Old Price: ₹11711
New Price: ₹11711
پٹنہ،18؍ستمبر(پی این ایس) جن ادھیکار پارٹی (لوک تانترک) کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو نے ریاستی حکومت سے فتوحہ میں ہوئے تہرے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے اور اس سنسنی خیز واقعہ کو انجام دینے والے مجرموں کے خلاف اسپیڈی ٹرائل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دراصل پپو یادو اتوار کو فتوحہ پہنچے تھے۔ سورگا پور گاؤں میں سابق رکن اسمبلی نے ان خاندانوں سے ملاقات کی جنہوں نے فائرنگ میں اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ وہ فائرنگ واقعہ میں ہلاک ہوئے شیلیش اور پردیپ کے گھر گئے۔ متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد پپو یادو نے کہا کہ ہمیں ریاستی حکومت سے انصاف کی امید ہے۔ اس لیے تہرے قتل کیس کی جانچ ایس آئی ٹی سے کرائی جائے کیونکہ یہاں سیاست اور بالادستی کی جنگ جاری ہے۔ چھوٹے جھگڑے اور 400 روپے کے لیے گولی مار دی گئی۔ کوئی سمجھانے آیا تو اسے بھی تین گولیاں ماری گئیں۔ یہاں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہو رہا ہے۔ پپو یادو نے سوال اٹھایا کہ کیا سماج میں زہر نہیں گھل رہا ہے؟ کیا اس سے معاشرے کی تعلیمی اور معاشی ترقی نہیں رکے گی؟ گاؤں کے نوجوانوں کا مستقبل کیا ہے؟ کچھ لوگ جیل گئے، کچھ لوگوں کی موت ہوگئی، یہاں کے حالات اچھے نہیں ہیں۔ اگر حکومت خاموش ہو جائے اور انتظامیہ ہر چیز کو سفید کرنے میں مصروف ہو جائے، انصاف نہ ہوا تو بڑی مصیبت ہو گی۔ پپو یادو نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شیلیش کا کیا قصور تھا؟ اسے بلاوجہ قتل کیا گیا۔ اس لیے ان کے تین بچوں کی تعلیم اور ہاسٹل کے تمام اخراجات ہماری پارٹی برداشت کرے گی۔ تینوں بیٹیوں کے کھاتوں میں 25-25 ہزار روپے دئیے جائیں گے تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہم آج ہی حکومت سے ایس آئی ٹی جانچ کے بارے میں بات کریں گے۔ واقعہ کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ حقیقت سب کے سامنے آنی چاہیے۔ کیونکہ اس واقعے میں جس کے والد کی موت ہوئی وہ بھی جیل گیا ہے، یہاں سب جانتے ہیں کہ کون غلط ہے؟ شراب کون بیچتا ہے؟ غنڈہ گردی ختم ہونی چاہیے۔ چاہے اس کے نتائج کتنے ہی سنگین کیوں نہ ہوں۔ ہم اس کے حق میں ہیں۔