پنچایت سمیتی ممبرکے شوہرکا قتل، علاقہ میں خوف وہراس
مشرقی چمپارن، 6 ستمبر(پی این ایس)۔مشرقی چمپارن ضلع کے اڈا پورتھانہ علاقہ کے شیام پورگاؤں گولیوں کی گرج سے لرز اٹھا ۔بدمعاشوں نے پنچایت سمیتی ممبر کے شوہر کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ جس سے موقع پر ہی ان کی موت ہوگئی۔مقتول کے جسم پر تین گولیوں کے نشان ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی رکسول ڈی ایس پی اور اڈا پور تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی لیکن مشتعل رشتہ داروں اور گاؤں والوں نے لاش کو اٹھانے نہیں دیا۔ بعد میں پولیس نے لاش کوقبضے میں لیا۔مشتعل لوگوں نے اڈا پور۔ رکسول اور اڈا پور۔ چھوڑا دانوں سڑک کو بھی جام کر دیا ہے۔ پولیس نے مشتعل لوگوں کو سمجھا بجھاکر جام ختم کروایا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق بدھ کے روز صبح اڈا پور تھانہ علاقہ کے شیام پور پنچایت کی پنچایت سمیتی ممبر سنیتا دیوی کے شوہر بچہ پاسوان ہر روز کی طرح اڈا پور-رکسول-گھوڑاساہن نہر مین روڈ پر مارننگ واک کر رہے تھے۔ اسی دوران بائک سے آئے بدمعاشوں نے بچہ پاسوان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ واقعہ کے بعد مقامی لوگ دوڑ کر آئے لیکن تب تک ان کی مو ت ہو چکی تھی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ جہاں پولیس کو عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے لاش کو اٹھانے نہیں دیا اور سڑک جام کر دیا۔ کئی گھنٹوں کے بعد کچھ مقامی لوگوں کے ملوث کے بعد پولیس کو لوگوں کو سمجھانے میں مدد ملی۔ جس کے بعد پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
  • 9/6/2023 8:22:13 PM
اپنی جان کو خطرہ میں ڈال کر ہرہا ندی پار کر رہےہیںلوگ
بتیا،06 ستمبر(ایم شکیل):بگہا کو ملانے والے مشہور ہڑہ ندی پر بنے سوجھی گھاٹ پل کے ٹوٹ پھوٹ کے باعث چھوٹی بڑی بھاری گاڑیاں آمدورفت کے دوران جان جوکھوں میں ڈال کر سفر کرنے پر مجبور ہیں لاوارث قرار دیے جانے کے باوجود نصف درجن سے زائد گاؤں کے لوگ شہر کی پنچایتوں کو اپنے ضروری کاموں اور علاج معالجے کے لیے بگاہا جانا پڑتا ہے جس کے علاوہ کوئی چارہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اپنی جانیں خطرے میں ڈال رہے ہیں، تباہ شدہ پل پر خطرے کے پیش نظر محکمہ دیہی تعمیرات کے ایگزیکٹیو انجینئر نے کہا ہے۔ پل کے خراب ہونے سے چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کے چلنے پر پابندی کا نوٹس بورڈ۔یہ مرکزی سڑک ہے، جو شوگر مل، مہی پور بھٹوڈا پنچایت نارول بروال، خیرپوکھرا اہیروالیا کھریا، مچھرگاوا پپرا سمیت درجنوں گاؤں کو آپس میں جوڑنے والی براہ راست رابطہ سڑک ہے۔ اور دیگر گاؤں اور ہیڈ کوارٹر یہاں کسانوں کے زرعی کاموں کے لیے کھاد اور بیج کے ساتھ ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، جس کے پیش نظر لوگ خطرے کے درمیان نقل مکانی پر مجبور ہیں۔واضح ہو کہ اس اہم پل کی تعمیر کی پہل بگہا کے سابق ایم ایل اے راگھو شرن پانڈے نے اپنے دور حکومت میں کی تھی، اس کے بعد سے تقریباً چار سال سے محکمانہ بے حسی کی وجہ سے تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوسکا ہے، گنے کا سیزن شروع ہوگیا ہے۔ کاشتکار مکمل طور پر پریشان، نئے پل پر ٹریفک بروقت شروع نہ ہوئی تو خستہ حال پل پر جان لیوا حادثے کا خدشہ ہے، جو کام آٹھ ماہ میں ہونا تھا وہ مکمل ہو گیا ہے۔ 20 دن بعد اس کے ساتھ انہوں نے بتایا کہ نئے پل پر بہت جلد ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔
