خلائی شعبے میں کامیابیوں کی وجہ سے ہندوستان عالمی مرکز بنا : دھنکھڑ
خلائی شعبے میں کامیابیوں کی وجہ سے ہندوستان عالمی مرکز بنا : دھنکھڑ نئی دہلی، 20 ستمبر (یو این آئی) راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی کامیابیوں کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ خلائی شعبے میں کامیابیوں نے ہندوستان کو دنیا کا مرکز بنا دیا ہے۔ مسٹر دھنکھڑ نے بدھ کو راجیہ سبھا میں "بھارت کی گوروشالی انترکش یاترا - چندریان -3 کی کامیاب سافٹ لینڈنگ" پر بحث شروع ہونے سے پہلے اپنے بیان میں کہا کہ چندریان -3 کی چاند کے جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کامیابی نے ہندوستان کو پہلا ملک بنا دیا ہے۔" انہوں نے کہا کہ خلائی شعبے میں ہندوستان کی کامیابیوں نے ملک کو ایک عالمی مرکز بنا دیا ہے اور اس کامیابی کے ساتھ ہندوستان 2025 تک چاند پر انسانوں کو بھیجنے کے لیے امریکہ کی زیر قیادت کثیرالجہتی پہل آرٹیمس معاہدہ کا رکن بن گیا ہے۔ چھ دہائیوں پر محیط ہندوستانی خلائی سفر کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام غیر ملکی لانچ آلات پر انحصار سے مقامی صلاحیتوں کے ساتھ مکمل خود انحصاری حاصل کرنے کا شاہد رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے نہ صرف اپنے سیٹلائٹ لانچ کرنے کی صلاحیت تیار کی ہے بلکہ دوسرے ممالک کے لیے بھی سیٹلائٹ لانچ کی ہے۔ اب تک 424 غیر ملکی سیٹلائٹ لانچ کیے جا چکے ہیں۔ مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ ہندوستان کا مارس آربیٹر مشن (منگلیان) 2014 میں اپنی پہلی کوشش میں کامیابی کے ساتھ مریخ تک پہنچا تھا۔ وینس کا مطالعہ کرنے کے لیے حال ہی میں شروع کیے گئے آدتیہ-ایل-1 مشن اور آنے والے شکریان-1 مشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاروں کی تلاش اور گہرے خلائی مشن پر توجہ دینے سے ملک کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے خلائی کوششوں کا استعمال کرنے کی اسرو کی کوششوں کا ایک فطری حصہ ہے۔ مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ یہ کامیابیاں ناسا اور ای ایس اے جیسی بڑی خلائی ایجنسیوں کے مقابلے بہت کم قیمت پر حاصل کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کم لاگت دیسی بنانے پر زور دینے اور درآمدات پر انحصار کم کرنے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی تحقیق کے میدان میں نجی اداروں کا داخلہ ہندوستان کے خلائی عزائم کے لیے بہت اہم ہے۔
  • 9/20/2023 10:01:37 PM
اٹھارہ برسوں سے جیل میں بند الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر عرفان سمیت چار ملزمین کی ضمانتیں منظور،بے گناہوں کی زندگی سے کھلواڑکا یہ سلسلہ آخر کب ختم ہوگا؟:مولاناارشدمدنی
اٹھارہ برسوں سے جیل میں بند الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر عرفان سمیت چار ملزمین کی ضمانتیں منظور،بے گناہوں کی زندگی سے کھلواڑکا یہ سلسلہ آخر کب ختم ہوگا؟:مولاناارشدمدنی اٹھارہ برسوں سے جیل میں بند الہ آباد ہائی کورٹ سے ڈاکٹر عرفان سمیت چار ملزمین کی ضمانتیں منظور،بے گناہوں کی زندگی سے کھلواڑکا یہ سلسلہ آخر کب ختم ہوگا؟:مولاناارشدمدنی نئی دہلی، 20 ستمبر (یو این آئی) اٹھارہ بر سوں سے جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے والے تین ملزمین کو آج الہ آباد ہائی کورٹ نے مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کا حکم جاری کیا۔ سال 2018 میں الہ آباد کی خصوصی عدالت نے رام جنم بھومی (ایودھیا دہشت گردانہ حملہ) معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے چار ملزمین کو عمر قید کی سزا دی تھی۔ جمعیۃ علماء کی ریلیز کے مطابق عمر قید کی سزا ملنے بعد ملزمین نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے نچلی عدالت کے فیصلے کو الہ آبادہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا نیز اپیلوں پر سماعت نہ ہونے کی صورت میں عدالت سے ضمانت پر رہا کیئے جانے کی گذارش کی تھی۔ملزمین ڈاکٹر محمد عرفان محمد اسلم اور شکیل احمد نظیر احمد کی ضمانت عرضداشت پر جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ عارف علی، ایڈوکیٹ سمیع الزماں اور ایڈوکیٹ شہزاد عالم نے بحث کی جبکہ ملزم محمد نسیم فیروزالدین کی جانب سے ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے بحث کی اسی طرح ملزم آصف اقبال کی جانب سے ایڈوکیٹ راجو لوچن شکلاء نے بحث کی۔ملزمین ڈاکٹر محمد عرفان محمد اسلم اور شکیل احمد نظیر احمدکی جانب سے بحث کرتے ہوئے دو رکنی بینچ کے جسٹس اشونی کمارمشراء اور جسٹس آفتاب حسین رضوی کو ایڈوکیٹ عارف علی نے بتایا کہ ملزمین گذشتہ اٹھارہ سالوں سے جیل میں مقید ہیں اور ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی عمر قید کی سزاؤں کے خلاف داخل اپیل پر سماعت التواء کا شکا رہے لہذا ملزمین کو مشروط ضمانت پر رہا کیا جائے۔ ایڈوکیٹ عارف علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ نچلی عدالت نے کمزور ثبوت شواہد کی بنیاد پر ملزمین کو مجرم قراردیا ہے جبکہ ثبوت وشواہد کا باریک بینی سے مشاہدہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ ملزمین کا اس واقع سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا، محض شک کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ایڈوکیٹ عارف علی نے عدالت کو ڈاکٹر عرفان کے تعلق سے بتایا کہ استغاثہ نے ملزم کے خلاف گواہی دینے کے لیئے عدالت میں 29/ سرکاری گواہوں کو پیش کیاجن میں سے صرف تین گواہوں نے مبینہ طور پر ملزم کے قبضہ سے ضبط کیئے جانے والے موبائل فون کے تعلق سے گواہی دی۔ایڈوکیٹ عارف علی نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کو امید ہے کہ اگر ان کی اپیل پر سماعت ہوئی تو وہ باعز ت بری ہوجائیں گے لیکن پانچ سال کا وقفہ گذر جانے کے باوجود ملزمین کی اپیلوں پر سماعت نہیں ہوسکی ہے لہذا ملزمین کو ضمانت پررہا کیا جائے۔دفاعی وکلاء نے عدالت کو مزید بتایا کہ یو پی حکومت نے ملزمین کی سزاؤں میں تخفیف کی عرضداشت کو بھی خارج کردیا ہے لہذا اپیلوں پر سماعت نہ ہونے کی صورت میں ملزمین کو ضمانت پررہا کیا جائے۔ دفاعی وکلاء کے دلائل کی سماعت کے بعد سرکاری وکیل کی ملزمین کو ضمانت پررہا کیئے جانے کی عرضداشت کی شدید مخالفت کے باوجود دو رکنی بینچ نے ملزمین کو ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ واضح رہے کہ سال 2005 میں بابری مسجد رام جنم بھومی کامپلیکس پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ میں متعددلوگ ہلاک ہوئے تھے جس میں مبینہ طور پر جیش محمد نامی ممنوعہ تنظیم کے ارکان کے شامل ہونے کی بات کہی گئی تھی۔ حملہ کے بعد تحقیقاتی دستوں نے متذکرہ پانچ ملزمین کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزایت ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔اس معاملے میں کل 65 سرکاری گواہوں نے اپنے بیانات قلمبند کرائے جبکہ پانچ گواہ وہ بھی تھے جنہیں عدالت نے طلب کیا تھا۔ جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولاناارشدمدنی نے اٹھارہ سال کے بعد ضمانت پر ملزمین کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمین کے اہل خانہ کے لئے بلاشبہ یہ انتہائی خوشی کی بات ہوگی کیونکہ ان کے لئے یہ ساعت ایک طویل انتظارکے بعد آئی ہے، اس کے ساتھ ہی مولانا مدنی نے اس امرپر سخت مایوسی کااظہارکیا کہ 18برس کی طویل مدت گزرجانے کے بعدبھی اس مقدمہ میں اب تک حتمی فیصلہ نہیں آسکا، ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کو الہ آبادہائی کورٹ میں چیلنچ کئے ہوئے بھی 5سال گزرچکے ہیں مگراپیلوں پر اب تک سماعت نہیں ہوسکی۔ ملزمین اپنی پوری زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے فیصلہ کے انتظارمیں گزارچکے ہوں گے یوں بھی دیکھاجائے تو 18برس جیل میں گزارکر یہ لوگ ایک طرح سے عمرقیدکی سزامکمل کرچکے ہیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ کوئی پہلی مثال نہیں ہے اس طرح کے بیشترمقدمات میں پولس اورتفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ بے گناہ مسلم نوجوانوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے کے لئے طرح طرح کے حیلوں اوربہانوں سے تاخیر کروائی جاتی ہے مگر افسوس کی بات تویہ ہے کہ انسانی حقوق کی اس سنگین خلاف ورزی کے خلاف کہیں سے کوئی آوازنہیں اٹھتی حالانکہ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے، دنیا کا کوئی بھی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتاکہ آپ حتمی سزادیئے بغیر کسی ملزم کی پوری زندگی سلاخوں کے پیچھے اس طرح تباہ کردیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بہت سے معاملوں میں نچلی عدالتوں سے عمرقید اورپھانسی کی سزاپائے جانے کے باوجوداعلیٰ عدالتوں سے برئی ہوئے، اکشردھام مندرحملہ کامعاملہ اس کی واضح مثال ہے، ہم نے اس وقت بھی کہاتھا کہ وہ بے گناہ افرادجن کو دہشت گردبناکر جیلوں میں ٹھونس دیا گیا اورجو بعدمیں باعزت رہاہوئے توان کی زندگی کے وہ قیمتی ماہ وسال کون واپس لوٹائے گا، جو انہوں نے بے گناہ ہوتے ہوئے بھی جیلوں میں گزارے؟ انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل یہ مطالبہ بھی کرتے آئے ہیں کہ اس طرح کے معاملہ میں متاثرہ لوگوں کے لئے نہ صرف مناسب معاوضہ کا التزام ہونا چاہئے بلکہ پولس اوران تفتیشی افسران سے اس بات کی سختی سے جواب دہی بھی ہونی چاہئے کہ انہوں نے کسی بے گناہ کی زندگی سے ایساسنگین کھلواڑکیوں کیا؟ جبکہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے جڑاہواایک اہم معاملہ ہے اس لئے ہم یہ گزارش کریں گے کہ سپریم کورٹ ازخود اس کا نوٹس لے اورایک ایسا فریم ورک تیارکرے جس میں انصاف کے لئے کسی بے گناہ انسان کو اپنی پوری زندگی جیل کی سلاخوں کے پیچھے نہ گزاردینی پڑے اس لئے کہ انصاف میں تاخیرکامطلب انصاف سے انکاربھی ہے۔
  • 9/20/2023 10:00:17 PM
راجیو گاندھی ہی خواتین ریزرویشن لائے تھے: ادھیرنجن چودھری
راجیو گاندھی ہی خواتین ریزرویشن لائے تھے: ادھیرنجن چودھری راجیو گاندھی ہی خواتین ریزرویشن لائے تھے: ادھیرنجن چودھری نئی دہلی، 19 ستمبر (یواین آئی) کانگریس نے آج یاد دلایا کہ جمہوری اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی پہل اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے کی تھی اور پنچایتی راج و بلدیاتی اداروں میں 33 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کے بعد کانگریس نے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی کئی کوششیں کیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پہلے دن لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر اور آئین میں 128 ویں ترمیم کرنے والے ناری شکتی وندن بل لانے کے اعلان کے بعد، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں اپنے خطاب میں، سب سے پہلے گنیش چترتھی پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکمراں پارٹی اور اپوزیشن مل کر ملک کو آگے لے جائیں گے اور ملک کی طاقت کو مزید مضبوط کریں گے۔ مسٹرچودھری نے ان آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہندوستان کو آزاد کرانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں اور کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت کے بارے میں سب سے پہلے اس وقت کی لوک سبھا اسپیکر میرا کمار نے کہاتھا۔ بعد میں لوک سبھا کی اگلی اسپیکر سمترا مہاجن نے بھی اس کی ضرورت ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی یہ عمارت سب کی ہے کسی فرد یا جماعت کی نہیں۔ کانگریس لیڈر نے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل نئی نسل اس وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے آئے گی۔ اس لیے آپ جو بھی کریں، اسے آئین کو سب سے مقدم سمجھ کر کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہندوتو کی بات کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ آپ ہندیتوا کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔ ریزرویشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹرچودھری نے کہا کہ خواتین ریزرویشن 1989 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی لائے تھے، پنچایتی راج اور بلدیاتی اداروں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا۔ لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دلانے کے لیے آنجہانی راجیو گاندھی، پی وی نرسمہا راؤ، ڈاکٹر منموہن سنگھ نے مختلف اوقات میں کوششیں کیں، لیکن کبھی یہ بل لوک سبھا میں پاس ہوا تو راجیہ سبھا میں پھنس گیا، کبھی راجیہ سبھا میں پاس ہوا تو لوک سبھا میں اٹک گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں راجیہ سبھا میں جو بل پاس ہوگیا تھا وہ اب بھی زندہ ہے، اسے ہی پاس کیاجانا چاہئے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس سلسلے میں ایک قرارداد بھی پاس کی ہے۔ اس پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ مسٹر چودھری حقیقتاًغلط ہیں۔ اگر ان کا دعویٰ درست ہے تو وہ ایوان کے میز پر ثبوت پیش کریں۔ مسٹرشاہ نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں کبھی پاس نہیں ہوپایا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور کا بل راجیہ سبھا میں پاس ہونے کے بعد لوک سبھا کو بھیجا گیا اور اس طرح یہ لوک سبھا کی ملکیت بن گیا۔ اس لیے لوک سبھا تحلیل ہونے کے ساتھ ہی وہ بل منسوخ ہوگیا۔ کچھ نونک جھونک کے بعد، مسٹرچودھری سینگول کے بارے میں بولے کہ چکرورتی راجگوپالاچاری کے کہنے پرپنڈت نہرو نے چول خاندان کی حکمرانی میں تبدیلی کی علامت کے طور پر انگریزوں سے یہ سینگول قبول کیا تھا۔
  • 9/19/2023 10:37:59 PM
نوح فساد معاملہ:مقیم عالم کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا
نوح فساد معاملہ:مقیم عالم کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا نوح فساد معاملہ:مقیم عالم کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا نئی دہلی19ستمبر (یو این آئی) نوح(میوات) فساد میں گرفتار مقیم عالم (52) کی ضمانت عرضی آج نوح ایڈیشنل سیشن عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو پچاس ہزار رپئے کے مچلکہ پر ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔۔ملزم مقیم عالم کو صدر جمعیۃ علماء ہندحضرت مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر قانونی امداد فراہم کی گئی تھی جمعیۃ علمائے ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق ملزم مقیم عالم کو پولس نے ایف آئی آر نمبر 252-2023میں ملزم نامزد کیاتھا۔ پولس نے ایف آئی آر 1/ اگست 2023 جو رجسٹر کی تھی۔ ملزم مقیم عالم کی ضمانت کی عرضی ایڈوکیٹ شوکت علی اور ایڈوکیٹ ناجد خان نے داخل کی تھی۔