مسلم رکن پارلیمان کے ساتھ توہین آمیز سلوک،یہ تو مسلمانوں کے خلاف نفرت کی انتہا ہے:مولانا ارشدمدنی
مسلم رکن پارلیمان کے ساتھ توہین آمیز سلوک،یہ تو مسلمانوں کے خلاف نفرت کی انتہا ہے:مولانا ارشدمدنی مسلم رکن پارلیمان کے ساتھ توہین آمیز سلوک،یہ تو مسلمانوں کے خلاف نفرت کی انتہا ہے:مولانا ارشدمدنی نئی دہلی،23/ستمبر (یو این آئی)پارلیمنٹ میں ایک مسلم رکن پارلیمان کے ساتھ توہین آمیز سلوک اور دہشت گرد کہے جانے پر جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشدمدنی نے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی جمہوری تاریخ میں ایک شرمشار کردینے والا پہلاواقعہ ہے۔ انہوں نے آج یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہاکہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں حکمراں پارٹی کے ایک ممبرکے ذریعہ جس طرح ایک مسلم ممبرپارلیمنٹ کے لئے غیر پارلیمانی زبان کااستعمال ہوایہاں تک کہ اسے کھلے عام دہشت گرد، کٹوا، ملاکہا گیا اورپارلیمنٹ کے باہر دیکھ لینے کی دھمکی دی گئی یہ شرمناک اورجمہویت پردھبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی بہت سے ایشوزپر پارلیمنٹ میں انتہائی گرماگرم اورتلخ بحثیں ہوتی رہی ہیں لیکن کسی منتخب نمائندہ کے خلاف کسی دوسرے ممبرنے ایسے ناپاک اورغیر جمہوری الفاظ کااستعمال کبھی نہیں کیا۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ جو کچھ ہوااسے دیکھ کر کہا جاسکتاہے کہ مسلمانوں کے خلاف یہ نفرت کی انتہاہے جو اب جمہوریت کے ایوان تک جاپہنچی ہے۔ حیرت اورافسوس کی بات تویہ ہے کہ جب مذکورہ ممبر ایسی ناپاک اورغیرپارلیمانی زبان بول رہاتھا توحکمراں جماعت کے کسی ممبرنے اسے نہیں روکا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ یہ ہیٹ اسپیچ نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ تھی، اورایوان کے اسپیکر کو فورااس کا نوٹس لینا چاہئے تھا، لیکن انہوں نے ایسانہیں کیا۔ مولانا مدنی نے یہ بھی کہا کہ اگر اپوزیشن کے کسی ممبرنے ایوان میں ایسی زبان کااستعمال کیا ہوتاتواسے اسی وقت ایوان سے باہر نکال کر اس کے خلاف سخت ایکشن لیاجاتا اورالیکٹرانک میڈیا اس پر ایک طوفان کھڑاکردیتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلم ممبرپارلیمنٹ کے خلاف اس طرح کی زبان کا استعمال یہ باورکراتاہے کہ عام مسلمانوں کو توجانے دیں اب مسلمانوں کے منتخب نمائندہ پارلیمنٹ میں بھی محفوظ نہیں ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اگر آج کے نئے ہندوستان کی یہی تصویر ہے تویہ بہت خطرناک اورمایوس کن ہے۔ سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقریرکے خلاف ازخودنوٹس لیکر کارروائی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں اوراس کی بنیادپر بعض معاملوں میں کارروائی بھی ہوئی ہے لیکن چونکہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کا ہے اس لئے کارروائی کا مکمل اختیاراسپیکرکے پاس ہے انہوں نے آخرمیں کہا کہ اسپیکر کی یہ آئینی اوراخلاقی ذمہ داراری ہے کہ وہ مذکورہ ممبر کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے۔
  • 9/23/2023 10:10:36 PM
خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے - راہل
خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے - راہل خواتین ریزرویشن بل کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے - راہل جے پور، 23 ستمبر (یواین آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور خواتین ریزرویشن کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائے جانے اور خواتین کے لیے لائے گئے 33 فیصد ریزرویشن بل کو فی الفورلاگو کیا جانا چاہیے۔ مسٹر راہل گاندھی ہفتہ کو یہاں راجستھان کانگریس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد منعقدہ ورکرز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانگریس کارکنوں کو ببرشیر بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ببر شیر سکون سے بیٹھے ہوئے ہیں، یہ نفرت کا بازار نہیں، یہ محبت کی دکان ہے، یہاں کوئی انا اور نفرت نہیں ہے، محبت، عزت ہے اور پیار ہے، یہی فرق ہے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس میں اور دونوں میں نظریات کی لڑائی چل رہی ہے۔ مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ میں تقریر کی اور اس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی گئی کیونکہ انہیں ڈر لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا نام تبدیل کرنے کی بات کی گئی تھی جبکہ آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انڈیا اور بھارت دونوں ایک ہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور بھارت کو لے کر لوگوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی لیکن اب انہیں معلوم ہوگیا کہ عوام اسے قبول نہیں کریں گے تو اب پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا گیا اور اب خواتین کے ریزرویشن کی بات کی گئی۔ انہوں نے کہا، "ہم نے خواتین کے ریزرویشن کی مکمل حمایت کی ہے، ہم نے پہلے بھی اس کی حمایت کی ہے، لیکن ہمارے دو تین سوالات ہیں کہ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) خواتین کے لیے ریزرویشن کیوں نہیں بنایا گیا؟ آج خواتین کو 33 فیصد سیٹیں دی جا سکتی ہیں لیکن بہانے بنائے جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کا ریزرویشن آج سے نافذ ہو اور او بی سی خواتین کو بھی اس کا فائدہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ہندوستان کو وزیراعظم کے نوے افسر چلا رہے ہیں جو سیکرٹری ہیں۔ یہ نوے لوگ حکومت چلاتے ہیں، ساری طاقت ان کے ہاتھ میں ہے، ہندوستان کس طرف جائے گا؟ انہوں نے کہا کہ ان میں کتنے او بی سی لوگ ہیں جبکہ وزیر اعظم او بی سی کی بات کرتے ہیں۔ ان میں سے تین لوگ او بی سی کیٹیگری سے ہیں، وہ ہندوستان کے پانچ فیصد بجٹ پر فیصلے کرتے ہیں اور حکومت میں ان کی کوئی نہیں سنتا۔ انہوں نے کہا، 'میں نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھا کہ اس ملک میں او بی سی کے کتنے لوگ ہیں، دلت، قبائلی اور کس سماج کے کتنے لوگ ہیں۔ اس سوال کا جواب ذات پات کی مردم شماری سے ہی مل سکتا ہے۔ جب پارلیمنٹ میں اس بارے میں بات کی جاتی ہے تو بی جے پی لیڈر شور مچانے لگتے ہیں اور میری آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تاکہ ملک کے لوگوں کو یہ معلوم نہ ہو کہ ان نوے لوگوں میں سے صرف تین لوگ ہی او بی سی کیٹیگری کے ہیں۔
  • 9/23/2023 10:08:33 PM
قانون کا مسودہ آسان زبانوں میں تیار کرنا حکومت کی کوشش: مودی
قانون کا مسودہ آسان زبانوں میں تیار کرنا حکومت کی کوشش: مودی نئی دہلی، 23 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ حکومت عام آدمی کی آسانی سے سمجھ میں آنے والی زیادہ سے زیادہ زبانوں میں قوانین کا مسودہ تیار کرنے کی سنجیدہ کوشش کر رہی ہے تاکہ وہ محسوس کر سکے کہ یہ ان کا اپنا قانون ہے۔ یہاں بار کونسل آف انڈیا کے زیر اہتمام بین الاقوامی وکلاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ قوانین لکھنے اور عدالتی عمل میں استعمال ہونے والی زبان انصاف کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لہٰذا قانون ایسی زبان میں بنایا جائے جسے ملک کا عام آدمی سمجھ سکے اور اسے قانون کو اپنا ماننا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "حکومت ہند میں، ہم سوچ رہے ہیں کہ قانون کو دو طرح سے بنایا جانا چاہیے۔ ایک مسودہ اس زبان میں ہوگا جس کے آپ عادی ہیں اور دوسرا جو عام لوگوں کوسمجھ میں آسکے۔ وزیر اعظم نے عدالت عظمی کے ان فیصلوں کو ہندی، تمل، گجراتی اور اڑیہ سمیت مقامی زبانوں میں ترجمہ کرانے کے انتظامات کرنے کے لئے ایک بار پھر اس کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کس زبان میں لکھے جا رہے ہیں۔ عدالتی کارروائی کس زبان میں ہو رہی ہے۔ یہ چیز انصاف کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ پہلے کسی بھی قانون کی ڈرافٹنگ بہت مشکل ہوتی تھی۔ حکومت کے طور پرہم اب ہندوستان میں نئے قوانین جیسا میں نے آپ کو کہا - دوطرح سے اورجتنا ہم آسان بناسکیں اور ہوسکے اتنا ہندوستانی زبانوں میں دستیاب کراسکیں، اس سمت میں ہم کافی سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ آپ نے دیکھا ہوگا، اس میں بھی سادگی کے ساتھ ہم نے پہلی شروعات کی ہے اور مجھے پختہ یقین ہے کہ عام آدمی کو اس تعریف سے سہولت ہوگی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان کے نظام انصاف میں یہ ایک بہت بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، "میں سپریم کورٹ آف انڈیا کو اس حقیقت کے لیے بھی مبارکباد دینا چاہوں گا کہ اس نے اپنے فیصلوں کو کئی مقامی زبانوں میں بھی ترجمہ کرنے کا انتظام کیا ہے۔ اس سے ہندوستان کے عام آدمی کو بھی کافی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ڈاکٹر مریض سے اس کی زبان میں بات کرے تو اس کی آدھی بیماری یوں ہی ٹھیک ہو جاتی ہے، یہاں بھی یہی حال ہے۔
