خاتون پولیس ارچنا کماری کی خودکشی سے پولیس محکمہ میںمچی افراتفری
سمستی پور(تنویر عالم تنہا) سمستی پور ضلع پولیس کی ٹیم نمبر 112 میں کام کرنے والی کانسٹیبل ارچنا کماری (2018 بیچ) کی لٹکتی ہوئی لاش ملنے کے بعد محکمہ پولیس میں ہلچل مچ گئی۔ اس کی لاش بدھ کی رات کنٹرول روم سے برآمد ہوئی تھی۔ خاتون کانسٹیبل کو فوری طور پر صدر اسپتال لایا گیا۔ جہاں اس کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔ مہلوکہ کانسٹیبل کا نام ارچنا (28 سال) ہے، جو گیا ضلع کے سیجاسرائے کے سمن کمار کی بیوی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ارچنا کے شوہر سمن (34 سال) سمستی پور ضلع پولیس میں بطور کانسٹیبل کام کر رہے ہیں۔ لیکن کام میں لاپرواہی کی وجہ سے وہ پچھلے دو ماہ سے معطل تھے۔ اس دوران سمن پر سرکاری کوارٹر خالی کرنے کے لیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا تھا۔ ان دونوں چیزوں کی وجہ سے ارچنا ڈپریشن سے گزر رہی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے خاتون کانسٹیبل کا دو صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ بھی برآمد کیا ہے۔ جس میں یہ دونوں باتیں بیان کی گئی ہیں۔ٹاون پولیس نے کانسٹیبل کی لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ بتاتے چلیں کہ ان دونوں کو جو کوارٹر الاٹ کیا گیا تھا اسے ایک کانسٹیبل نے تالا لگا دیا تھا۔ سمن کوارٹر کے گیٹ کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئی تھی۔ اس معاملے پر انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔ اسے اپنے کوارٹر خالی کرنے کو بھی کہا گیا۔مہلوکہ کانسٹیبل کے تین بچے ہیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی ونئے تیواری، صدر ڈی ایس پی سنجے کمار پانڈے کے علاوہ ہیڈ کوارٹر کے ڈی ایس پی امیت کمار بھی صدر اسپتال پہنچے۔ ڈی ایس پی صدر نے بتایا کہ خاتون کانسٹیبل نے پھانسی لگا کر خودکشی کی ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ دو ماہ قبل ایس پی نے کام میں لاپرواہی کے الزام میں کانسٹیبل سمن کمار کو معطل کرکے محکمانہ کارروائی شروع کی تھی۔ سمن اپنی بیوی ارچنا اور تین بچوں کے ساتھ ایک پرائیویٹ کوارٹر میں رہتا تھا۔ کوارٹر الرٹ ہیڈ کوارٹر ڈی ایس پی نے تقریباً 3 ماہ قبل دیا تھا۔ لیکن وہ کوارٹر مقفل تھا۔ سمن نے بتایا کہ کیمپ خالی تھا اور ایک چھوٹا سا تالا لگا ہوا تھا۔ اس کے بعد اس نے اسے کھولا اور رہنے لگا۔ اس معاملے پر سارجنٹ کی رپورٹ پر انہیں معطل کر دیا گیا، معطلی کے بعد پولیس لائن کی جانب سے کوارٹر خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔ سمن نے کوارٹر بھی خالی کر دیا تھا۔ اس دوران وہ دوسرے کوارٹر میں مقیم تھا۔ جہاں بچوں کے ساتھ کافی مسائل تھے۔ معطلی واپس لینے کے حوالے سے وہ مسلسل سینئر افسر سے ملاقاتیں کر رہے تھے۔ لیکن اس کی بات نہیں سنی جا رہی تھی۔ سمن نے بتایا کہ بدھ کو ان کی بیوی ارچنا ہیڈ کوارٹر ڈی ایس پی سے ملنے گئی تھی۔ لیکن اس کی بات نہیں سنی گئی۔ جس کی وجہ سے وہ شدید ڈپریشن میں تھی۔ کانسٹیبل نے سارجنٹ پر ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ سمن کا کہنا ہے کہ ارچنا محکمانہ ہراسانی کی وجہ سے ڈپریشن میں تھی۔ جس کی وجہ سے اس نے خودکشی کرلی۔پولیس نے موقع پر سے دو صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ برآمد کیا ہے۔ جس میں وہ اپنے تین بچوں کے ساتھ ساتھ اپنی ماں اور باپ سے بھی معافی مانگتی ہے۔ وہ اتنا بڑا قدم اٹھانے کی بات کر رہی ہے۔ اپنے بچوں کے بارے میں اپنا درد بیان کرتے ہوئے خاتون کانسٹیبل نے یہ بھی لکھا ہے کہ لوگ سمجھیں گے کہ میں نے مرنے سے پہلے اپنے بچوں کے بارے میں بھی نہیں سوچا، لیکن میں زندہ رہ کر بھی انہیں خوش نہیں رکھ پائی۔ دو صفحات پر مشتمل اس خودکشی نوٹ میں اس کے شوہر کی معطلی سے لے کر افسران کے چکر اور افسر کی ڈانٹ تک سب کچھ بیان کیا گیا ہے۔ خط میں بدھ کو ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کے دورے کا بھی ذکر ہے۔ خط کے مطابق سارجنٹ نے کہا ہے کہ غلط رپورٹ کرنے پر شوہر کو معطل کر دیا جائے گا۔صدر ڈی ایس پی سنجے پانڈے نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے۔ موقع سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ واقعہ کے وقت کانسٹیبل وردی میں تھی۔ پورے معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ کانسٹیبل کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