ملزم کے خلاف نوح پولس نے تعزیرات ہند کی دفعات148/149/332/353/186/307/295Aاور آرمس ایکٹ کی دفعات25/54/59کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔سیشن عدالت کے جج سندیپ کمار دگل کے روبرو ضمانت عرضداشت پر بحث کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شوکت علی نے ملزم کے دفاع میں دلائل پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں ہے اور نہ ہی ملزم کی شناخت کسی نے کی ہے نیز حادثہ کے وقت ملزم نوح شہر میں نہیں تھا۔ پیشے سے ڈرائیور مقیم عالم کا تعلق فیروز پور نمک سے ہے۔ ضمانت عرضداشت پر بحث کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کے پاس گروگرام آنے جانے کا ٹول ناکہ کا ٹکٹ ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حادثہ کے وقت ملزم نوح میں تھا ہی نہیں اس کے بعد بھی پولس نہ صرف اسے ملزم نامزد کردیا بلکہ گرفتار بھی کرلیا۔ ایڈوکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ پولس کو ملزم کے خلاف تفتیش میں کیا ثبوت ملے اور ملزم نے فساد میں کیا کردار ادا کیا تھا اس کا کہیں ذکر نہیں ہے نیز ملزم کے قبضہ سے پولس کو کوئی قابل اعتراض چیز بھی نہیں ملی۔ اسی طرح ملزم پر فائرنگ کرنے کا الزام بھی نہیں ہے اس کے باوجود اس پر آرمس ایکٹ لگا دیا گیا۔ایڈوکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کے والد کی جانب سے ایس پی نوح کو ملزم کی بے گناہی کا ثبوت اور اسے رہا کیئے جانے کی درخواست دی گئی ہے لیکن اس درخواست پر نوح پولس نے ابھی کارروائی نہیں کی ہے، ملزم ایک ماہ سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہے،پولس کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔ایڈوکیٹ شوکت علی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھا نیز ملزم کے جیل جانے سے اس کے اہل خانہ کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے لہذا ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیا جائے۔ ملزم کی ضمانت پر رہائی کی سرکاری وکیل نے مخالفت کی اور کہا کہ حادثہ کے وقت عرضی گزار نوح میں موجود تھا اور اس نے پتھر بازی کی تھی لہذا ملزم کو کسی بھی طرح کی رعایت نہیں دی جانی چاہئے۔فریقین کے لائل کی سماعت کے بعد عدالت نے دفاعی وکیل ایڈوکیٹ شوت علی کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم مقیم عالم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔اس ضمن میں نوح فساد محروسین کی رہائی کے لیئے بنائی گئی قانونی ٹیم کے سربراہ ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے توسط سے داخل مزید چار ضمانت عرضداشتوں پر آنے والے دنوں میں نوح سیشن عدالت سماعت کریگی۔ انہوں نے کہا کہ نوح سیشن عدالت انہیں ملزمین کو ضمانت دے رہی ہے جو حادثہ کے وقت نوح میں موجود نہیں تھے۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید کہاکہ تقریباً بیس ملزمین نے جمعیۃ علماء سے قانونی امداد طلب کی ہے، ملزمین کے اوپر عائد الزامات اور ملزمین کے دفاع میں موجود ثبوت وشواہد کی روشنی میں یکے بعد دیگرے ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں داخل کرنے کا لائحہ عمل تیارکیا گیا ہے۔
  • 9/19/2023 10:35:58 PM
ملک کی پارلیمنٹ ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کے ساتھ ایک نئی عمارت کی طرف بڑھ رہی ہے: لوک سبھا اسپیکر