  • 9/6/2023 8:21:29 PM
موجودہ نسل کے تئیں اساتذہ کو اپنی ذمہ داریوں کا شدت سے احساس کرنا ہوگا :مولانا ارشد فیضی
جالے۔ 5/ ستمبر ( پریس ریلیز ): آج آپ سب نے مل کر فکری طور پر اپنے اساتذہ سے جس محبت کا اظہار کیا ہے وہ آپ کے شاندار مستقبل کی گواہی دینے کے لئے کافی ہے،آج کا دن ہمیں ملکی سطح پر تعلیمی خدمات انجام دینے والے ان لوگوں کی یاد دلاتا ہے جن کی شب وروز محنت جدوجہد اور قربانیاں نئی نسل کے شاندار مستقبل کی ضمانت ہوتی ہیں،آپ کو یہ باتیں بنیادی طور پر سمجھ لینی چاہئے کہ اساتذہ آپ کے لئے ایسے معمار کی حیثیت رکھتے ہیں جو اپنے آرام وسکون کو تج کر آپ کے سنہرے خوابوں کی تکمیل کی ہر پل کوشش کرتے ہیں،وہ خود جلتے ہیں تاکہ آپ کی زندگی قابل اطمینان حد تک روشن ہو سکے،اس لئے بحیثیت طالب علم آپ کی یہ ذمہ داری ہے کہ آپ ان کے احترام کو یقینی بنائے رکھنے کا عہد کریں اور اپنی ہر منزل کے لئے قدم قدم پر ان کی راہنمائیوں اور مشوروں کو اپنے لئے مشعل راہ سمجھیں یہ باتیں یوم اساتذہ کے موقع پر اسلامک مشن اسکول جالے کے ڈائریکٹر مولانا محمد ارشد فیضی قاسمی نے طلبہ وطالبات کے سامنے پیش کئے گئے اپنے پیغام میں کہیں جبکہ اس موقع پر طلبہ وطالبات نے قیمتی تحفے دے کرپرسنپل تحریم خانم،ٹیچر درخشاں پروین،مسکان پروین،نہا پروین،ارم خاتون اور مسرت پروین سے اپنی محبت کا اظہار کیا اس موقع پر مولانا فیضی نے کہا کہ بحیثیت ٹیچر میں اپنی ذمہ داریوں کو محسوس بھی کرتا ہوں اور مجھے اپنے فرائض بھی اچھی طرح یاد ہیں لیکن اس میں میری کامیابی کا فیصد کیا ہے اس کا فیصلہ آپ سب مل ہی کر سکیں گے،انہوں نے کہا کہ استاد طالب علم کے لئے سب سے بڑا رہنما ہوتا ہے اس لئے میں اپنے اساتذہ سے بھی کہوں گا کہ آپ خود احتسابی کے ذریعہ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں اور خود کو ایسا بنانے کی سمت میں قدم اٹھائیں جو طلبہ کے لئے قابل رشک ہوں،انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنے تئیں خود اعتماد ہونا ہوگا تاکہ آپ کے طلبہ بھی اپنے اندر خود اعتمادی کی بنیاد قائم کر سکیں اور یہ چیز ان کو کامیابی کی بلندیوں تک پہونچا دیں ،انہوں نے کہا کہ آج ہم اور آپ جس عظیم شخصیت کو یاد کررہے ہیں وہ ایک اچھے انسان ہی نہیں ایک قابل اعتبار ٹیچر،قابل رشک مفکر اور لائق فخر قوم کے معمار تھے اس لئے اس موقع پر ہمیں اپنے اندر اسی احساس کو بیدار کرنے کی فکر کرنی ہوگی تاکہ ہم آنے والے وقت میں ملک کے اندر ایک خوشگوار تعلیمی ماحول کے امین ومحافظ اور گواہ بن سکیں،مولانا فیضی نے اساتذہ سے کہا کہ آپ کی محنتوں کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جا سکتا بلکہ کامیاب طلبہ کی پیش رفتیں ہی آپ کا قیمتی سرمایہ ہیں اور مجھے خوب احساس ہے کہ آپ اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے