ہو گا جب اس سیشن کے دوران دونوں ایوانوں کے اجلاس آزادی کے بعد نئی تعمیر ہونے والی پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہوں گے اوروہاں سے قانون سازی کا کام کاج ہوگا۔ اس سیشن میں آزادی کے بعد سے پارلیمانی سفر میں حاصل کی گئی کامیابیوں، تجربات اور یادوں پر بات کی جائے گی۔ بدھ کو لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری بلیٹن میں بتایا گیا کہ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں دستور ساز اسمبلی سے اب تک پارلیمنٹ کے 75 سال کے سفر، کامیابیوں، تجربات، یادداشتوں پر بات چیت کی جائے گی اور چار بلوں ترمیمی بل 2023، پریس اینڈ پیریڈک رجسٹریشن بل 2023، پوسٹ آفس بل 2023 اور چیف الیکشن کمشنر، دیگر الیکشن کمشنرز کی تقرری، سروس کنڈیشنز بل 2023 منظور کیا جانا ہے۔ پہلے دو بل راجیہ سبھا سے پاس ہو چکے ہیں اور لوک سبھا میں زیر التوا ہیں۔ اگرچہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں قانون سازی کے کام کے آغاز کے بارے میں باضابطہ اطلاع جاری نہیں کی گئی ہے لیکن لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق اس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ 18 ستمبر کو پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں دونوں ایوانوں کی کارروائی ہوگی اور اسی دن ملک کے پارلیمانی سفر پر بحث ہوگی اور اگلے دن منگل کو گنیش چترتھی کے دن گنپتی پوجا کے بعد نئی عمارت میں کام کاج شروع ہوگا۔ جمعہ کو لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کی قیادت میں پارلیمانی کارروائی کی ایک موک ڈرل کی گئی اور ایوان میں ووٹنگ کے ڈیجیٹل نظام وغیرہ کا جائزہ لیا گیا۔ موجودہ پارلیمنٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد 12 فروری 1921 کو رکھا گیا تھا۔ اس کی تعمیر کا کام تقریباً چھ سال تک جاری رہا۔ اس طرح پرانا پارلیمنٹ ہاؤس 1927 میں مکمل ہوا۔ اسے جنوری 1927 میں برطانوی امپیریل لیجسلیٹو کونسل کے ہاؤس کے طور پر کھولا گیا تھا۔ ہندوستان میں برطانوی راج کے خاتمے کے بعد یہاں دستور ساز اسمبلی قائم ہوئی اور پھر 1950 میں ہندوستان کا آئین نافذ ہونے کے بعد اسے ہندوستانی پارلیمنٹ کہا گیا۔
  • 9/16/2023 9:38:30 PM
زراعت سے لے کر خلا اور دفاع تک ہر شعبے میں ہندوستان نے شاندار ترقی کی ہے: لوک سبھا اسپیکر
زراعت سے لے کر خلا اور دفاع تک ہر شعبے میں ہندوستان نے شاندار ترقی کی ہے: لوک سبھا اسپیکر نئی دہلی، 16 ستمبر (یو این آئی) لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے نئی دہلی میں کیپیکسیل کے زیر اہتمام اور وزارت تجارت ، صنعت اور حکومت ہند کے اشتراک سے برآمدات میں عمدہ کارکردگی کے لیے ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب میں معزز لوگوں سے خطاب کیا اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر برلا نے برآمد کنندگان کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے عالمی برآمدی کے شعبے میں ہندوستان کی کامیابیوں میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ ایوارڈ جیتنے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسٹر برلا نے امید ظاہر کی کہ مختلف شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تمام افراد سخت محنت کرتے رہیں گے اور ملک کا سر فخر سے بلند کریں گے۔ لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ ان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے معاشی ترقی ہوئی ہے اور پوری دنیا میں ہندوستانی برانڈز اور مینوفیکچرنگ کو تقویت ملی ہے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں MSMEs سے لے کر کلیدی صنعتوں تک کی جا رہی اجتماعی کوششوں نے برآمدی کے شعبے میں خاطرخواہ ترقی کی ہے۔ دنیا میں ہندوستان کی برآمدات کے حوالے سے مسٹر برلا نے کہا کہ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک مختلف شعبوں میں نئی ​​اختراعات اور تحقیق کی بنیاد پر کاروبار کو بڑھانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسے وقت میں ہندوستان کو یہ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ ملک ٹیکنالوجی، تحقیق اور اختراع میں سرفہرست رہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ وزیر اعظم کی قابل قیادت میں ہندوستان نے ہر میدان میں ترقی کی ہے۔ ؎حال ہی میں ختم ہونے والی G20 چوٹی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ اس چوٹی کانفرنس کے دوران ہندوستان نے "واسودھائیو کٹمبکم" کی اقدار کی بنیاد پر پوری دنیا کو متحد کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان دنیا کو درپیش ہر بڑے چیلنج کا حل فراہم کر رہا ہے۔ یہ تبصرہ کرتے ہوئے کہ آج کا ہندوستان اتفاق رائے کی بنیاد پر دنیا کو درپیش مختلف موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کا حل فراہم کرنے کی سمت میں کام کر رہا ہے، مسٹر برلا نے کہا کہ یہ اس لیے ممکن ہوا ہے کہ ہندوستان نہ صرف اپنی خوشحالی پر توجہ مرکوز کر رہا ہے اور نہ صرف اپنی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہا ہے، بلکہ وہ پوری دنیا کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہا ہے۔ ہندوستان میں تیزی سے صنعتی اور تکنیکی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ زراعت سے لے کر خلا اور دفاع تک، ہر شعبے میں ہندوستان نے شاندار ترقی کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتصادی ترقی کے علاوہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہمارے لوگ اور ہمارا تنوع ہماری طاقت ہے۔ موجودہ دور میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ ہماری صنعتیں تیزی سے پائیدار اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھ رہی ہیں، اس طرح ہندوستانی صنعتیں انتہائی مسابقتی عالمی منظر نامے میں زیادہ مسابقتی بن رہی ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ انسانی وسائل کسی بھی قوم کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، مسٹر برلا نے کہا کہ کسی بھی قوم کے لیے ضروری ہے کہ وہ انسانی وسائل کو بہتر ٹیکنالوجی جیسے کہ AI، روبوٹکس اور آٹومیشن سسٹم کی ترقی کے ساتھ تیار کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ درست ہے کہ ٹیکنالوجی اور اختراع کے معاملے میں کچھ ترقی یافتہ ممالک ہندوستان سے آگے ہوسکتے ہیں، لیکن مستقبل میں ہندوستان اپنے ہنر مند انسانی وسائل اور جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد پر دنیا کی رہنمائی کرے گا۔ مسلسل اقتصادی ترقی کی وجہ سے لوگوں کی بڑھتی ہوئی قوت خرید کے بارے میں بات کرتے ہوئے ج لوک سبھا اسپیکر نے اس بات کی تعریف کی کہ آج ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف اپنی گھریلو ضروریات پوری کر رہا ہے بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کو مختلف قسم کی اشیاء اور خدمات بھی برآمد کر رہا ہے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے اور عالمی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کی اس کی طاقت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی سطح پر مسابقتی رہنے کے لیے جدید ترین ایجادات کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ اقتصادی ترقی میں عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور لاجسٹکس کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے ان تمام اقدامات کا سہرا وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت کو دیا، جس سے لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے نتیجے میں آج دنیا کی بڑی کمپنیاں مینوفیکچرنگ کے لیے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے MSME سیکٹر میں مسلسل ترقی ہو رہی ہے اور روزگار پیدا ہو رہا ہے، جس سے معاشرے کے غریب اور محروم طبقوں کے نوجوانوں کو مدد ملے گی۔
  • 9/16/2023 9:36:45 PM
اگر ضروری ہوا تو ہم یورپی یونین سے علحیدگی اختیار کرسکتے ہی: صدرایردوان
اگر ضروری ہوا تو ہم یورپی یونین سے علحیدگی اختیار کرسکتے ہی: صدرایردوان انقرہ، 16 ستمبر (یو این آئی) ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ یورپی یونین (ای یو) ترکیہ سے الگ ہونے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی اس سلسلے میں جائزہ لیں گے اور اس کے بعد اگر ضروری ہوا تو ہم یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں۔ صدر ایردوان نےان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی 78ویں اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ کے شہر نیویارک روانہ ہونے سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے آذربائیجان اور آرمینیا کشیدگی کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے انہیں اپنی قیادت میں سہ فریقی اجلاس منعقد کرنے کی بجائے اس سلسلے میں، ہم نے سہ فریقی پیشکش کی بجائے چارفریقی (ترکیہ، آذربائیجان، آرمینیا، روس) پر مشتمل اجلاس منعقد کرنے کی پیشکش کی ہے۔ نیٹو میں سویڈن کی رکنیت کے بارے میں ایردوان نے کہا کہ مغرب 'سویڈن، سویڈن، سویڈن کی رٹ لگائے ہوئے ہے جبکہ ہم پارلیمنٹ کے فیصلے کے بعد ہی اس بارے میں ہاں یا نہ کا جواب دیں گے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے سویڈن کو اپنا فرض پورا ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ قانون (انسداد دہشت گردی کا نیا قانون) تیار کرنا کافی نہیں بلکہ اس پر عملدرآمد کرنا بھی ضروری ہے۔ سویڈن پولیس کی حفاظت میں دہشت گرد مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں تو تو اس کا مطلب ہے حکومت سویڈن اپنا فرض ادا نہیںکرنے سے قاصر ہے۔ مسٹرایردوان نے ترکیہ کے بارے میں یورپی پارلیمنٹ کی رپورٹ کا بھی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین ترکیہ سے الگ ہونے کی کوششو میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد اگر ضروری ہوا تو ہم یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں۔ صدر رجب طیب ایردوان اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آج امریکہ روانہ ہو رہے ہیں امریکہ روانہ ہو رہے ہیں۔ ایوان صدر کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق صدر ایردوان نیویارک میں منعقد ہونے والے اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے 16 سے 20 ستمبر کے درمیان امریکہ کا دورہ کریں گے۔ صدر ایردوان نے 19 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے ، جنرل اسمبلی کے پہلے دناجلاس کا موضوع "اعتماد کی بحالی اور عالمی یکجہتی کو بحال کرنا: 2030 کے ایجنڈے اور پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب تیزی سے کارروائی، امن، خوشحالی کی طرف۔ سب کے لیے ترقی اور پائیداری کے عناون کے تحت خطاب کریں گے ۔ نیویارک میں اپنے قیام کے دوران، ایردوان سے بہت سے اعلیٰ سطحی رابطے اور ملاقاتیں متوقع ہیں اور وہ مختلف ممالک کے ہم منصبوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