  • 9/23/2023 10:05:41 PM
ایک الیکشن: کمیٹی لاء کمیشن اور سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب کرے گی
ایک الیکشن: کمیٹی لاء کمیشن اور سیاسی جماعتوں سے تجاویز طلب کرے گی نئی دہلی، 23 ستمبر (یواین آئی) ون نیشن ون الیکشن مدے پر تشکیل دی گئی کمیٹی کی پہلی میٹنگ ہفتہ کو یہاں ہوئی جس میں اس سلسلے میں تسلیم شدہ قومی سیاسی جماعتوں اور لاء کمیشن سے تجاویز طلب کرنے اور ان کا نقطہ نظر جاننے کا فیصلہ کیا گیا۔ سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، قانون و انصاف کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، 15ویں مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کے۔ سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ اور سابق چیف ویجیلنس کمشنر سنجے کوٹھاری نے شرکت کی۔ سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے ورچوئلی میٹنگ میں شرکت کی جبکہ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری میٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔ مسٹرکووند نے اراکین کے سامنے کمیٹی کے کام کرنے کے طریقوں کا خاکہ پیش کیا۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ون نیشن ون الیکشن کے حوالے سے تسلیم شدہ قومی سیاسی جماعتوں، ریاستوں میں اقتدار میں موجود سیاسی جماعتوں، پارلیمنٹ میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں اور دیگر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں سے تجاویز دینے اوران کا نقطہ نظر واضح کرنے کے لئے کہاجائے گا۔ یہ کمیٹی رواں ماہ کی 2 تاریخ کو تشکیل دی گئی تھی۔
  • 9/23/2023 10:03:21 PM
جماعت اسلامی ہند نے پارلیمنٹ میں بی جے پی ممبران اسمبلی کی غلیظ اور جارحانہ زبان کی مذمت کی اور ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا
نئی دہلی،23 ستمبر (یواین آئی) جماعت اسلامی ہند نے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف پارلیمنٹ میں بی جے پی ایم پی رمیش بڈھوری کی جانب سے استعمال کی گئی غلیظ، جارحانہ زبان کی مذمت کی ہے۔ میڈیا کے لئے جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نیشنل میڈیا سکریٹری کے کے سہیل نے کہاکہ "لوک سبھا میں بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف بی جے پی کے ایم پی رمیش بڈھوری کی طرف سے استعمال کی گئی جارحانہ اور غلیظ زبان سے ہر مہذب ہندوستانی کو تکلیف ہوئی ہے اور پارلیمنٹ کے معیار اور وقار کو پست کیا ہے۔ایک رکن پارلیمنٹ کے خلاف نسلی گالیاں اور اس کی مذہبی شناخت کو نشانہ بنانا اوران کے لئے توہین آمیز زبان استعمال کرنا ہندوستان میں پوری مسلم کمیونٹی سے نفرت کا واضح ثبوت ہے اور اس کا مقصد اسے نیچا دکھانا ہے۔ مسٹر بڈھوری نے ایک ایسا جرم کیا ہے جس سے ایوان کے وقار کو مجروح کیا ہے۔جبکہ یہ جان کر راحت ملی ہے کہ بڈھوری کے توہین آمیز ریمارکس کو ریکارڈ بک سے خارج کر دیا گیا ہے۔ ایوان زیریں نے انہیں خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اس طرح کے رویے کو دہراتے ہیں تو سخت کارروائی کی جائے گی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’میں اس رکن کے بیان سے اپوزیشن کو تکلیف پہنچنے پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ تاہم، جماعت اسلامی اسلامی ہند کو لگتا ہے کہ ایوان زیریں کے فلور پر بدھوڑی کی کارروائی محض ایک تضحیک نہیں ہے جسے ہلکی سی سرزنش کے ساتھ معاف کیا جا سکتا ہے۔ یہ ہماری پارلیمنٹ کی نئی عمارت جس نے لوگوں کے منتخب کردہ قانون سازوں کے اس قدر گھٹیا اور شرمناک رویے کا مشاہدہ کیا ہے۔