طلبہ کو خود سے زیادہ کامیاب دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں اس لئے میں آپ کی اس خواہش کا احترام کرتے ہوئے کہنا چاہوں گا کہ آپ طلبہ کے تئیں فکرمند ہوکر آگے بڑھنے اور بڑھتے رہنے کا عہد کریں،انہوں نے کہا کہ نئی نسل کے مستقبل کو صحیح سمت دینے کے لئے اساتذہ کو نہ صرف اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا بلکہ انہیں اپنے عمل وکرار سے یہ ثابت کرنے کی فکر کرنی ہوگی کہ وہ استاد کی حیثیت سے نئی نسل کے بہتر تعلیمی مستقبل اور ان کی کردار سازی کے لئے پوری طرح سنجیدہ و ایماندار ہیں کیونکہ اس کااحساس کئے بغیر اخلاقی اور تعلیمی زوال کے اس خطرناک دور میں ہمارے لئے آگے بڑھنے کی راہیں کمزور ہو جائیں گی،انہوں نے کہا کہ آج 5 ستمبر کا دن یقینا ہمارے لئے خاص ہے کیونکہ ہم اس دن کو اساتذہ کا دن مانتے ہیں لیکن میں اس تاریخی موقع پر بس اتنا کہونگا کہ ایک استاذ ہونے کے ناطے میں کوشش کرونگا کہ آپ کو اس راستے پر لے جانے کا کام انجام دوں جو راستہ آپ کی کامیابی کی طرف جاتا ہو حالانکہ مجھے خوب احساس ہے کہ اس مقصد تک پہونچنا آج کے دور میں کوئی آسان نہیں لیکن میرے دل میں آپ سب کے لئے نیک خواہشات ہیں جن کو یقینی بنانے کے لئے میں خود اعتمادی کے ساتھ جد وجہد کرنے کا عہد کرتا ہوں تاکہ آپ کے منزل تک پہونچنے کا سفر آسان ہو سکے۔
  • 9/5/2023 8:08:34 PM
استاد اور طالب علم کا رشتہ علم سے جڑا ہوا رشتہ ہے : مشتاق احمد صدیقی
ارریہ05ستمبر ( مشتاق احمد صدیقی ) ارریہ کا معروف ومشہور تعلیمی وتربیتی اور سی بی ایس ای سے افیلیٹیڈ ادارہ "السبیل اکیڈمی" کسیارگاؤں ارریہ کے طلبہ اور طالبات نے یومِ اساتذۂ کی 62 ویں سالگرہ پورے جوش وخروش، شان وشوکت اور ادب واحترام کے ساتھ منایا، یومِ آزادی کی صبح سے ہی یہاں کے طلبہ اور طالبات اپنے اپنے کلاس رومز کو سجانے اور سنوارنے میں لگے رہے اور تمام درجوں کے طلبہ اور طالبات باری باری سے اساتذۂ کرام کو مدعو کرتے رہے اور ان کے ذریعہ کیک کاٹ کر اپنے ان اساتذۂ کرام سے تعلیمی رشتے کا اظہار کیا۔ اور ادب واحترام کا بھرپور ثبوت پیش کیا اور اکیڈمی کے وسیع وعریض اور جاذب نظرکیمپس میں یومِ اساتذہ کی مناسبت سےبچوں نے اپنے ثقافتی اور تعلیمی پروگرامزسے ناظرین کو بےانتہا لطف اندوز کروایا۔ ثقافتی اور تعلیمی پروگرام کا بابرکت آغاز شاہ نواز کلاس IV کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا جبکہ نثار احمد کلاس VII نے نعتوں کا گلدستہ پیش کیا پھر یومِ اساتذہ کی اہمیّت اور اس کی فضیلت پر توصیف قمر کلاس VIIنے اردو زبان میں تقریر پیش کر کے ڈسپلن اور ادب واحترام پر تفصیلی روشنی ڈالی جبکہ فہد عالم نے ہندی زبان میں شکچھک کے مہتو پر تقریر کرکے اساتذۂ کرام کی قدر ومنزلت کو سامنے رکھا اور علاقائی"کلہیا"بھاشا میں ایک سبق آموز منی ڈرامہ بعنوان "غیر تعلیم یافتہ کی بدحالی" پیش کرکے اس کے فنکار نواب عالم کلاسix، نہاں پروین کلاس vii، امن آرزو اور شعبان عالم کلاس vii کی جوڑی نے خوب خوب تالیاں بٹوریں اور اس ثقافتی پروگرام میں ربابہ عرفان، اظفر عالم، حماد عالم، مصباح الحق، اسعد عالم، نفیس عالم، آیت پروین اور سیف اللہ پیچیلی نے