مودی کونامبیا کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا مودی کونامبیا کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا گیا
ونڈہوک/نئی دہلی، 9 جولائی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کو نامبیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز 'آرڈر آف دی موسٹ اینینٹ ویلوٹشیا میرابیلیس' سے نوازا گیا ہے نامبیا کے صدر ڈاکٹر نیتمبو نندی ندیتوانے بدھ کو یہاں مسٹر مودی سے بات چیت کے بعد انہیں یہ اعزاز عطا کیا 'آرڈر آف دی موسٹ اینینٹ ویلوٹشیا میرابیلیس' نامبیاکا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ہے ایوارڈ پیش کرنے سے پہلے، ڈاکٹر نیتمبو نے کہا، " نامبیاکے آئین کی طرف سے مجھے دئے گئے اختیارات کی بدولت، میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو آرڈر آف دی موسٹ اینینٹ ویلوٹشیا میرابیلیس عطا کرنے کا اعزاز حاصل کر رہا ہوں، جنہوں نے نامبیا اور عالمی سطح پر سماجی و اقتصادی ترقی اور امن و انصاف کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔" اعزاز سے نوازے جانے کے بعد مسٹر مودی نے کہا، "میرے لیے یہ بڑے فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ میں ویلوٹشیا میرابیلیس سے نوازا جا رہا ہوں۔ میں صدر جمہوریہ، نامبیاکی حکومت اور نامبیا کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں 140 کروڑ ہندوستانیوں کی جانب سے عاجزی کے ساتھ اس اعزاز کو قبول کرتا ہوں۔" یہ ایوارڈ 1990 میں نامبیا کی آزادی کے فوراً بعد 1995 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ممتاز خدمات اور قیادت کے لیے دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ نامبیا میں پائے جانے والے ایک منفرد اور قدیم صحرائی پودے ویلیوتشیا میرابیلیس کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ نامبیا کے لوگوں کی لچک، لمبی عمر اور پائیدار جذبے کی علامت ہے۔ یہ وزیر اعظم مودی کو بیرون ملک دیا جانے والا 27 واں ایوارڈ ہے اور اس دورے کے دوران یہ چوتھا ایوارڈ ہے۔
  • 7/9/2025 10:40:13 PM
بھارت بند کا ملا جلا اثر
NationalPosted at: Jul 9 2025 7:43PM بھارت بند کا ملا جلا اثر بھارت بند کا ملا جلا اثر نئی دہلی، 09 جولائی (یو این آئی) مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف اور مختلف مطالبات کے ساتھ بڑی ٹریڈ یونینوں کی طرف سے دی گئی بھارت بند کی کال کا آج ملک بھر میں ملا جلا اثر رہا اس بند کا اثر مغربی بنگال اور کیرالہ میں زیادہ محسوس کیا گیا اور کئی ریاستوں میں بینکنگ خدمات متاثر ہوئیں بند کی اپیل دس مرکزی ٹریڈ یونینوں نے کی تھی۔ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت میں اس بند کے تحت بائیں بازو کی کچھ تنظیموں نے دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر مظاہرہ کیا۔ دہلی میں بند کا زیادہ اثرنہیں رہا اور یہاں کے بازار عام دنوں کی طرح کھلے رہے اور سڑکوں پر گاڑیاں بھی معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ مغربی بنگال اور کیرالہ میں بند کا اثر زیادہ محسوس کیا گیا، وہیں بی جے پی اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت والی ریاستوں میں بند کا کوئی خاص اثر نہیں ہوا۔ مغربی بنگال میں بائیں بازو کی پارٹیوں اور ان سے وابستہ ٹریڈ یونینوں کی طرف سے بلائے گئے بھارت بند کے دوران ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ بند کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ میں شدید خلل پڑا۔ کئی مقامات پر مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے 20 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ بائیں محاذ کے حامی صبح سویرے سے ہی بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے، ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا اور خاص طور پر کولکاتہ اور جنوبی بنگال کے اضلاع میں بازاروں اور دفاتر کو بند کرنے کی کوشش کی۔ کئی مقامات پر پرتشدد جھڑپوں کی اطلاع ہے۔ جنوبی کولکاتہ کے جادو پور کے گنگولی باگن میں، اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی)کے آل انڈیا جنرل سکریٹری سریجن بھٹاچاریہ مبینہ طور پر پولیس کے ساتھ جھڑپ میں زخمی ہوگئے۔ بنگال میں، ترنمول کانگریس نے بند کی مخالفت کی اور ریاستی حکومت نے پہلے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں سرکاری دفاتر میں حاضری کو لازمی قرار دیا گیا تھا اور تمام اسکولوں کو کھلا رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس (اے آئی ٹی یو سی) کی جنرل سکریٹری امرجیت کور نے میڈیا سے کہا کہ ’’ہمیں سڑکوں پر اترنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ حکومت ہمارے 17 نکاتی مطالبات کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں ایک بھی سالانہ ورکرز کانفرنس منعقد نہیں ہوئی۔‘‘ پنجاب میں بند کی کال کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ پر اثر پڑا۔ مختلف ٹریڈ یونینوں اور سمیوکت کسان مورچہ سے وابستہ تقریباً 200 لوگوں نے بدھ کے روز اپنے مطالبات کے حق میں کپورتھلا-جالندھر روڈ کے درمیان دھرنا دے کر گاڑیوں کی آمدورفت کو روک دیا۔ پیپسو روڈ ویز کی بسیں روٹس پر نہیں چلیں۔ ٹرانسپورٹ یونینوں سمیت متعدد تجارتی تنظیموں کی طرف سے ملک گیر ہڑتال کی وجہ سے سرکاری بس خدمات بند رہیں جس سے ہوشیار پور بس اسٹینڈ پر مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اڈیشہ کے کچھ حصوں میں معمولات زندگی جزوی طور پر متاثر ہوئے۔ ریاست میں ٹرانسپورٹ خدمات بری طرح متاثر ہوئیں اور مسافروں کو کافی پریشانی ہوئی۔ کاروباری اداروں نے ملا جلا ردعمل ظاہر کیا۔ دارالحکومت میں بند کی حمایت میں کچھ دکانیں بند رہیں۔ مرکزی ٹریڈ یونینوں کے ارکان نے بھونیشور میں کئی بڑے کراسنگ اور مصروف چوکوں پر دھرنا دیا۔ مہاگٹھ بندھن نے بدھ کو بہار میں جاری خصوصی سخت نظر ثانی پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست بھر کی سڑکوں کو بلاک کرکے ٹریفک کو روک دیا۔ مہاگٹھ بندھن کے بہار بند کا اثر دارالحکومت پٹنہ سمیت بہار کے مختلف اضلاع میں محسوس ہوا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، جنہوں نے روڈ بلاک میں حصہ لیا، الزام لگایا کہ بی جے پی ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کے نام پر مہاراشٹر کی طرح آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں دھاندلی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کیرالہ کے کوٹائم میں کاروباری ادارے بند رہنے سے سڑکیں سنسان رہیں۔ لنگانہ کے سنگارینی کوئلہ سیکٹر میں، سنگارینی ورکرس جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کی طرف سے بلائے گئے ملک گیر احتجاج کے ایک حصے کے طور پر زیر زمین اور کھلی کانوں کے کارکنوں کی ایک روزہ ہڑتال کی وجہ سے پیداوار تعطل کا شکار رہی۔ چھتیس گڑھ میں ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈز لمیٹڈ (ایس ای سی ایل) کی چار مزدور تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی ملک گیر ہڑتال کا ایس ای سی ایل پر ملا جلا اثر پڑا۔ ایس ای سی ایل نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ صبح کی پہلی شفٹ اور جنرل شفٹ میں حاضری تقریباً 51 فیصد رہی۔ دوسری شفٹ میں حاضری اور بارودی سرنگوں کا کام معمول پر آ رہا ہے۔ بھارت بند سے منی پور میں منی پور گورنمنٹ سروس فیڈریشن (ایم جی ایس ایف)، منی پور اسٹیٹ پنشنرز ایسوسی ایشن (ایم ایس پی یو)، پیٹرولیم ٹینکر ڈرائیورز ایسوسی ایشن، ودیگر تنظیموں نے بند کی حمایت کی۔ ہڑتال کے دوران زیادہ تر کاروباری ادارے بند رہے اور ریاست کے اندر مسافر خدمات منسوخ کر دی گئیں۔ یو این آئی- ک ح۔اایف اے
  • 7/9/2025 10:38:01 PM
    Page 1 of 1