Old Price: ₹10550
New Price: ₹10550
نئی دہلی، 16؍ مارچ۔ (ایجنسی)فلسطین پر اسرائیل کے ذریعہ طویل عرصے سے جاری شدید ظلم و ستم پر کئی برسوں کی پُراسرار خاموشی توڑتے ہوئے ہندوستان نے مدتوں بعد ایک بار پھر فلسطین کی کھل کر حمایت کردی ہے اور اس کے ساتھ سیاسی، سفارتی اور ترقیاتی شعبوں میں تعاون کا ہاتھ بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ میں وزارت خارجہ کے مرکزی وزیر مملکت بی مرلی دھرن نے یہ اعلان کیا۔ہندوستان نے جمعرات کو کہا کہ وہ گذشتہ برسوں میں مختلف طریقوں سے فلسطین کی سیاسی، سفارتی اور ترقیاتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ وزیر مملکت برائے امور خارجہ بی مرلیدھرن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ہندوستان نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے دوران تشدد، جانی نقصان اور تباہی کی کارروائیوں پر باقاعدگی سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔مرلی دھرن نے کہا کہ ہندوستان نے صورتحال کو فوری طور پر کم کرنے کی مسلسل حمایت کی ہے اور متعلقہ فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے مئی 2021 میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کے بعد اور اگست 2022 میں دوبارہ اسی بات کو دہرایا۔ ہندوستان گذشتہ برسوں میں مختلف طریقوں سے فلسطینی ریاست کی سیاسی، سفارتی اور ترقیاتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔مرلیدھرن نے دونوں طرف سے دو طرفہ دوروں کا بھی حوالہ دیا اور خاص طور پر فروری 2018 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے فلسطین کے اسٹینڈ اکیلے سفر کا حوالہ دیا۔انہوں نے کہا، 'ہندوستان نے وقتاً فوقتاً مختلف بین الاقوامی اور کثیر جہتی فورموں پر فلسطین کی حمایت/ تائید کی ہے۔مرلیدھرن نے کہا کہ ہندوستان فلسطینی قوم کی تعمیر کے لیے صلاحیتوں کی تعمیر، پروجیکٹ کی مدد اور بجٹ کی مدد کے ذریعے مالی اور ترقیاتی امداد فراہم کرتا ہے۔ایک الگ سوال پر، انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تقریباً 2,30,000 ہندوستانی طلباء زیر تعلیم ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا میں 2,00,000 سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کے پاس ورک پرمٹ ہے۔پچھلے پانچ سالوں میں کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانیوں پر حملوں کے رپورٹ ہونے والے واقعات کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ 2019 میں، دو 2022 میں اور ایک 2023 میں رپورٹ ہوا۔تحریری جواب کے مطابق، 2022 میں ایک ہندوستانی مارا گیا تھا۔بیرونی ممالک میں ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مرلی دھرن نے کہا کہ کینیڈا میں ہندوستانی اقامہ/ قونصل خانے ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ مسلسل مصروف ہیں جس میں ان کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