اپنے مختلف اساتذۂ کرام کے انداز تدریس اور ان کے پڑھانے کے ایکٹنگ کو اس طرح ہوبہو پیش کیا کہ تمام طلبہ اور طالبات نے دانتون تلے انگلیاں دبا لیں جبکہ کلاس iv کے شاہ نواز، کلاس vi محمد فیضان حسین عرف نفیس گلہری، ارحم اعظمی، کلاس vii سریانش کمار رائے، کلاس viii کے وثیق الرحمٰن، اور کلاس ix کی فرحت ناز، علوینہ انصاری ایک شاندار ڈرامہ بعنوان "عدالت کا فیصلہ" پیش کرکے ایک بہترین نصیحت دینے کی بھرپور کوششیں کیں اور ناظرین نے خاص کر نفیس گلہری جو ڈاکو کا کردار نبھارہے تھے کے ایٹنگ کو بےحد پسند کیا۔ آخر کے صدر پروگرام اور السبیل اکیڈمی کسیارگاؤں ارریہ کے وائس پرنسپل مشتاق احمد صدیقی نے صدارتی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے پہلے نائب صدر اور دوسرے صدر تھے جو ان عہدوں پر فائز ہونے سے پہلے استاد تھے۔ انہیں ڈاکٹر رادھا کرشنن کے نام پر سرو پلی کا خطاب وراثت میں ملا۔ ڈاکٹر رادھا کرشنن 5 ستمبر 1888 کو تمل ناڈو کے ایک چھوٹے سے گاؤں ترومنی میں ایک برہمن خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام سرو پلی ویر سوامی تھا، وہ غریب ضرور تھے لیکن ایک پڑھے لکھے برہمن بھی تھے۔ ان کے والد پورے خاندان کے ذمہ دار تھے ، جس کی وجہ سے رادھا کرشنن کو بچپن سے ہی زیادہ سکون نہیں ملا۔ رادھا کرشنن خود ایک عظیم استاد تھے۔ ایک بار جب شاگردوں نے ان کی سالگرہ ایک ساتھ منانے کا سوچا تو رادھا کرشنن نے کہا کہ مجھے فخر ہو گا اگر میری سالگرہ الگ سے منانے کے بجائے اسے ٹیچر ڈے کے طور پر منایا جائے۔ پہلی بار 1962 میں ٹیچر ڈے منایا گیا۔ اس کے بعد سے ہر سال 5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جانے لگا، 1962 میں پہلی مرتبہ یوم اساتذہ منانے کے بعد سے یہ دن ایک قومی روایت کی شکل اختیار کر گیا۔ استاد کو والدین سے اعلیٰ مقام دیا گیا ہے۔ زندگی میں استاد کا کردار بہت خاص ہوتا ہے، وہ کسی کی زندگی میں بیک گراؤنڈ میوزک کی طرح ہوتے ہیں، جن کی موجودگی اسٹیج پر نظر نہیں آتی لیکن ان کی موجودگی ڈرامے میں جان ڈال دیتی ہے۔ اسی طرح ایک استاد بھی ہماری زندگی میں ایک کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ زندگی کے کسی بھی مرحلے میں ہیں، ہر ایک کو استاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ استاد اور طالب علم کا رشتہ علم سے جڑا ہوا رشتہ ہے جس میں سیکھنے اور سکھانے کا سلسلہ مسلسل جاری رہتا ہے۔ ایک طالب علم کے استاد کا اس کی زندگی پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ ملک کے مستقبل کے طلباء کے ساتھ ساتھ قوم کی تعمیر کا راستہ بھی تیار کرتے ہیں۔ آخر میں آپ نے پروگرام کی تیاری کرنے والے اساتذۂ کرام میں سے شہاب احمد، اذکار الاسلام اور جنید اختر کی محنت اور ان کی سعی مسلسل کی جم کر تعریفیں کیں اور ان کی اس جد وجہد کو لائق تحسین اور قابلِ تعریف قراردیا جبکہ اپنے تاثرات کے تحت محمد فاروق اعظم نے کہا کہ استاد کی اہمیت اور افادیت اپنی جگہ مسلم اور معتبر ہے ہمارے اساتذہ طلبہ کی صحیح سمت میں رہنمائی کرنے کے ساتھ ساتھ اسکی مستقبل کو سنوارنے میں معاون کردار ادا کرتے ہے طلبہ کو بھی چاہیے کہ وہ علم کے متلاشی بنیں تہذیب سیکھیں اور تحقیق کریں تب ہی ان کا مستقبل سنور سکتا ہیں۔ استاد کو ہر زمانے میں قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے کیونکہ استاد علم کے حصول کا براہ راست ایک ذریعہ ہے اس لیے اچھے استاد کی تعظیم اور تکریم ہم سب پر لازم ہے۔ استاد کے معرفت ہی ہماری شخصیت سازی اور کردار سازی ہوتی ہیں۔ اس یومِ اساتذہ پروگرامز میں عبد المتین، سوربھ کمار ٹھاکر، رنجن ورما، بیدناتھ ساہ، صادقہ پروین، اذکار الاسلام، جنید اختر، شہاب احمد، ابو سفیان، مجیب الرحمٰن مامو، محمد حضرت، میتھلیس کمار، سنیل کمار یادو، داؤد عالم، عارف حسین اور سنیل کمار ملک وغیرہ طلبہ اور طالبات کی بڑی کے ساتھ موجود تھے۔ آخر میں شہاب احمد استاد ادارۂ ھذا نے اظہارِ تشکر پیش کیا۔
  • 9/5/2023 8:08:20 PM
علم کی دولت سے ہی ہر اعتبار سے مستحکم ہوسکتے ہیں: مولانا محمد ناظم قاسمی
ارریہ05ستمبر ( مشتاق احمد صدیقی ) جمعیتہ علماء صرف ایک تنظیم کانام نہیں بلکہ ایک تحریک ہے، جس کا خواب ہمارے اکابر نے دیکھا تھا، آزادی کے بعد جب مسلمانوں کی صورت حال بد سے بدتر تھی، ایسے ناگفتہ بہ حالات کے وقت ۱۸۵۲/۵۴ میں ممبئ کے ایک کنونشن میں جب یہ کہا گیا تھا کہ ہمارے لوگ منتشر ہوگئے، ہماری تعلیم گاہیں منہدم کردی گئیں ، اب مسلمانوں کا کیا ہوگا؟ ایسے موقع پر مولانا محمودالحسن دیوبندی نے فرمایاتھا اگر ہندوستان میں اپنے ایمان اور دین کی حفاظت کرنا ہے تو گھر گھر جاکر دینی تعلیم کو عام کرنا ہوگا اور میں نے مالٹا کی جیل سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں خود پورے ملک کا دورہ کرونگا اور لوگوں سے ان کی اولاد کو دینی تعلیم کی گزارش کرونگا، لیکن وقت نے انہیں مہلت نہیں دیا اور وہ اپنے مالک حقیقی سے جاملے، جمعیتہ علماء کی شاخ دینی تعلیمی بورڈ اسی خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لئے کوشاں ہے، جسے موجودہ قائد حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی دامت برکاتہم کی قیادت حاصل ہے اور ان کی کوشش یہی ہے ہندوستانی مسلمان کا کوئی ایک بچہ بھی دینی تعلیم سے محروم نا رہے، اسی لئے وہ چاہتے ہیں کہ پورے ملک میں مکاتب کا منظم نظام ہو! ان خیالات کا اظہار " ضلع ہیڈکوارٹر میں واقع جامع مسجد ہاجرہ خاتون کی جاذب نظر مسجد میں جمعیت علماء مدھے پورہ کے دینی تعلیمی بورڈ کے انتخاب سے قبل اور منعقد استقبالیہ تقریب میں موجود لوگوں کو خطاب کرتے ہوئےجمعیت علماء بہار کے جنرل سکریٹری اورجامعہ قاسم العلوم ترپولیہ کے بانی حضرت مولانا محمد ناظم حسین قاسمی نے کیا۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ ہر مدارس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے اور محلے کے بچے پر زیادہ سے زیادہ محنت کریں! اور ہر مدارس اپنے ماتحت کم از کم دس خود کفیل منظم مکاتب کا انتظام کریے!؛ تاکہ محلے اور گاؤں کے ہر گھر میں دینی تعلیم عام ہو! ؛ کیوں کہ علم کی دولت سے ہی ہم ہر اعتبار سے مستحکم ہوسکتے ہیں، کسی مادی دولت سے ہمارے اندر مضبوطی نہیں پیدا ہوگی۔ واضح ہو کہ حضرت مولانا ناظم قاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علماء بہار ان دنوں کوسی اور سیمانچل کے مختلف اضلاع کے دورے پر ہیں انہوں جمعیتہ علماء مدھے پورہ کے صدر حضرت مولانامحمد عیسیٰ نعمانی اور ان کی ٹیم کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا آپ جیسے مخلص اور محنتی علماء کی وجہ سے ان شاءاللہ جمعیت علماء مدھے پورہ ایک دن مثالی اضلاع میں شامل ہوگا ، اس سے قبل پروگرام کا آغاز مولانا محی الدین امام مسجد ہاجرہ کی تلاوت سے ہوا۔ نظامت کے فرائض کو مولانا محمد عیسیٰ نعمانی نے بحسن وخوبی انجام دیا جبکہ جمعیت علماء کا تعارف کراتے ہوئے سیف الاسلام قاسمی ڈائریکٹر القاسم اکیڈمی محرم پور نے کہا جمیعت علماء کی خدمات سو سالہ ہے، جن کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتاہے۔ جمعیت علماء نے جنگ آزادی میں برادران وطن کے ساتھ ملک کی حفاظت کی اور حصول آزادی کے بعد مسلمانوں کی سب سے بڑی ملی اور قومی جماعت بن کر سامنے آئی، جنہوں نے مسلمانوں کے دین و ایمان اور مدارس و مکاتب کی حفاظت کی۔ ۱۹۱۹ سے اب تک جمعیت علماء قوم و ملت کی بے لوث خدمات انجام دیتی آرہی ہے۔ اس پروگرام میں ضلع مدھے پورہ کے مدارس و مکاتب کے ذمہ داران ،علماء اور ائمہ کے ساتھ ساتھ شہر کی معزز شخصیات اور دانشوران تشریف فرماتھے ، اس پروگرام کو منظم بنانے میں مولانا عیسیٰ نعمانی کے ساتھ ساتھ مفتی عبد الحنان سکریٹری جمعیت علماء مدھے پورہ، پرویز عالم جنرل سکریٹری نے مثالی محنتیں کیں، جن کی بدولت یہ پروگرام کامیاب ہوسکا اخیر میں حضرت کی پر مغز دعاء پر استقبالیہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
  • 9/5/2023 8:07:49 PM
استاد ایک چراغ ہے جو تاریک راہوں میں روشنی کے وجود کو برقرار رکھتا ہے: افضل ندوی
سمستی پور (تنویر عالم تنہا)ہمارا معاشرہ سال کے جن ایام کو خصوصی اہمیت کا درجہ دیتا ہے ان میں سے ایک یوم اساتذہ بھی ہے جو ہر سال پانچ ستمبر کو پورے ہندوستان میں دھوم دھام سے منایا جاتا ہے اس موقع پر جلسے اور مختلف نوعیت کے رنگا رنگ پروگراموں کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ایک قابل احترام اور مقدس پیشہ میں مصروف اساتذہ کرام کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ یہ باتیں الھدیٰ اسلامک اسٹڈی سینٹر مسری گھراری سمستی پور کے ڈائریکٹر مولانا افضل ندوی نے کہیں انہوں نے کہا کہ استاد ایک چراغ ہے جو تاریک راہوں میں روشنی کے وجود کو برقرار رکھتا ہے استاد وہ پھول ہے جو اپنی خوشبو سے معاشرے میں امن مہر و محبت اور دوستی کا پیغام پہنچاتا ہے استاد ایک ایسا رہنما ہے جو آدمی کو زندگی کی گمراہیوں سے نکال کر منزل کی طرف گامزن کرتا ہے گویا استاد کی عظمت نہ صرف ایک مستقل قدر ہے بلکہ کوئی بھی معاشرہ اسے تسلیم کئے بغیر علم و ترقی کا ایک قدم بھی آگے طے نہیں کر سکتا۔
  • 9/5/2023 8:07:28 PM
کار اور موٹر سائیکل کی ٹکر میں ایک کی موت