  • 9/16/2023 9:28:17 PM
چیف جسٹس عمر عطا بندیال الوداعی خطاب کے دوران آبدیدہ،میری حالت اب ڈوبتے سورج جیسی
چیف جسٹس عمر عطا بندیال الوداعی خطاب کے دوران آبدیدہ،میری حالت اب ڈوبتے سورج جیسی اسلام آباد، 16 ستمبر (یو این آئی) کئی فیصلوں اور تبصرے کے سلسلے میں سرخیوں میں رہنے والے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سپریم کورٹ افسران و اسٹاف سے الوداعی خطاب کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔ عمر عطا بندیال نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ کے ساتھ بطور سپریم کورٹ جج 9 سال اچھے گزرے، میری حالت اب ڈوبتے سورج جیسی ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کے پاس ابھی وقت ہے بھرپور لگن سے کام کریں، ملک کو معاشی و دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، سب اکٹھے ہوں گے تو یہ بحران نہیں رہے گا۔ چند روز قبل ایک تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس پاکستان نے عام انتخابات کے معاملے پر کہا تھا کہ آئین میں 90 روز لکھا ہونے کے باوجود کیوں تکرار ہے؟ان کا کہنا تھا کہ میری توجہ تھی کہ زیر التوا مقدمات کی تعداد میں کمی کی جائے لیکن میرے آتے ساتھ ہی بار بار لوگ آئینی نکات پر حقوق مانگنے آتے تھے۔ عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ہم نے 23 ہزار کیسز نمٹائے جو کہ ایک ریکارڈ ہے جبکہ اس سے پہلے زیادہ کیسز نمٹانے کا ریکارڈ 18 ہزار تھا، گزشتہ 9 ماہ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 4 ہزار بڑھ گئی، گزشتہ سال 12 ججز کے ساتھ کام کرتے رہے اور 23 ہزار مقدمات کے فیصلے کیے۔انہوں نے کہا کہ آئینی مقدمات میں کچھ اقدار سامنے آئے جو ضروری ہیں، فیصلہ ایک جج کا نہیں بلکہ بینچ کا ہوتا ہے، ہمارا کام صرف آئینی نکات کو طے کرنا نہیں چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کے مطابق نظام چلے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں کو سراہا بھی گیا، یہ فیصلے نہ ہو پاتے اگر ہمارے سامنے اتنی عالیشان وکالت نہ ہوتی، بار شاندار ہے ادارے کو مضبوط کرنے کیلیے مضبوط بار ضروری ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال آج ریٹائرڈ ہورہے ہیں ، ان کی آئینی مدت میں کئے گئے فیصلوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال ایک سال اور سات ماہ اپنی آئینی مدت مکمل ہونے پر آج ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔ اس عرصے میں انہوں کئی اہم فیصلے دیئے ،جس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ دوہزا تئیس ، آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کیس سمیت دیگر کئی اہم مقدمات شامل ہیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دو فروری دو ہزار بائیس کو چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالا اور انیس ماہ کے دوران کئی اہم حکم نامے جاری کیے۔ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے بھیجے گئے تریسٹھ اے کے صدارتی ریفرنس پر فیصلہ دیا ، سات اپریل دوہزار بائیس کو ڈپٹی ا سپیکر قاسم سوری کیس میں پارلیمنٹ بجال کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حکم دیا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے نے پنجاب کے ڈپٹی ا سپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ کو کالعدم قرار دی اور پنجاب اسمبلی میں دوبارہ ووٹنگ کا حکم دیا اور اس فیصلے کے نتیجے میں پرویز الہٰی پنجاب کے وزیراعلی بنے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مختلف درخواستوں پر سماعت کے بعد چودہ مئی کو ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کا حکم اور شیڈول دیا، بعد ازاں حکم کے خلاف الیکشن کمیشن نے نظرثانی کی اپیل دائر کی جسے مسترد کیا گیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈرز ایکٹ دوہزار تئیس کو کالعدم قرار دیا گیا جبکہ جسٹس عمر عطا بندیال سپریم کورٹ کے نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس سننے والے بینچ کے سربراہ بھی رہے۔ باسٹھ ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا فیصلہ بھی تحریر کیا اورجسٹس عمر عطا بندیال از خود نوٹس کے طریقہ کار پر بھی فیصلہ دیا۔ کمرہ عدالت میں گڈ ٹو سی یو کہنے پر بھی چیف جسٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے دور میں پہلی بار دو خواتین کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
  • 9/16/2023 9:25:42 PM