Card image cap Card image cap Card image cap Card image cap
District news
4.7(11561)

Explain:

بیگوسرائے،09؍ستمبر(نور عالم) شکشک سنگھرش مورچہ کے اعلان پر تقرر اساتذہ نے دو نکاتی مطالبات کی حمایت میں ضلع کے بیشتر بلاک ہیڈ کوارٹرس پر وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا۔ تقرر اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ بلاکسی شرط کے دینے اور اساتذہ کے خلاف کی گئی تعزیری کارروائی کو فوری واپس لینے کے مطالبہ پر احتجاج کیا۔ شکشک سنگھرش مورچہ کے لیڈران، ٹی ای ٹی پرائمری ٹیچرس اسوسی ایشن کے ریاستی کنوینر راجو سنگھ، منوہر رائے، رتنیش کمار، کنہیا بھاردواج، سوجیت شانڈلیہ نے کہا کہ حکومت اور اس کے عہدیداران کا اعتماد جیت کر ہی اساتذہ سے سو فیصد کام لے سکتے ہیں۔ ان کے جائز مطالبات منوانے کی بجائے خوف کی فضا پیدا کرنے سے معیاری تعلیم کی قرارداد کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔ ایک طرف اسکولوں میں وسائل کی شدید کمی ہے۔ اگر 50 فیصد سے زیادہ بچے ہیں تو نہ تو بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ ہی اساتذہ۔ لیکن محکمہ جاتی افسران اس کو مکمل کرنے کے بجائے اساتذہ کو ڈرا دھمکا کر کام پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ آج حق تعلیم کے نفاذ کے 13 سال بعد بھی طلبہ اور استاد کا تناسب تقریباً دوگنا ہے۔ دوسری جانب محکمہ جاتی افسران اور اہلکار کرپشن کے ڈنک کا شکار ہیں۔ ان تمام چیزوں کے پیش نظر اساتذہ اپنے غیر یقینی مستقبل سے پریشان ہیں۔ اس موقع پر ٹیچر مینا کماری، پشپ لتا کماری، ٹیچر رام نریش پرساد دنکر، منوہر ودیارتھی انیل کمار، مکیش کمار، کنہیا کمار، نیرج کمار، روشن کمار سمیت سینکڑوں اساتذہ موجود تھے۔ وہیں دوسری جانب چھوڑاہی ٹی ای ٹی پرائمری ٹیچرس ایسوسی ایشن نے دو نکاتی مطالبات کو لے کر بلاک ہیڈ کوارٹر پر بی آر سی کے سامنے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا اور تقرر اساتذہ نے احتجاج کیا۔ پتلا جلانے کے دوران وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ کو تقرر اساتذہ کو ریاستی ملازم کا درجہ دینا ہوگا وغیرہ کے نعرے لگا رہے تھے۔ تقرر اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا غیر مشروط درجہ دینے اور ملازم اساتذہ کے خلاف درج قانونی کارروائی کو فورا واپس لینے کے مطالبہ پر مظٓاہرہ کررہے تھے۔ پتلا نذر آتش پروگرام سے پہلے منعقدہ احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ای ٹی پرائمری ٹیچرس اسوسی ایشن کے ممبران بلاک صدر سنتوش کمار سہنی اور بلاک خزانچی جئے کمار یادو، محمد مہتاب عالم، ششی کمار، منموہن رائے، رام کمار سنگھ وغیرہ نے حکومت سے ٹیچروں کے جائز مطالبات پورا کرنےپر غور کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر تنظیم کے رہنما وپن کمار، اویناش کمار، ششی کمار، دھیرج کمار، منموہن رائے، پردیپ کمار شرما، ودیاانند چورسیا، مکیش کمار، نشاد کمار، بھولا کمار سمیت اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وہیں سنتوش کمار کی قیادت میں بھگوان پور شکشک سنگھرش مورچہ نے ہفتہ کو دو نکاتی مطالبات کی حمایت میں ٹی ای ٹی اساتذہ یونین نے بی آر سی بھون کے سامنے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کا پتلا جلایا۔ حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملازم اساتذہ کو غیر مشروط سرکاری ملازم کا درجہ دیا جائے اور اساتذہ کے خلاف کی گئی تعزیری کارروائی کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ یونین کے بلاک صدر سندیپ کمار اور بلاک نائب صدر محمد اشتیاق احمد نے کہا کہ حکومت اور اس کے عہدیداران کا اعتماد جیت کر ہی اساتذہ سے 100 فیصد کام لے سکتے ہیں۔ ان کے جائز مطالبات پورے کرنے کی بجائے خوف کی فضا پیدا کرکے معیاری تعلیم کی قرارداد کبھی پوری نہیں ہوسکتی۔ ایک طرف اسکولوں میں وسائل کی شدید کمی ہے۔ اگر 50 فیصد سے زیادہ بچے ہیں تو نہ تو بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ ہی اساتذہ کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ محکمہ جاتی افسران اسے مکمل کرنے کے بجائے اساتذہ کو ڈرا دھمکا کر کام کرنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ تعلیم کے حق کے نفاذ کے 13 سال گزرنے کے بعد بھی طلبہ اور اساتذہ کا تناسب اب بھی اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کے خلاف کی گئی تعزیری کارروائی کو واپس لیا جائے اور اساتذہ کے نمائندوں سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کیا جائے۔ اگر حکومت کا جابرانہ اور آمرانہ رویہ اسی طرح جاری رہا تو اساتذہ ایک بڑا احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ اس موقع پر محمد مہتاب انصاری، نسیم احمد، پنکج کمار وغیرہ موجود تھے۔







Developed by WebsMaps Solution

For Website Development Contact us