محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے این ایم سی ایچ کا معائنہ کیا
پٹنہ سیٹی،12؍ستمبر(آرہ فاطمہ)
نالندہ میڈیکل کالج اسپتال کے مرکزی ادویات کی تقسیم کے کاؤنٹر کا انتظام دیکھ کر محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پرتیہ امرت نے ناراضگی ظاہر کی۔ واضح ہوکہ منگل کی دوپہر کو وہ NMCH پہنچے اور مشن پریورتن پروگرام کے تحت جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ یہاں جیسے ہی ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے اسپتال پہنچنے کی اطلاع ملی تو وہاں افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ اس دوران انہوں نے کئی ضروری ہدایات دیں۔ معائنہ کے دوران انہوں نے ایمرجنسی، سینٹرل رجسٹریشن کاؤنٹر، میڈیسن ڈسٹری بیوشن سنٹر، ڈینگو وارڈ، گائنی اور میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کا جائزہ لیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری معائنے کے دوران اسپتال کے میڈیسن کاؤنٹر کے قریب پہنچے تو وہاں کے انتظامات دیکھ کر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں بہت افراتفری ہے۔ ادویات دستیاب ہیں لیکن مریضوں تک نہیں پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی تقسیم کے کاؤنٹر پر نظام ٹھیک نہیں ہے۔ جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی مرمت کی جائے گی۔ معائنہ کے دوران ادویات کی تقسیم کے کاؤنٹر پر مریض ہنگامہ برپا کرتے رہے۔ انہوں نے فوری طور پر سسٹم کو بہتر کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ ڈینگو وارڈ کا معائنہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈینگو کے حوالے سے اسپتال انتظامیہ کی تیاریوں کے بارے میں خصوصی معلومات لیں۔ مریضوں کا حال بھی دریافت کیا۔ پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ محکمہ جاتی سطح پر ہر روز شام 5 بجے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ہماری ٹیمیں بھی باہر جا رہی ہیں۔ اس بار ڈینگو کی صورتحال چیلنجنگ ہے۔ اس لیے ڈینگو وارڈ کا بھی معائنہ کیا گیا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سروج کمار نے بتایا کہ شعبہ طب میں بیس بستر اور شعبہ اطفال میں دس بستر محفوظ رکھے گئے ہیں۔ نوڈل افسر ڈاکٹر سنجے کمار نے بتایا کہ فی الحال دس مریض داخل ہیں۔ ان میں سے آٹھ مرد اور دو خواتین مریض ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اسپتال کے نظام صحت میں مزید بہتری لانے کی یقین دہانی کرائی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے یہ بھی یقین دلایا کہ اسپتال میں دیدی کی رسوئی کا نظام جلد شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دیدی کی رسوئی سسٹم ریاست کے چار میڈیکل کالجوں میں لاگو کیا گیا ہے۔ جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس کے نفاذ سے مریضوں، گارجین، ڈاکٹروں اور اسپتال کے عملے کو خالص، صاف ستھرا اور سستا کھانا، چائے اور ناشتہ دستیاب ہوگا۔ اس دوران پرتیہ امرت نے تمام اسپتالوں کے بیت الخلاء کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سلبھ انٹرنیشنل تنظیم کو دینے کی بات بھی کی۔ جب ان سے اسپتال کے صحت کے انتظامات کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تو ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کی نسبت اسپتال کے انتظامات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ تاہم انہوں نے اسپتال کے نظام صحت میں مزید بہتری لانے کی یقین دہانی کرائی۔ ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ ہماری ٹیم ایک بار پھر نئے سرے سے ان چیزوں کا جائزہ لے گی جن میں کمی ہے اور ان چیزوں پر توجہ دے کر کام مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ وزٹ کا ایک فائدہ یہ ہے کہ نظر آنے والی چیزیں پالیسی کی سطح پر فیصلے کرنے میں بہت مدد کرتی ہیں، جو آج ہم نے خاص طور پر ادویات کی تقسیم کے مرکز میں دیکھی ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ ایسی صورتحال دوبارہ نہ ہو۔اس موقع پر اسٹیٹ ہیلتھ کمیٹی کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر سنجے سنگھ، ڈائرکٹر ہیڈ آف ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر رتنا شرن، ڈاکٹر نہاریکا شرن کے علاوہ بی ایم ایس آئی سی ایل کے ایم ڈی دنیش کمار، ڈی جی ایم سنیل کمار سمن، سنجیو مانجھی، این ایم سی کے پرنسپل ڈاکٹر رینو روہتگی، سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راجہ، ڈاکٹر راجیو رنجن، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سروج کمار، شعبہ طب کے سربراہ ڈاکٹر اجے کمار سنہا، ڈاکٹر ستیش کمار اور کئی دیگر ڈاکٹر موجود تھے۔