سمستی پور05ستمبر(تنویر عالم تنہا) سمستی پور ضلع کے خانپور تھانہ علاقے کے تحت سمستی پور خانپور روڈ پر پیر کی رات کار اور بائک کے درمیان تصادم میں بائک پر سوار ایک نوجوان کی موت ہو گئی، جب کہ کار میں سوار متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ مہلوک کی شناخت روسرا تھانہ علاقہ کے تحت شنکر پور گاؤں کے بوجھاون ٹولہ کے بابو لال مہتو(29) کے طور پر کی گئی ہے۔واقعہ کے سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ بابولال پیر کی رات سمستی پور سے گراہک کا سامان لے کر واپس لوٹ رہا تھا تبھی ہانسوپور کے قریب خانپور کی طرف سے آرہی کار نے اسکی بائک میں ٹکر مار دی۔ اس واقعے میں موٹر سائیکل سوار بابولال کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ کار توازن کھو کر بیس فٹ نیچے گڑھے میں جا گری، اس واقعے میں کار سوار متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کی اور مہلوک کی لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے سمستی پور صدر اسپتال بھیج دیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مہلوک رانی پرتی گاؤں میں بائک مکینک کا کام کر اپنے بیوی بچوں کی کفالت کیا کرتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہلوک کے تین چھوٹے بچے ہیں جس میں سے ایک صرف دس دن کا ہے۔واقعے کے بعد اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے۔
  • 9/5/2023 8:06:57 PM
ہم خوش نصیب ہیں کہ ہم صرف استاد ہی نہیں بلکہ "معلم اعظم” کے پیروکار بھی ہیں: کامران غنی
مظفرپور:5/ ستمبر(اسلم رحمانی)یومِ اساتذہ کے موقع پر شعبۂ اردو نتیشور کالج میں تقریب کاجوش وخروش سے انعقاد کیا گیا۔طلبہ و طالبات نے یومِ اساتذہ کے تناظرمیں خوبصورت انداز میں اشعار، تقاریر اور نظمیں پیش کیں۔اس موقع پر صدر شعبۂ اردو نتیشور کالج پروفیسر کامران غنی صبا نے یوم اساتذہ کی اہمیت اور اساتذہ کے تقدس کے فوائد طلبہ و طالبات کو دینی اور دنیاوی مثالوں کی روشنی میں سمجھائے ۔ نصیحت کرتے ہوئے کہا جو طلبہ استاد کی عزت کرتے ہیں۔ انہیں زمانے میں بھی عروج حاصل ہوتا ہے اور اللہ کی طرف سے اجر و ثواب بھی ملتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ تدریس کارِ پیغمبری ہے. قرآن نے نبی کو معلم کہا ہے. نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم "معلم اعظم” ہیں. ان کی پوری زندگی جدوجہد سے عبارت ہے. سخت سے سخت حالات میں بھی آپ کبھی مایوس اور ناامید نہیں ہوئے. ہم خوش نصیب ہیں کہ ہم صرف استاد ہی نہیں بلکہ "معلم اعظم” کے پیروکار بھی ہیں. ہم مایوس کیسے ہو سکتے ہیں؟ مذہبی نقطہ نظر اگر کسی کو ٹھیک نہ لگے تو پیشہ وارانہ طور بھی ایک استاد کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ گلہ اور شکوہ کرے۔تدریس کو اگر نصب العین نہ سمجھ کر پیشہ ہی سمجھ لیا جائے تب بھی ایک پیشہ ور ہونے کی حیثیت سے استاد کو قطعاً یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ طالب علموں کو یا سماج کو مورد الزام ٹھہرائے. استاد معاشرے کا معمار ہوتا ہے. اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اور تعلیم و تہذیب کی زوال آمادہ قدروں سے مایوس ہوئے بغیر تاریک ماحول کو اپنے علم و عمل سے روشن کرنے کی کوشش کرتا رہے، وہیں ممتاز صحافی شہاب الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ استاد کسی بھی قوم یا معاشرے کا معمار ہوتا ہے…وہ قوم کو تہذیب وتمدن،اخلاقیات اور معاشرتی اتار چڑھاؤ سے واقف کرواتا ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ استاد کا مقام کسی بھی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ شعبۂ اردو نتیشور کالج کے طلبہ و طالبات خوش نصیب ہیں کہ انہیں پروفیسر کامران غنی صبا جیسے لائق و فائق استاد سے مستفیض ہونے کا موقع ملا ہے۔ علاوہ ازیں شعبۂ اردو سال دوم کے طالب علم اسلم رحمانی، سمیت رقیہ خاتون، تسنیم فاطمہ، ایس ملکہ بصری، محمد عارف، غلام علی نے خوبصورت انداز میں اشعار، تقاریر اور نظمیں پیش کیں۔ اس موقع پر صدر شعبۂ اردو پروفیسر کامران غنی صبا، صحافی شہاب الدین، اسلم رحمانی، رقیہ خاتون، ایس ملکہ بصری، رابعہ خاتون، تسنیم فاطمہ، آسیہ خاتون، رافعہ فردوس، ترنم پروین،نور جہاں، راضیہ خاتون، شہانہ خاتون، افسانہ خاتون، مسرت جہاں، اختری خاتون، شبنم پروین، ثناء پروین، صوفیہ خاتون، نکہت پروین، سیف الحسن، محمد عارف، غلام علی اور ہیمچند وغیرہ موجود تھے۔ پروگرام میں پیش کیے گئے کلام کا منتخب حصہ پیش خدمت ہے۔ پھول کی خوشبوئیں جس کے ساتھ آئی ہیں ہے یہی فکرو فن ہے یہی بادِ صرصرہے، بادصبا،کتنی آزاد ہے یوم استاد ہے میرے سر آپ کو میرا آداب ہے فکر و فن کے تئیں کیا تراشا گیا ہے مجھے یاد ہے یوم استاد ہے اب ذرا قدر رحمت کی بھی سب کریں عرض ہے یہ مری بس رقیہ کی اتنی سی فریاد ہے یوم استاد ہے (رقیہ خاتون) کتنی محنت سے پڑھاتے ہیں ہمارے استاد ہم کو ہر علم سکھاتے ہیں ہمارے استاد توڑ دیتے ہیں جہالت کے اندھیروں کا طلسم علم کی شمع جلاتے ہیں ہمارے استاد ( شعر؛کیف احمد صدیقی،انتخاب، محمد عارف) ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا (شعر، علامہ اقبال، انتخاب، اسلم رحمانی)
  • 9/5/2023 8:06:24 PM
رکن اسمبلی فنڈ سے تعمیر سڑک کا افتتاح
چھپرہ05ستمبر (راجو) ۔ ایم ایل اے ڈاکٹر سی این گپتا کے نجی فنڈ سے آج لالہ ٹولہ کے وارڈ نمبر 39,40,41جو صدیوں سے پانی میں  ڈوبا رہتا تھا۔ اس سڑک کا افتتاح کیا گیا۔ واضح ہو کہ یہ سڑک ہمیشہ زیر بحث رہی۔ اس سڑک پرآمدورفت تقریباً ٹھپ ہو چکی تھی۔آج اس سڑک کی افتتاح تقریب میں تینوں وارڈوں کے لوگوں نے ایم ایل اے کا بڑے جوش و خروش سے استقبال کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسکول کے ڈاکٹر سی این گپتا نے کہا کہ ہم ہمیشہ کوشش کرتے رہتے ہیں۔ گذشتہ سال جب ان تینوں وارڈوں کے لوگ ملے تو ہم لوگوںنے خود آکر اس علاقے کی حالت دیکھی اور اسی دن اس سڑک کی سفارش کی، آج پورے علاقے کی آنکھوں میں خوشی دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہوئی۔ افتتاح میں اس سڑک کو بنانے کی کوشش کر رہا ہوں جو پیچھے رہ گئی ہے۔ وہ لالہ ٹولہ محلہ میں رہ گئی سڑکوں اور نالوں کی مرمت کرانے کی بھی کوشش کریں گے۔ اس کام کے لیے اہل علاقہ کا تہہ دل سے شکریہ۔ میٹنگ بی جے پی کے چیف ترجمان دھرمیندر سنگھ چوہان نے کی۔ اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں ایڈوکیٹ سبھاش چندر سریواستو، سٹی صدر راجیش فیشن، ضلع سکریٹری ستیانند سنگھ، وارڈ کونسلر کے نمائندے راجن انصاری، اشوک سریواستو، یوگیندر سریواستو، چندر کیتو ساہ، منٹو رائے، سرفراز اسلم سوپن رائے، بلرام یادو، سوپن رائے، شفیق احمد، بکی سریواستو، انورنجن پرساد اور سینکڑوں شہری موجود تھے۔
  • 9/5/2023 8:05:58 PM