مرکزی حکومت کی آئین مخالف پالیسیوں کے خلاف کانگریس کا احتجاج
چھپرہ،04 ستمبر(راجو): مرکز کی بی جے پی حکومت کی آئین مخالف پالیسیوں، مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح 4 دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے خلاف ضلع کانگریس کمیٹی کی طرف سے بلایا گیا ایک روزہ دھرنا میونسپلٹی چوک پر اختتام پذیر ہوا۔ اس احتجاج میں ضلع کانگریس کے قائدین کی بڑی تعداد شامل ہے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ضلع صدر اجے سنگھ نے کہا کہ 2014 میں جب نریندر مودی کی حکومت اپنا منشور لے کر آئی تھی تو وعدے کیے گئے تھے کہ مہنگائی میں کمی لائی جائے گی، ہر سال 2 کروڑ نوکریاں پیدا کی جائیں گی، خواتین کی حفاظت کے لیے مضبوط اقدامات کیے جائیں گے۔ لیکن 9 سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا لیکن نتیجہ اب بھی وہی ہے۔ ایک وقت تھا جب اس وقت کے وزیر اعظم نے لال قلعہ کی فصیل سے قوم سے اپنے خطاب میں کوئی وعدہ کیا تو عوام کو یقین تھا کہ وہ پورا ہو جائے گا۔ لیکن آج جب مودی جی کوئی بھی اعلان کرتے ہیں تو ملک کے لوگ اسے ظالمانہ مذاق کے طور پر لیتے ہیں، مہنگائی کا یہ حال ہے کہ ملک کی 80 کروڑ آبادی اپنے لیے کم سے کم غذائیت بھی حاصل نہیں کر پا رہی، اس لیے آنے والے وقت میں اگر اس حکومت کو ووٹوں کے جھونکے سے سزا نہیں ملتی تو پھر ملک میں امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج ہمیں خانہ جنگی کے دہانے پر لے جا سکتی ہے۔ ایک صنعتکار گھرانے کے قرض کی ادائیگی کے مقصد سے پالیسی سازی کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا اور ضلع کانگریس کمیٹی مستقبل قریب میں عام رائے دہندوں تک پہنچ کر اس کے حق میں رائے عامہ بنانے کا پروگرام شروع کر کے مزید سخت مہم چلائے گی۔اس موقع پر سابق ضلع صدر ڈاکٹر کامیشور سنگھ ودھان نے مودی حکومت کو آئین مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی روح کراہ رہی ہے۔سابق ضلع صدر منوج سنگھ بھاردواج نے کہا کہ مہنگائی ایک مرحلے پر ہے اور بے روزگاری دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔اس موقع پر ریاستی کانگریس کی طرف سے مقرر کردہ انچارج پردُومن رائے نے مرکزی حکومت کو 'جملے بازو قرار دیا۔کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر شنکر چودھری جو میٹنگ کر رہے تھے، نے کہا کہ مرکزی حکومت اپوزیشن اتحاد ’بھارت‘ کو ملنے والی عوامی حمایت سے مایوس ہے۔اس موقع پر سابق ایم ایل اے رگھونندن مانجھی، انڈین یوتھ کانگریس کے قومی سکریٹری شری کرشنا ہری، کسان کانگریس کے ریاستی نائب صدر وشواجیت سنگھ، یوتھ کانگریس کے ریاستی ترجمان وشال یادو، جتیندر سنگھ، سدھیر کمار رائے، ولایت حسین، کیدار سنگھ، شیلیش سنگھ، دیگر موجود تھے۔ کمار سنگھ، وجے کمار مشرا، امرناتھ تیواری، سوودھ جیسوال، پرمود شنکر سنگھ، ستیندر سنگھ، ستیندر مشرا، رام سوروپ رائے، سوشانت کمار سنگھ، برجیش سنگھ، وشال سنگھ، مینا سنگھ، سنیتا مشرا، سندیپ روشن، راجیش شرما، انیل سنگھ ہریش سنگھ، ویرجانند پاٹھک، سمن پاٹھک، ارون سنگھ، ترون تیواری، لالن سنگھ، ستیندر تیواری، ڈاکٹر ششی کمار، جینت سنگھ، وملیش تیواری، رمیش رائے، لال بابو گری، ڈاکٹر برجیندر آزاد، رویندر سنگھ، شیو پوجن رائے متھلیش شرما مدھوکر، پرشورام ترپاٹھی وغیرہ موجود تھے۔