Card image cap Card image cap Card image cap Card image cap
E-paper
4.7(11997)

Explain:

نئی دہلی، 16 فروری (ایجنسی): کم از کم معاون قیمت کے اپنے دیرینہ مطالبے کے حق میں ہفتہ بھر سے دہلی کی سرحدوں پر خیمہ زن مختلف ریاستوں کے ہزاروں  کسانوں اور ان کی حمایت ملک بھر کے لاکھوں کسانوں، مزدوروں، تاجروں اور عام لوگوں نے کسان تنظیموں کی اپیل پر جمعہ کو بھارت بند کے دوران سڑکوں پر اتر کر زبردست مظاہرہ کیا۔ حالانکہ اس دوران ایک کسان کی بھی موت ہوگئی۔کسانوں کی 'دہلی چلو تحریک کے درمیان جمعہ کو پنجاب میں سنیکت کسان مورچہ اور دیگر ٹریڈ یونینوں کی طرف سے گرامین بھارت بند کی اپیل کے پنجاب ملے جلے اثرات دیکھے گئے۔ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی سمیت کسانوں کی مانگوں کو منظور کرنے کے لئے حکومت پر دباو بنانے کے لئے سنیکت کسان مورچہ کے بھارت بند کی اپیل کے جواب میں پنجاب میں مسافروں کو جمعہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ کئی بسیں سڑکوں سے دور رہیں۔ریاست کے بیشتر شہروں میں دکانوں پر تالے پڑے رہے اور بازار سنسان نظر آئے۔ پنجاب کے شہر رائے کوٹ میں تمام بازار بند ہیں اور سڑکوں پر خاموشی ہے۔ ادھر شمبھو بارڈر پر ہفتہ روز سے خیمہ زن ہزاروں  کسانوں کی حالت اب بگڑتی جا رہی ہے جن میں ایک کسان کی موت بھی ہوگئی ہے جبکہ کئی کسان بیمار ہیں۔دوسری طرف احتجاجی کسان تنظیموں کے ساتھ مرکزی حکومت کی بات چیت کا اگلا دور اتوار کو ہوگا جو کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت کا مطالبہ کررہے ہیں۔اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے جمعرات کو یہاں کہا کہ کسان تنظیموں کے ساتھ کل دیر رات تک بات چیت جاری رہی جو بہت مثبت رہی۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ہی مذاکرات کے اگلے دور کے لیے اتوار کا دن مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے کسان تنظیموں کو بات چیت کے لیے مدعو کیا تھا۔ وہ آئے اور بات چیت مثبت ماحول میں ہوئی۔ اس میں اگلی بات چیت کے لیے اتوار کا دن مقرر کیا گیا ہے ۔ گورداسپور میں تمام دکانوں کو تالے لگے ہوئے نظر آرہے ہیں، بازار میں صرف چند لوگ نظر آرہے ہیں۔کھنہ میں بھارت بند کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا، دکانیں اور سبزی منڈی بھی روز کی طرح کھلی۔ مکتسر میں مکمل بند رہا۔ ابوہر میں بند کے باعث بس اسٹینڈ سے کوئی بھی بس روانہ نہیں ہوئی۔ کھنہ کے بازار، سبھاش بازار، کتاب مارکیٹ، للہیڑی روڈ مارکیٹ، سمرالہ روڈ مارکیٹ، ریلوے روڈ مارکیٹ، ہائی وے پر واقع بازار اور املوہ روڈ پر بڑی سبزی منڈی پہلے کی طرح کھلی۔ بھارت بند کو موہالی ضلع میں ملا جلا ردعمل ملا۔ کھرڑ، موہالی، زیرکپور اور کرالی جیسے شہروں میں کئی دکانیں کھولی گئیں۔بھارت بند کی وجہ سے بسوں کے پہیے رک گئے ہیں جس کی وجہ سے بس اسٹینڈ بھی سنسان نظر آ رہے ہیں۔ پنجاب کی بیشتر ریاستی اور قومی شاہراہیں چار گھنٹے تک بند رہیں۔ جالندھر کے پی اے پی چوک کو کسانوں نے بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے ہماچل پردیش، پٹھان کوٹ، جموں اور ہماچل پردیش جانے والے لوگوں کو پریشانی کا سامنا پڑ رہا ہے۔ امتحان دینے جا رہے طلبہ کو کسانوں کی طرف سے ہراساں نہیں کیا گیا۔ شہر کے بھگت سنگھ چوک، پھگواڑہ گیٹ، جیوتی چوک، نکودر چوک، دوآبہ چوک، لمبا پنڈ چوک،بستی دانش مندہ چوک، کشن پورہ چوک، شیخا بازار، راما منڈی بازار، بھارگاو کیمپ، لاڈووالی روڈ سمیت کئی دیگر علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔ مورچہ نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کارپوریٹ لوٹ مار ختم کرنے، زراعت اور ہندوستان کو بچانے کے لئے کسانوں کی جدوجہد کو کامیاب بنا کر بھارت بند کی حمایت کریں۔ صبح 6 بجے شروع ہونے والا بند شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔ اس مدت کے دوران تمام کھیتی کی سرگرمیاں، منریگا کام اور دیہی کام کاج بند رہیں گے۔ کوئی کسان، کھیت مزدور یا دیہی مزدور کام پر نہیں جائے گا۔







Developed by WebsMaps Solution

For Website Development Contact us