Card image cap Card image cap Card image cap Card image cap
District news
4.7(11560)

Explain:

بتیا،09 ستمبر (ایم شکیل):سی پی آئی ایم ایل کسان تنظیم نے ہری نگر شوگر مل کی طرف سے چھوڑے گئے زہریلے پانی سے 500 کسانوں کو ہوئے کروڑوں روپے کے نقصان کے خلاف معاوضہ کے مطالبہ پر آل انڈیا کسان مہاسبھا کے بینر تلے نرکٹیا گنج سب ڈویژنل افسر کے سامنے احتجاج کیا۔ وزیر اعلیٰ کو لکھے گئے مطالبے کے خط میں کسان رہنماؤں نے تباہ شدہ فصلوں کا معاوضہ دینے، ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی شوگر ملوں کے خلاف سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ کی طرف سے کارروائی، رام ریکھا ندی پر قبضہ کرنے والی شوگر ملوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی ایم ایل کی مرکزی کمیٹی کے رکن کم سکتہ ایم ایل اے وریندر پرساد گپتا نے کہا کہ ہری نگر شوگر مل انتظامیہ نے شوگر مل کا پانی رام ریکھا ندی میں چھوڑا جس کی وجہ سے ندی کا پانی زہریلا ہو گیا اور یہ پانی بنوریا، بیلوا، لکڑ، انوراما وغیرہ گاؤں کے کھیتوں میں پھیل گیا اور 500 سے زیادہ کسانوں کے کھیتوں کو متاثر کیا۔ کروڑوں روپے مالیت کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ اس زہریلے پانی نے فصلوں کے ساتھ ساتھ زندگی کو بھی متاثر کیا ہے۔فصلوں کے ساتھ ساتھ ماحولیات کو بھی زبردست نقصان پہنچا ہے، کسان سخت پریشان ہیں، لیکن ضلعی انتظامیہ نے تاحال کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔ ہر سال شوگر ملیں اپنی فیکٹری کا فضلہ دریائے رام ریکھا میں چھوڑتی ہیں جس کا پانی کھیتوں میں پھیل جاتا ہے اور فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں لیکن ملوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے شوگر ملز کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی۔ اس لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔آل انڈیا کسان مہاسبھا کے ضلع صدر سنیل کمار راؤ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کے ماتحت کام کرنے والا مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ شوگر ملوں کی من مانی حکمرانی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا ہے جس سے ماحولیات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسانوں کے بھاری نقصان کے باوجود بی جے پی کا ایک بھی ایم ایل اے، ایم پی یا لیڈر کسانوں سے نہیں مل نے نہیں آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے باوجود سیلاب اور خشک سالی، موسلادھار بارش، زہریلے پانی کی وجہ سے فصلوں کو نقصان، پھیپھڑوں کی بیماری سے جانوروں کی موت، جنگلی جانوروں کی وجہ سے جان و مال کے نقصان کی وجہ سے کوئی معاوضہ نہیں ملتا ہے۔ کسانوں کو معاوضہ پیکج دینے کے لیے اسسمنٹ کمیٹی بنا کر معاوضہ دینے کا انتظام کیا جائے تاکہ کسان مستقبل میں کھیتی باڑی کرنے کے قابل ہو سکیں۔ ان کے علاوہ کیدار رام، سریش دوبے، نذرین عالم وغیرہ لیڈروں نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔







Developed by WebsMaps Solution

For Website Development Contact us