Old Price: ₹11565
New Price: ₹11565
پٹنہ سیٹی،09؍ستمبر(ذوالقرنین؍آرہ فاطمہ) عالم گنج تھانے کی صادق پور پولیس چوکی سے محض پانچ میٹر کے فاصلے پر مسلح موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم جرائم پیشوں نے ایک نوجوان کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ لوگ جلدی میں شدید زخمی نوجوان کو علاج کے لیے NMCH لے گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے تشویشناک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے بہتر علاج کے لیے پی ایم سی ایچ ریفر کر دیا۔ جہاں اس کی حالت تشویشناک ہے۔ نوجوان کے پیٹ کے بائیں جانب اور سر میں گولی لگی ہے۔ وہیں فائرنگ کی آواز سنتے ہی آس پاس کے دکانداروں نے اپنی دکانوں کے شٹر نیچے کر دیا۔ چاروں طرف افراتفری کا ماحول تھا۔ یہ واقعہ عالم گنج تھانہ علاقہ کے شیرشاہ پتھ پر واقع صادق پور پولیس چوکی کے ٹم ٹم پڑائو کے قریب ہفتہ کی دوپہر کو پیش آیا۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شرتھ آر ایس خود موقع پر پہنچ گئے۔ تب تک چار تھانوں کی پولیس اور ڈائل 112 کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی، صورتحال کا جائزہ لیا اور واقعہ کی تحقیقات کی۔ پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب ایک مٹھائی کی دکان میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید فوٹیج کا بھی جائزہ لیا ہے۔ وہیں اس واقعہ سے ناراض خاندان والوں اور مقامی لوگوں نے پچھم دروازہ کے قریب اشوک راج پتھ کو آتش زنی کر سڑک بلاک کر دی۔ جس کے باعث اس روٹ پر گاڑیوں کی آمدورفت ایک گھنٹے سے زائد تک متاثر رہی۔ اس دوران مشتعل افراد نے زبردستی دکانیں بند کروا دیں۔ اطلاع ملتے ہی اے ایس پی شرتھ آر ایس، عالم گنج تھانے کے انچارج ابھیجیت کمار، خواجہ کلاں تھانہ انچارج راہل کمار ٹھاکر، چوک تھانہ انچارج گوری شنکر گپتا، مہندی گنج تھانہ ایڈیشنل تھانہ انچارج رام ناتھ چوہان اور سب انسپکٹر منوج کمار، ڈائل 112 کی ٹیم پہنچ گئی۔ موقع پر پہنچ کر مشتعل لوگوں کو سمجھانے کے بعد جام ختم کرایا۔ اس کے بعد ہی گاڑیوں کا آپریشن معمول پر آسکا۔ اے ایس پی نے زخمی کی شناخت 22 سالہ محمد شاداب قریشی عرف محمد سانو ولد محمد اکبر عرف گڈو ساکن ڈب ڈب ٹولی، صادق پور پولیس چوکی کے سامنے والی گلی کے نام سے کی ہے۔ محمد سانو ایک پرائیویٹ پرنٹنگ پریس میں بک بائنڈنگ کا کام کرتے ہیں۔ اے ایس پی نے بتایا کہ اس وقت نوجوان کی حالت تشویشناک ہے، اسے پی ایم سی ایچ کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔اس وقت کشیدہ صورتحال کے باعث مرد و خواتین فورس اہلکاروں کے ساتھ ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ واقعہ کے حوالے سے زخمی کی والدہ نے بتایا کہ جمعہ کی رات چہلم پہلام کے دوران کچھ لوگ آپس میں لڑ پڑے تھے۔ میرا بیٹا لڑائی میں شامل نہیں تھا۔ اس کے باوجود کچھ لوگ آئے اور میرے بیٹے کی پٹائی کی۔ تب سے میرا بیٹا گھر پر تھا۔ وہ ہفتہ کی صبح گیارہ بجے گھر سے کہیں جانے کے لیے نکلا تھا۔ پھر کسی نے اسے گولی مار دی۔ متاثرہ کی والدہ نے بتایا کہ محمد سانو کے والد نہیں ہیں، ان کا انتقال ہوچکا ہے۔ محمد سانو دو بیٹوں اور دو بیٹیوں میں بڑا بیٹا ہے اور وہ ایک پرائیویٹ پرنٹنگ پریس میں بک بائنڈنگ کا کام کرتا ہے جبکہ چھوٹے بیٹے کا نام محمد لکی ہے جو گلزار باغ میں مٹن کی دکان پر مزدوری کرتا ہے جبکہ دو بیٹیاں کنواری ہیں۔