  • 9/23/2023 10:01:34 PM
خواتین ریزرویشن بل زمانہ بدلنے والا ہے: شاہ
خواتین ریزرویشن بل زمانہ بدلنے والا ہے: شاہ نئی دہلی، 20 ستمبر (یواین آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے خواتین ریزرویشن بل کو ایک دور بدلنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بل اپوزیشن جماعتوں کے لیے سیاست کا مدا ہوسکتا ہے لیکن ہمارے لیے یہ پہچان، نوعیت اور کام کے کلچر کا سوال ہے۔ مسٹرشاہ نے لوک سبھا میں آئین (128ویں ترمیم) بل 2023 پر بحث میں کہا کہ کل کا دن ہندوستانی پارلیمنٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ کل گنیش چترتھی تھی، کل نئے ایوان کے کام کا شری گنیش ہوا اور کل ہی کے دن برسوں سے زیرالتوا خواتین کو ریزرویشن دینے کا بل اس ایوان میں پیش ہوا۔ اس بل کی منظوری سے خواتین کے حقوق کی طویل لڑائی ختم ہو جائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی اسکیموں کی شمار کرتے ہوئے انہوں نے اپوزیشن کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ خواتین اور بیٹیوں کا خیال رکھا ہے۔ اس بل کی منظوری سے خواتین کے حقوق کی طویل لڑائی ختم ہو جائے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جی-20 کے دوران وزیراعظم نے خواتین کی قیادت میں ترقی کا وژن پوری دنیا کے سامنے پیش کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ پارٹیوں کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا سیاسی ایجنڈا ہو سکتا ہے، کچھ پارٹیوں کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کا نعرہ الیکشن جیتنے کا ایک ہتھیار ہو سکتا ہے، لیکن بی جے پی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا سیاسی مدا نہیں ہے بلکہ انسانیت کا سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر کہہ رہے ہیں کہ اس بل کی حمایت نہیں کی جانی چاہئے کیونکہ اس میں او بی سی اور مسلمانوں کے لئے کوئی ریزرویشن نہیں ہے۔ اگر آپ اس بل کی حمایت نہیں کرتے ہیں تو کیا ریزرویشن جلد ہوگا؟ اگر آپ اس بل کی حمایت کرتے ہیں توکم از کم گارنٹی تودیں گے۔ او بی سی سکریٹری کے بارے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان پر مسٹر شاہ نے کہا کہ کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ ملک کو سکریٹری چلاتے ہیں، جب کہ ہمارا ماننا ہے کہ ملک کو حکومت چلاتی ہے۔
  • 9/20/2023 9:58:54 PM
ناری شکتی وندن بل 2023 لوک سبھا میں پاس
ناری شکتی وندن بل 2023 لوک سبھا میں پاس ناری شکتی وندن بل 2023 لوک سبھا میں پاس نئی دہلی، 20 ستمبر (یواین آئی) مقننہ میں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن دینے والے 128 ویں آئینی ترمیمی بل کو لوک سبھا نے بدھ کو دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے پاس کرتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں طویل عرصے سے زیر التوا ایک تاریخی فیصلہ کیا۔ خواتین کو لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں ریزرویشن کے التزام والے 'ناری شکتی وندن بل 2023' کو آج لوک سبھا میں دن بھر چلی بحث کے بعد ووٹ کی تقسیم کے لیے پیش کیا گیا۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پرچی کے ذریعہ ووٹوں کی تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بل کے حق میں 454 اور اس کے خلاف دو ووٹ پڑے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئینی ترمیمی بل دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے منظور کیا گیا ہے۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں کارروائی کے پہلے دن قانون سازی کے کام کے ایک حصے کے طور پر منگل کو یہ بل ایوان میں پیش کیا تھا۔ آج دن بھر بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بل پر بحث میں شامل تمام جماعتوں نے اس کی حمایت کی ہے۔ بحث میں مداخلت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس بل کو لاگو کرنے کے لیے انتخابی حلقوں کی نئی حد بندی کی ضرورت کے بارے میں اراکین کے تجسس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بل کو لاگو کرنے کے لیے حد بندی ضروری ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا، ’’بل میں آج کچھ کمی ہے تو اسے کل مکمل کردیا جائے گا۔‘‘ مسٹر شاہ کی تقریر کے فوراً بعد بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر میگھوال نے کہا کہ تمام پارٹیاں اس بل پر متفق ہیں۔ بحث کے دوران کچھ سیاسی تبصرے کیے گئے جس کا وزیر داخلہ نے جواب دے دیا ہے۔ ارکان نے بل پر کچھ ترامیم پیش کیں لیکن اسد الدین اویسی کی ترمیم کو صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا گیا۔ بیشتر ارکان نے اپنی ترامیم واپس لے لیں۔