ملک کی پارلیمنٹ ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کے ساتھ ایک نئی عمارت کی طرف بڑھ رہی ہے: لوک سبھا اسپیکر ملک کی پارلیمنٹ ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن کے ساتھ ایک نئی عمارت کی طرف بڑھ رہی ہے: لوک سبھا اسپیکر نئی دہلی ،19 ستمبر (یو این آئی) پرانے پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے آخری دن آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں جمع ہوئے تاکہ ہندوستان کی پارلیمنٹ کی شاندار وراثت کو یاد کیا جا سکے اورسال 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا عزم کیا جا سکے نائب صدر جمہوریہ اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا، راجیہ سبھا میں قائد ایوان پیوش گوئل، پارلیمانی امور اور کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزب اختلاف کی کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری اور دیگر معززین نے اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ کے اجتماع سے خطاب کیا۔ اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ کی پرانی عمارت کے سنٹرل ہال میں منعقدہ گزشتہ دن کا خصوصی اجلاس ایک تاریخی اور اہم موقع ہے اور ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ میں ایک قابل ذکر سنگ میل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس خصوصی اجلاس کا مقام تاریخی پارلیمنٹ ہاؤس کا سینٹرل ہال ایک مقدس مقام ہے، جس نے نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی تک ہندوستان کے ارتقاء، ہمارے آئین کی تشکیل اور تبدیلی کے قوانین کے نفاذ کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس سینٹرل ہال میں دنیا کے نامور قائدین، سربراہان مملکت، صدور، وزرائے اعظم اور دیگر نے وقتاً فوقتاً بات چیت کی ہے اور ہماری جمہوریت میں اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہ نیا پارلیمنٹ کمپلیکس تبدیلی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، مسٹر برلا نے کہا کہ یہ تبدیلی نہ صرف نئی امیدوں اور توقعات کی علامت ہے بلکہ ہمارے ملک کی مستقبل کی امنگوں کی بھی علامت ہے۔ مسٹر برلا نے مجاہدین آزادی اور صاحب بصیرت لیڈروں کے تعاون کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہمارے آئین کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے تمام اراکین پارلیمنٹ کی نمایاں خدمات کا بھی ذکر کیا جنہوں نے معاشی اور سماجی ترقی کی راہیں ہموار کیں اور اپنی آئینی ذمہ داریوں کے ذریعے ملک کی ترقی پر مثبت اثر ڈالا۔ ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ کے سفر اور اس میں پارلیمنٹ ہاؤس کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کئی تاریخی واقعات اور کروڑوں ہندوستانیوں کے تاثرات کا گواہ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ چیلنجوں کو بات چیت کے ذریعے کامیابی سے حل کیا گیا ہے، جو عالمی سطح پر ہندوستان کی جمہوری طاقت کی عکاسی کرتا ہے۔ آج کے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی توقعات کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے ساتھی اراکین پارلیمنٹ سے اپیل کی کہ وہ اپنے آئینی فرائض کو ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ ادا کریں تاکہ ایک پرامید ہندوستان کی توقعات پر پورا اتر سکیں ۔ سال 2047 تک ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے وژن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ "امرت کال" کے دوران اس مقصد کے لیے مصمم عزم کا عہد کریں۔ مسٹر برلا نے ممبران پارلیمنٹ کو دنیا کی سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت کے نمائندوں کے طور پر اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نبھانے کی ترغیب دی۔ انہوں نے نے اس خیال کا بھی اظہار کیا کہ ہر ایک مسئلے پر احتیاط اور مؤثر طریقے سے بات چیت اور مذاکرات کرنا ضروری ہے جو ہماری قانون سازوں کو ملک کی صلاحیت اور خوشحالی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنائے گا۔ اپنی تاریخی تقریر کے آخر میں اسپیکر نے گنیش چترتھی کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرائی اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اس تاریخی مقام سے حاصل کی گئی روایات، رسوم و رواج اور علم کو محفوظ کرتے ہوئے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں اس جذبے کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے پختہ ز؎عزم کا اظہار کیا کہ ہماری جمہوریت دنیا کی رہنمائی کرتی رہے گی اور نئی عمارت ہمارے آئین کے بانیوں کی طرف سے بیان کردہ مساوات، انصاف اور بھائی چارے کے اصولوں کے مطابق پیداواری اور مثبت تبدیلی کے مرکز کے طور پر کام کرے گی۔
  • 9/19/2023 10:34:32 PM
مشترکہ میٹنگ میں مودی نے 370 کو منسوخ کرنے میں عوامی نمائندوں کے تعاون کی تعریف کی
مشترکہ میٹنگ میں مودی نے 370 کو منسوخ کرنے میں عوامی نمائندوں کے تعاون کی تعریف کی نئی دہلی، 19 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے میں عوامی نمائندوں کے تعاون پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج جموں و کشمیر میں امن ہے اور ہر علاقہ ترقی کر رہا ہے۔ پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے اراکین کے خصوصی طور پر منعقدہ مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے فخریہ انداز میں اس بات پر زور دیا کہ ہمارے آباؤ اجداد کے ذریعہ ہمیں دیا گیا آئین اب جموں و کشمیر میں نافذ ہو رہا ہے۔ مسٹر مودی نے کہا ’’آج جموں و کشمیر امن اور ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے لوگ مزید مواقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے‘‘۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے ریاست کو دوبارہ منظم کرنے کی قراردادوں کو 05 اگست 2019 کو پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا۔
  • 9/19/2023 10:32:01 PM
امریکہ کا سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژادپر پابندی لگانے کا اعلان
امریکہ کا سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژادپر پابندی لگانے کا اعلان واشنگٹن، 19 ستمبر (یو این آئی)امریکہ کے صدر بائیڈن نے سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور ایرانی وزارت انٹیلی جنس پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو بائیڈن نے ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دائرہ کار میں زیر حراست 5 امریکی شہریوں کی رہائی کے بعد ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں زیر حراست پانچ بے گناہ امریکی بالآخر وطن واپس آ رہے ہیں، وہ قطر، عمان، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا سمیت اپنے شراکت داروں کے مشکور ہیں، جنہوں نے قیدیوں کی امریکہ واپسی میں مدد کی۔ بائیڈن فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سابق ملازم رابرٹ لیونسن کے بارے میں جو 2007 میں ایران میں لاپتہ ہو گئے تھے سے متعلق کہا کہ میں ایرانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ لیونسن کے بارے میں وضاحت فراہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سابق (ایرانی) صدر محمود احمدی نژاد اور ایرانی وزارت انٹیلی جنس کے خلاف (امریکی شہریوں کی) غلط حراست میں کردار ادا کرنے پر لیونسن ایکٹ کے تحت پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی اس موضوع پر اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ وہ "ایران اور دیگر حکومتوں میں" احتساب کو فروغ دینے کے لیے لیونسن ایکٹ کا استعمال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی شہریوں کو کسی بھی وجہ سے ایران کا سفر نہیں کرنا چاہیے۔ میں ایران میں موجود امریکی شہریوں سے بھی کہتا ہوں کہ وہ فوری طور پر یہ ملک چھوڑ دیں۔
