Card image cap Card image cap Card image cap Card image cap
National news
4.7(10547)

Explain:

نئی دہلی، 16مارچ(یو این آئی) راجیہ سبھامیں جمعرات کو بھی حزب اقتدار اور حزب اختلاف کا ٹکرائو جاری رہا اور ایوان کی کاروائی دن بھر کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ وقفہ طعام کے بعد جب ڈپٹی چیئرمین ہریونش نے ایوان کی کاروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو ترنمول کانگریس کے کارکن منہ پر کالی پٹی باندھ کر چیئرمین کی نشست گاہ کے سامنے کھڑے ہو گئے ۔ اپوزیشن گروپ کے دیگر ارکان بھی شور کرنے لگے۔ اس کے جواب میں حزب اقتدار کے ارکان بھی نعرے بازی کرے لگے۔اس پر مسٹر ہری ونش نے ارکان سے خاموش رہنے اور ایوان کی کاروائی چلنے دینے کی اپیل کی۔ ایوان پر حالانکہ، اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ حالات کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیئر مین نے ایوان کو دن بھر کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔راجیہ سبھا میں مسلسل چوتھے دن وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا۔پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے چوتھے دن حزب اقتدار اور اپوزیشن کے ارکان نے جمعرات کو بھی ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے مسلسل چوتھے دن بھی کوئی کام نہیں ہو سکا اور ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔پریزائیڈنگ آفیسر کریٹس سولنکی نے ایک بار ملتوی کرنے کے بعد دوپہر دو بجے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی توحکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان ہنگامہ کرنے لگے۔ ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی پر طرح طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور وہ ایوان میں اپنی بات رکھنا چاہتے تھے لیکن پریزائیڈنگ افسر نے ایک نہیں سنی اور آدھے منٹ کے اندر ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔اس سے قبل صبح 11 بجے ایوان کے جمع ہوتے ہی  اپوزیشن ارکان نشست کے قریب جاکر نعرے بازی شروع کردی، جس کے جواب میں حکمراں جماعت کے ارکان بھی اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور راہل گاندھی کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ اسپیکر اوم برلا نے کہا، 'میں ایوان کو چلانا چاہتا ہوں۔ ہر ایک کو خاطر خواہ مواقع دیئے جائیں گے۔ بحث تبھی ہو گی جب ایوان منظم ہو گا۔ پارلیمنٹ کا وقار برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے ارکان کو بار بار اپنی جگہ پر جانے کی تلقین کی لیکن ہنگامہ نہیں رکا جس کی وجہ سے ایوان کو ملتوی کرنا پڑا۔
 اڈانی گروپ کے خلاف الزاموں کی تحقیقات کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے کے سلسلے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کرنے والے حزب اختلاف کے لیڈروں نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطے میں انسانی زنجیر بنائی۔کانگریس کی قیادت میں تقریبا پندرہ حزب اختلاف کی بڑی تعداد نے پارلیمنٹ کے احاطے میں انسانی سیریز بنا کر اڈانی گروپ کے خلاف الزاموں کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے تشکیل کا مطالبہ کیا۔
تمام گروپ کے ارکان اس کمیٹی کے مطالبے سے متعلق تختیاں ہاتھ میں لے کر نعرے بازی کر رہے تھے۔ارکان وزیر اعظم ایوان میں جاکر جواب دو کے نعرے لگا رہے تھے۔انسانی زنجیر بنانے والے گراپ میں کانگریس ، سماج وادی پارٹی،بائیں بازو،عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے ، بھارت راشٹر سمیتی،نیشنل کانفرنس،شیوسینااودھو بالا صاحب ٹھاکرے وغیرہ کے لیڈروں نے حصہ لیا۔اپوزیشن کے لیڈروں نے بدھ کو اسی معاملے میں پارلیمنٹ سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ تک پیدل مارچ شروع کیاتھا حالانکہ پولیس نے انہیں وجے چوک پر ہی روک دیاتھا۔قابل ذکر ہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوسرے مرحلے کے پہلے دن سے ہی حزب اقتداراور حزب اختلاف کے درمیان تکراو چل رہا ہے جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کا کام ٹھپ ہے جہاں حزب اختلاف ادانی گروپ معاملے میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ کر رہا ہے وہیں حزب اقتداربیرون ممالک میں ہندوستان کے بارے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعے دئے گئے بیانوں پر ان سے معافی کا مطالبہ کر رہا ہے۔







Developed by WebsMaps Solution

For Website Development Contact us