  • 9/20/2023 9:56:41 PM
مرکز کو ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، خواتین کوٹہ کے لیے آئین میں ترمیم کرنی چاہیے: اسٹالن
مرکز کو ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، خواتین کوٹہ کے لیے آئین میں ترمیم کرنی چاہیے: اسٹالن چنئی، 20 ستمبر (یو این آئی) تمل ناڈو کے وزیر اعلی اور ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے 2015 میں کی گئی ذات پات کی مردم شماری کو جاری کرنے کا مطالبہ کیا انہوں نے مرکز سے کہا کہ ایس سی / ایس ٹی کے لئے ریزرویشن کو صحیح طریقے سے نافذ کیا جانا چاہئے اور بی سی اور ایم بی سی کے لئے مناسب کوٹہ ہونا چاہئے اور اس کی قومی سطح پر نگرانی کی جانی چاہئے منڈل کمیشن کی سفارشات کو نافذ کرنے کے زبردست حامی مسٹر اسٹالن نے کل رات یہاں (یہ تقریب دہلی میں منعقد کی گئی تھی) سماجی انصاف کے لیے ہندوستان پر دوسری قومی کانفرنس سے ورچوئل طور پر خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ سماجی انصاف کسی خاص ریاست تک ہی محدود نہیں ہے،بلکہ جب بی جے پی برسراقتدار تھی تو یہ پورے ہندوستان کا معاملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ منڈل کمیشن کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا ’’ ذاتوں اور برادریوں کی گنتی کا پیمانہ الگ الگ ریاستوں میں الگ الگ ہوسکتا ہے۔ تمل ناڈو 69 فیصد ریزرویشن پر عمل کرتا ہے۔ اگرچہ دیگر ریاستوں میں فیصد مختلف ہے، لیکن ریزرویشن کا مسئلہ ہر جگہ ایک جیسا ہے اور اسے نظرانداز کیا جاتاہے۔
  • 9/20/2023 10:09:21 PM
حکومت نے کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانیوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی
حکومت نے کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانیوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی نئی دہلی، 20 ستمبر (یو این آئی) کینیڈا میں بڑھتی ہوئی ہندوستان مخالف سرگرمیوں، سیاسی طور پر منافرت پر مبنی جرائم اور مجرمانہ تشدد کے پیش نظر حکومت نے وہاں رہنے والے تمام ہندوستانی شہریوں اور وہاں سفر کرنے کے خواہشمندوں کو انتہائی احتیاط برتنے اور وہاں رہنے والوں کو ہندوستانی مشنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے یہ درخواست کی ہے۔ کینیڈا میں، خاص طور پر ہندوستانی سفارت کاروں اور ہندوستانی کمیونٹی کے ان حصوں کو دھمکانے کی حالیہ کوششیں کی گئی ہے جو ہندوستان مخالف ایجنڈے کی مخالفت کرتے ہیں۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، "اس لیے ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں ان علاقوں اور ممکنہ مقامات کا سفر کرنے سے گریز کریں جہاں اس طرح کے واقعات پیش آئے ہیں۔" ایڈوائزری میں کہا گیا کہ ہندوستانی ہائی کمیشن/قونصلیٹ کینیڈا میں ہندوستانی کمیونٹی کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کینیڈین حکام کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔ کینیڈا میں سیکورٹی کے بگڑتے ہوئے ماحول کے پیش نظر، خاص طور پر ہندوستانی طلباء کو انتہائی احتیاط برتنے اور چوکنا رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ایڈوائزری میں یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ کینیڈا میں ہندوستانی شہریوں اور طلباء کو اوٹاوا میں ہندوستان کے ہائی کمیشن یا ٹورنٹو اور وینکوور میں ہندوستان کے قونصلیٹ جنرل کے ساتھ اپنی متعلقہ ویب سائٹس یا مدد کے پورٹلز کے ذریعہ رجسٹر کرنا ہوگا۔ رجسٹریشن ہائی کمیشن اور قونصلیٹ جنرل کو کسی بھی ہنگامی یا ناخوشگوار واقعے کی صورت میں کینیڈا میں ہندوستانی شہریوں سے بہتر طور پر رابطہ قائم کرنے کے قابل بنائے گی۔
  • 9/20/2023 10:02:45 PM