  • 9/19/2023 10:29:08 PM
صدر ایردوان کے نیو یارک میں عالمی رہنماوں سے دو طرفہ رابطے
صدر ایردوان کے نیو یارک میں عالمی رہنماوں سے دو طرفہ رابطے نیویارک، 19 ستمبر (یو این آئی)صدر رجب طیب ایردوان، جو کہ اقوام متحدہ (یو این) کی 78ویں جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک، امریکہ میں ہیں،ترک ہاوس میں اپنے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صدر ایردوان نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ کا خیر مقدم کیا ہے۔ قبولیت کے بعد اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے بیان میں صدر ایردوان نے کہا کہ ہم نے 78 ویں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دائرہ کار میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز اسٹولٹن برگ سے ملاقات کی اور اپنے ایجنڈے پر علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ہمیشہ کی طرح، ہم ان ممالک میں سے ایک رہیں گے جو نیٹو مشنز کی سب سے زیادہ فعال حمایت کرتے ہیں۔ ایردوان نے پولینڈ کے صدر اندرزیج دودا سے بھی ملاقات کی ہے۔ دودا کے ساتھ اپنی ملاقات کے حوالے سے ایردوان نے کہا کہ ترکش ہاوس میں پولینڈ کے صدر اندرزیج دودا کے ساتھ ہماری ملاقات کے دوران، ہمیں علاقائی مسائل کے ساتھ ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات پر بھی بات کرنے کا موقع ملا۔ مجھے امید ہے کہ مسٹر دودا کے ساتھ ہماری ملاقات ہمارے ممالک اور خطے کے لیے فائدہ مند ہو گی۔ صدر ایردوان نے الجزائر کے صدر عبدالمصد تبون سے بھی ملاقات کی۔ صدر ایردوان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پربیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے ایجنڈے اور علاقائی اور عالمی پیشرفت کے معاملات اور افریقہ میں کشیدگی پر بھی غور کیا گیا۔ اور دونوں ممالک کی حل کی تجاویز پر باہمی تبادلہ خیال کیا گیا۔
  • 9/19/2023 10:27:12 PM
کرناٹک حکومت سی ڈبلیوایم اے کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی
کرناٹک حکومت سی ڈبلیوایم اے کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی بنگلورو، 19 ستمبر (یو این آئی) کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے منگل کو کہا کہ ان کی حکومت کاویری واٹر مینجمنٹ اتھارٹی (سی ڈبلیو ایم اے) کے حکم کو چیلنج کرنے سپریم کورٹ جائے گی، جس میں ریاست سے کہا گیا تھا کہ وہ اگلے 15 دنوں تک تمل ناڈو کو 5000 کیوسک پانی چھوڑے۔ پانی جاری رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم غور کر رہے ہیں کہ ہمیں پانی چھوڑنا چاہیے یا نہیں۔ آج ہم سپریم کورٹ کا رخ کر رہے ہیں۔ ہم عدالت عظمیٰ کے سامنے مضبوط دلیلیں دیں گے اورصورت حال کا جائزہ لیں اور پھر فیصلہ پاس کرنے دونوں ریاستوں کو پاس کرنے کے لئے ٹیم بھیجنے کی دعا کریں گے۔“ مسٹر شیوکمار نے کہا کہ اس کے علاوہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کاویری تنازعہ پر بات چیت کے لئے مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت سے ملنے کے لئے نئی دہلی میں ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ بیان سی ڈبلیو ایم اے کے اس ہدایات کے ضمن میں سامنے آیا، جس میں کرناٹک سے کہا گیا ہے کہ وہ اگلے 15 دنوں تک تمل ناڈو کو روزانہ 5,000 کیوسک پانی جاری رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔ مسٹر شیوکمار نے کہا کہ ان کی حکومت پہلے ہی کاویری تنازعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو پہلے ہی دو بار خط لکھ چکی ہے، لیکن ”وہ ابھی بھی جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔“ اتھارٹی کی اگلی میٹنگ 26 ستمبر کو ہونی ہے۔
  • 9/19/2023 10:14:45 PM